Nation

مساجد سے اندیا اتحاد کے لیے فتویٰ ،راج ٹھاکرے کا یہ بیان قابل مذمت اورگمراہ کن :بہوجن سماج پارٹی شعیب خطیب


جھوٹ اور فرقہ پرستی پر مبنی بیانات اور تقریروں کے ذریعے مسلمانوں کے خلاف زہر افشانی کر نے کا سلسلہ جاری ہے اور اسی طرح کی ایک کوشش مہاراشٹر نو نرمان سینا کے صدر راج ٹھاکرے نے اپنے ایک حالیہ بیان کے ذریعے سے کی ہے۔ راج ٹھاکرے نے کہا کہ ممبئ کی مساجد سے انڈیا اتحاد کے حق میں فتویٰ جاری کیے جا رہے ہیں۔ان کے اس بیان کی ہر جانب سے شدید مذمت کی جا رہی ہے۔
ممبئی میں ائمہ مساجد اور عللماء نے سخت لفظوں میں مذمت کی ہے اور راج کے اس بیان کو بے بنیاد اورانتہائی گمراہ کن قرار دیا ہے۔ راج ٹھاکرے نے جمعہ کو پونے میں ایک انتخابی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے الزام لگایا کہ مولوی مہا وکاس اگھاڑی کے امیدواروں کو ووٹ دینے کے لیے مسلم کمیونٹی کو ’فتویٰ‘ جاری کر رہے ہیں۔ “اگر مساجد سے ایسے فتوے جاری ہو رہے ہیں تو آج میں بھی یہ فتویٰ جاری کر رہا ہوں کہ میرے ہندو بھائیوں، بہنوں اور ماؤں کو بی جے پی، ایکناتھ شندے کی شیو سینا اور اجیت پوار کی این سی پی کے امیدواروں کو ووٹ دینا چاہیے”۔
اس ضمن میں جنوبی ممبئی سے بہوجن سما ج پارٹی کے امیدوار ٹرسٹی جامع مسجد شعیب خطیب نے بھی راج ٹھاکر ے کے بیان کو بے بنیاد اور دو سماجوں کے درمیاں تفرقہ پیدا کرنے والا بتاتے ہوئے شدید مذمت کی۔انھوں نے کہا کہ موجود حکومت اور ان کے حمایتی اپنی ہار کو دیکھتے ہوئے بوکھلا گئے ہیں اور اسی طرح کے جھوٹے بیانات دے کر عوام کو گمراہ کر رہے ہیں۔ انکی کوشش ہے کہ کسی طرح وہ یہ انتخاب جیت جائیں، لیکن عوام اب باشعور اور سمجھ دار ہو گئے ہیں اور وہ ان فرقہ پرستوں کےبہکاوں میں ہرگز نہیں آنے والے ہیں۔
اسی طرح آل انڈیا سنئ علماء و ائمہ مساجد کے صدر و خطیب وامام ہندوستانی مسجد بائکلہ مولانا عبدالجبار ماہرالقادری نے بھی راج ٹھاکرے کے اس بیان کو اسے بے بنیاد ، گمراہ کن قرار دیا۔اور واضح کیا ہے مصلیانِ مساجد کو ووٹ کی افادیت و اہمیت سے روشناس کرایا جا رہا ہے اور انہیں ووٹ ڈالنے کی تلقین کی جا رہی ہے۔ وہ اپنی مرضی کے مالک ہے جسے چاہے ووٹ دیں ۔
یو این آئی اےاےاے

Related Articles

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Back to top button