دھاراوی جیسی غریبوں کی بستیاں اجاڑی جارہی ہیں: راہل گاندھی کی مودی ہر شدید تنقید
ممبیی :کانگریس کے سنئیر رہنماء اور ایم پی راہل گاندھی نےنریندر مودی پر شدید تنقید کرتے ہوئے انہیں محض ایک اداکار قرار دیا اور کہاکہ جس طرح کہانی قصوں میں ایک بادشاہ کی روح کی جاندار میں ہوتی اسی طرح وزیراعظم کی روح ۔ای ڈی، سی بی آئی جیسے سرکاری اداروں میں ہوتی ہے۔ اور خصوصی طورپرکی اے وی ایم میں ہوتی ہے۔
راہل گاندھی نے اپنی بھارت جوڑو نیا یاترا کا اختتام کرتے ہوئے شیواجی پارک میں ایک ریلی کے ساتھ کیس اور یہ انڈیا بلاک کے لیے طاقت کا مظاہرہ تھا
مذکورہ جلسہ میںشرکت کرنے والوں میں تامل ناڈو کے وزیر اعلیٰ ایم کے اسٹالن اور دیگر اعلیٰ اپوزیشن لیڈران شامل رہے، جیسے شیو سینا (یو بی ٹی) کے صدر ادھو ٹھاکرے، این سی پی (ایس پی) کے سربراہ شرد پوار، آر جے ڈی لیڈر اور بہار کے سابق نائب صدر۔ چیف منسٹر تیجسوی یادو اور سماج وادی پارٹی (ایس پی) کے سربراہ اکھلیش یادو،عام آدمی پارٹی کے رہنما سوربھ بھردواج، نیشنل کانفرنس کے رہنما فاروق عبداللہ، سی پی آئی کے جنرل سکریٹری دیپانکر بھٹاچاریہ، جھارکھنڈ کے وزیر اعلی چمپائی سورین، اور سابق وزیر اعلی ہیمنت سورین کی اہلیہ کلپنا سورین بھی موجود ہیں۔
واضح رہے کہ جلسہ عام الیکشن کمیشن آف انڈیا کی جانب سے آئندہ لوک سبھا انتخابات کے لیے انتخابی شیڈول کا اعلان کرنے کے ایک دن بعد ہوئی ہے۔ آئندہ لوک سبھا انتخابات کے لیے ووٹنگ 19 اپریل سے یکم جون تک سات مرحلوں میں ہوگی۔ ووٹوں کی گنتی 4 جون کو ہوگی۔
شیواجی پارک میں انڈیا بلاک کی بڑی ریلی سے پہلے، کانگریس لیڈر راہل گاندھی ممبئی کے منی بھون سے اگست کرانتی میدان تک ‘نیا سنکلپ پدیاترا’ نکالیں گے۔وہ اگست کرانتی میدان کے قریب تیج پال ہال میں بھی گئے اور خطاب کیا۔
کانگریس لیڈر راہل گاندھی نے وزیر اعظم نریندر مودی پر تنقید کی ہے۔ لوک سبھا انتخابات کا بگل بجانے کےلیے شیواجی پارک میں انڈیا اتحاد کی میٹنگ سے خطاب کر رہے تھے۔ راہل گاندھی کی بھارت جوڑو نیا یاترا بھی اس میٹنگ کے ذریعے اپنے اختتام کو پہنچی ہے۔
راہل گاندھی نے کہا کہ ہمیں بھارت جوڑو نیا یاترا کرنی پڑی کیونکہ ملک میں مواصلاتی نظام ملک کے لوگوں کے ہاتھ میں نہیں ہے۔ آپ کو میڈیا میں بے روزگاری، تشدد، نفرت جیسے مسائل نظر نہیں آتے۔ اس لیے ہمیں یہ سفر کرنا پڑا۔ کیونکہ کوئی متبادل نہیں تھا۔ ملک کو اس کی توجہ دلانے کے لیے ہم سب کو 4 ہزار کلومیٹر پیدل چلنا پڑا۔ سوشل میڈیا پر بھی ان کا کنٹرول ہے۔ اس وقت راہل گاندھی نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ امریکی کمپنیوں پر دباؤ ہے۔
