ہرحلقہ انتخاب میں کانگریس کی طاقت مضبوط ، میٹنگ میں جیت کی حکمتِ عملی پرغور

0
0

اڈانی اور پی ایم مودی کے درمیان کیا تعلق ہے؟ ۲۰‘ ہزار کروڑ روپے کی سرمایہ کاری کہاں سے آئی؟ یہ سوالات آج بھی باقی ہیں،چھترپتی شیواجی مہاراج کا ہندوی سوراج سماج کے تمام طبقات کو ساتھ لے کر چلنے کی ترغیب دیتا ہے: ناناپٹولے

ممبئی:مہاراشٹر پردیش کانگریس کمیٹی جمعہ سے شروع ہونے والی دو روزہ میٹنگ میں ریاست کے تمام بڑے لوک سبھا حلقوں کا جائزہ لے گی۔ میٹنگ میں آئندہ انتخابات میں بڑی کامیابی حاصل کرنے کے حوالے سے تبادلہ خیال کیا جائے گا۔ ہم ہر سیٹ کا جائزہ لے رہے ہیں۔یہ باتیں مہاراشٹر پردیش کانگریس کمیٹی کے ریاستی صدر نانا پٹولے نے جمعہ کو میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہیں۔ انہوں نے کہا کہ ریاست کے ہر حلقہ میں کانگریس پارٹی کی اپنی تنظیمی طاقت ہے۔ حالانکہ کانگریس پارٹی تمام حلقوں کا جائزہ لے گی لیکن اس کا مہاوکاس اگھاڑی اتحاد کے سیٹ الاٹمنٹ پر کوئی اثر نہیں پڑے گا۔ پٹولے نے کہا کہ ہمارا ہدف بی جے پی کو ہرانا ہے اور اس میٹنگ کے بعد ایم وی اے کی میٹنگ میں مزید حکمت عملی طے کی جائے گی۔کانگریس کے ریاستی صدر نانا پٹولے تلک بھون میں شروع ہونے والی دو روزہ میٹنگ کے پس منظر میں میڈیا سے بات کر رہے تھے۔ انہوں نے مزید کہا کہ کرناٹک میں حالیہ اسمبلی انتخابات میں بی جے پی کو عبرتناک شکست ہوئی ہے۔ 30 اسمبلی حلقوں میں بی جے پی کے اہم امیدواروں کی ضمانت ضبط ہوگئی ہے ۔ کانگریس کے ریاستی صدر نے کہا کہ پورے ملک میں کانگریس ہی واحد آپشن ہے اور بی جے پی کے خلاف لوگوں میں کافی عدم اطمینان ہے۔ 48 لوک سبھا سیٹوں کے ساتھ اتر پردیش کے بعد مہاراشٹر ملک کی دوسری سب سے بڑی ریاست ہے۔ ان میں سے ہر ایک سیٹ جیتنے کے لیے کیا کیا جا سکتا ہے اس کی حکمت عملی اس میٹنگ میں طے کی جائے گی۔ پٹولے نے کہا کہ سیٹیں الاٹ کرتے ہوئے ایم وی اے کے اتحادی سماج وادی پارٹی، شیکپ، کمیونسٹ پارٹی کو بھی مدنظر رکھا جائے گا۔ اڈانی اور این سی پی کے صدر شرد پوار کی ملاقات سے متعلق ایک سوال کے جواب میں نانا پٹولے نے کہا کہ ہمیں اس سے کوئی لینا دینا نہیں ہے کہ کون کس سے ملتا ہے۔ یہاں تک کہ اگر اڈانی پوار کے گھر رہنے کے لیے جاتے ہیں تو ہمارا اس سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ وہ کس سے ملتے ہیں یہ ہمارے لیے اہم سوال نہیں ہے۔ اڈانی اور کانگریس کے درمیان کوئی ذاتی دشمنی نہیں ہے۔ لیکن ہمارے لیڈر راہل گاندھی نے جو سوالات اٹھائے ہیں وہ اہم ہیں۔ پی ایم مودی اور اڈانی کے درمیان کیا تعلق ہے؟ اڈانی کی کمپنی کو 20 ہزار کروڑ روپے کہاں سے ملے؟ ملک کی کون سی کمپنیاں اڈانی کو بیچی جا رہی ہیں؟ کانگریس کا مطالبہ ہے کہ اڈانی گھوٹالے کی تحقیقات مشترکہ پارلیمانی کمیٹی سے کرائی جائے۔ مودی حکومت یہ مطالبہ کیوں نہیں مان رہی؟ چونکہ یہ عوام کے پیسے کا سوال ہے، اس لیے کانگریس پوچھتی رہے گی، اگر کوئی ذاتی تعلق رکھنا چاہتا ہے تو یہ ان کا ذاتی فیصلہ ہے۔سرسنگھ چالک ڈاکٹر موہن بھاگوت کے چھترپتی شیواجی مہاراج کے بارے میں دیے گئے بیان پر بولتے ہوئے نانا پٹولے نے کہا کہ مہاراشٹر کے لوگ نہیں بھولے ہیں کہ انہی لوگوں نے مہاراجہ کے لیے کیا کیا جب ایک سردار کے بیٹے کے بادشاہ بننے کا وقت آیا۔ چھترپتی شیواجی مہاراج کا ہندوی سوراج میں تمام طبقات کے لوگ شامل تھے۔ اس کا سیاسی فائدہ کون اٹھا رہا ہے؟اگر ایسا ہے تو چھترپتی کے ماولا کو اس کی باریکیاں معلوم ہیں۔ پٹولے نے یہ بھی کہا کہ مہاراجہ کو پریشان کرنے والوں کو ماولے بھولے نہیں ہیں۔ سرسنگھ چالک کے بیان پر زیادہ بحث کرنے کی ضرورت نہیں ہے۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here