Entertainment

عید کے مبارک موقع پر، آئیے محبت اور بھائی چارے کے پیغام کو عام کرنے اور افہام و تفہیم، امن اور سماجی اتحاد کو فروغ دینے کی کوشش کریں

عید سے پہلے امپار نے جاری کی بے حد اہم گائڈ لائن ، اس پر دھیان دینے سے ہوگا بڑا فائدہ رمضان المبارک کا مقدس مہینہ اختتام کو پہنچ رہا ہے اورروزہ دار عید کی تیاریوں میں مصروف ہیں جو کہ ممکنہ اطلاعات کے مطابق اس سال 22 اپریل کو منائی جا سکتی ہے۔عید بہتر طریقہ اور بھائی چارے کیساتھ منائی جائے اس کے لئے امپار کی جانب سے گذشتہ سالوں کی طرح امسال بھی کچھ رہنما ہدایات جاری کی گئی ہیں ۔عید دنیا بھر میں مسلمانوں کے اہم تہواروں میں سے ایک ہے۔ یہ رمضان کے ایک مہینے کے روزے رکھنے کے بعد ایک خوشی کا اظہار ہے۔ عید خوشیاں بانٹنے اور ایک دوسرے کا خیال رکھنے کے ساتھ ساتھ بھائی چارے کے جذبے کے ساتھ مل کر منانے کے بارے میں ہے۔ اس مبارک موقع پر، آئیے محبت اور بھائی چارے کے پیغام کو عام کرنے اور افہام و تفہیم، امن اور سماجی اتحاد کو فروغ دینے کی کوشش کریں۔ عید دنیا بھر میں مسلمانوں کے دو اہم تہواروں میں سے ایک ہے۔ یہ رمضان کے ایک مہینے کے روزے رکھنے کے بعد ایک جشن اور خوشی کا اظہار ہے۔ عید خوشیاں بانٹنے اور ایک دوسرے کا خیال رکھنے کے ساتھ ساتھ بھائی چارے کے جذبے کے ساتھ مل کر منانے کے بارے میں ہے۔ اس مبارک موقع پر، آئیے محبت اور بھائی چارے کے پیغام کو عام کرنے اور افہام و تفہیم، امن اور سماجی اتحاد کو فروغ دینے کی کوشش کریں۔سڑکوں پر نماز پڑھنے سے گریز کریں۔ عوامی مقامات پر نماز پڑھ کر ہم لوگوں کے حقوق کی خلاف ورزی نہ کریں اور دوسروں کو تکلیف ہر گز نہ پہونچائیں ۔ اگر لوگوں کی تعداد زیادہ ہے تو ایک سے زیادہ جماعتیں رکھ لیں یہی بہتر ہوگا ۔پارکنگ: مخصوص جگہوں پر یا سڑک پر اس طرح کی جانی چاہیے کہ اس سے کوئی تکلیف نہ ہو۔ پارکنگ کے انتظام کے لیے مساجد اور عیدگاہوں میں رضاکاروں کے گروپ بنائے جا سکتے ہیں۔ گھر سے مسجد کا فاصلہ کم ہونے کی صورت میں گاڑی لے جانے سے گریز کریں۔اس کی بجائے پبلک ٹرانسپورٹ لینا ہی بہتر ہے۔• عیدگاہ اور مساجد، جہاں عید کی نماز ادا کی جاتی ہے، ہجوم کے بہتر انتظام کے لیے پولیس اور مقامی انتظامیہ کے ساتھ تعاون کریں۔ ممکنہ مشکل کی صورت میں مقامی پولیس اسٹیشن سے اضافی نفری طلب کی جا سکتی ہے۔عوام کو تکلیف سے بچنے کے لیے اذان اور خطبہ کے لیے لاؤڈ اسپیکر کا حجم (آواز)کم رکھیں۔ نماز کے اوقات کے بارے میں پچھلے دن کی نماز کے ذریعے یا پمفلٹ کی چھپائی کے ذریعہ پہلے سے آگاہ کیا جا سکتا ہے۔• عیدگاہ اور مساجد میں ہجوم کے انتظام اور نماز کی لائیو ریکارڈنگ کے لیے رضاکاروں کو تعینات کیا جا سکتا ہے یا کیمرہ مینوں کی خدمات حاصل کی جا سکتی ہیں۔ ریکارڈنگ کو چند ہفتوں تک محفوظ رکھنا بہتر ہے۔اپنے دوستوں اور پڑوسیوں کو بلا لحاظ مذہب ایک ساتھ خوشیاں بانٹنے، ہم آہنگی پھیلانے اور دن کو مزید دلکش بنانے کے لیے مدعو کریں۔ یہ محبت اور بھائی چارے کے فروغ کیلئے سب سے بہترین ذریعہ ہے ۔• نماز کے بعد اردگرد کی جگہوں کی مناسب صفائی کی جانی چاہیے، کیونکہ بہت سا کھانا گر جاتا ہے اور دکاندار عموماً صفائی کیے بغیر چلے جاتے ہیں۔ اس دن اضافی محنت کے ساتھ صفائی کو برقرار رکھنے سے عید کی خوبصورتی میں اضافہ ہوگا۔ان علاقوں سے گزرنے والے عام آدمی کے لیے تمام عبادت گاہوں پر پینے کے پانی اور شربت کا مناسب انتظام کریں۔ مٹھائی یا سیوئیاں کھلانا واقعی اچھا خیال ہوگااور سوشل میڈیا کے ذریعہ اس کی خوب تشہیر بھی کریں ۔ رضاکاروں کی شناخت کریں اور انہیں شناختی کارڈ جاری کریں، عبادت گاہوں کے انتظام اور صفائی اور دیگر ضروری کاموں کی دیکھ بھال کریں۔ آئیے خوشیاں پھیلا کر اور سب کا خیال رکھتے ہوئے عید منائیں اور عید کو مزید خوبصورت بنائیں۔ یہ وہ دن ہے جب بچے بڑی تعداد میں تقریبات میں شریک ہوتے ہیں، انہیں ایک اچھا اور تحریکی پیغام دیتے ہیں، نماز کے بعد کھلونے، اسٹیشنری اور اچھی کتابیں تقسیم کریں اور ان کی حوصلہ افزائی کریں اور سماجی کاموں میں مشغول ہوں۔ ہم مل کر اعتماد، محبت اور شفقت پر مبنی ایک صحت مند معاشرے کی تعمیر کر سکتے ہیں۔

Related Articles

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Back to top button