راہل گاندھی نے مزید کہا کہ لوگ سمجھتے ہیں کہ ہم ایک سیاسی پارٹی کے خلاف لڑ رہے ہیں۔ یہ سچ نہیں ہے. ہم کسی سیاسی جماعت سے نہیں لڑ رہے ہیں۔ ہندوستان کے نوجوانوں کو یہ سمجھنے کی ضرورت ہے۔ ہم سب نریندر مودی یا بی جے پی کے خلاف نہیں لڑ رہے ہیں۔ ہم ایک طاقت کے خلاف لڑ رہے ہیں۔شیوسینا اور این سی پی کے لوگ اس طرح نہیں گئے۔ جن قوتوں کا میں ذکر کر رہا ہوں، وہ ان لوگوں کو گلے سے پکڑ کر بی جے پی کے ساتھ لے گئی ہیں۔
راہل گاندھی نے یہ بھی کہا کہ یہ تمام لوگ خوف سے بی جے پی کے ساتھ گئے ہیں۔ 56 انچ کا سینہ نہیں بلکہ کھوکھلا سینہ ہے۔ اس بار میں نے سوچا کہ اگر ہندوستان ایک نیا ویژن دینا چاہتا ہے تو یاترا کا اختتام دھاراوی میں ہونا چاہیے۔ راہل گاندھی نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ دھاراوی میں چھوٹی چھوٹی انڈسٹریز ہے جو غریب چلا رہا ہے اور چائنا کا مقابلہ کر رہا ہے، آج اسی طاقت سے اس دھاراوی کے لوگوں کو گھروں سے باہر پھینکا جا رہا ہے۔ ملک میں 22 لوگ ایسے ہیں جن کے پاس ملک کے 170 کروڑ لوگوں کی دولت ہے۔ راہل گاندھی نے آخر میں یہی کہا کہ یہ الیکشن صرف الیکشن نہیں ہے بلکہ اس میں یہ طے کرنا ہے کہ ملک سیکولر کردار اور آئین سے چلے گا یا جمہوری نظام ختم کر کے آمرانہ نظام لایا جائے گا۔
این سی پی کے قومی صدر شرد چندر پوار نےمودی حکومت پر سخت حملہ کیا۔انہوں نے کہا کہ ملک کے حالات کو بدلنے کی ضرورت ہے۔ جس نے ملک سے طرح طرح کے وعدے کیے لیکن حقیقت میں کچھ نہیں کیا۔ ہم سب کو ان کے خلاف متحد ہو کر ملک کے حالات بدلنے چاہئیں۔ ملک میں مودی کی گارنٹی نہیں چلے گی۔شرد پوار نے کہا کہ جس طرح ممبئی سے ہی مہاتما گاندھی نے “چلے جائو چلے جائو” کہہ کر انگریزوں کو بھگا دیا۔ اب بی جے پی کو چلے جاو کہنے کا وقت آگیا ہے۔ بہار کے اپوزیشن لیڈر تیجسوی یادو نے کہا مودی جی جھوٹ کے ڈیلر ہیں، تھوک فروش ہیں۔ مودی جی جھوٹ کی فیکٹری ہیں۔ ہم سچ کا سامنا کرنے والے لوگ ہیں۔ ہم ان سے نہیں ڈریں گے۔ ہمارا ساتھ دیں۔انہوں نے کہا کانگریس لیڈر راہل گاندھی نے محبت کی دکان کھولی ہے۔ انہیں دکان بند نہ ہونے دیں۔ بی جے پی والوں نے ملک میں نفرت پھیلائی ہے۔ اس لیے ہم لوگوں کے درمیان رہنا چاہتے ہیں۔ جموں کشمیر کے سابق وزیر اعلیٰ فاروق عبداللہ نے کہا کہ ملک میں ہر کوئی چاہے وہ ہندو ہو، مسلمان ہو یا سکھ، ہندوستانی ہے۔ بھارت اتحاد کی حکومت بننے کے بعد ای وی ایم مشینوں کے ذریعے ووٹنگ روک دی جائے گی۔ اس کے علاوہ انہوں نے بڑا اعلان کیا ہے کہ الیکشن کمیشن مکمل طور پر آزاد ہوگا۔ ہمارے سامنے بہت سے چیلنجز ہیں، ہمیں ان کا مقابلہ کرنا ہے۔ ٹھاکرے گروپ کے پارٹی لیڈر ادھو ٹھاکرے نے شیواجی پارک میں بی جے پی کو نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ وہ آئین کو بدلنے کے لیے، ملک کا نام بدلنے کے لیے 400 پا چاہتے ہیں۔ بی جے پی کا نعرہ ہے ‘ابکی بار 400 پار، لیکن وہ 400 پار کیوں چاہتے ہیں؟ ادھو ٹھاکرے نے یہ کہہ کر بی جے پی کو نشانہ بنایا ہے کہ وہ آئین میں تبدیلی، ملک کا نام بدلنے کے لیے ‘400 پار چاہتے ہیں۔