*ہمارا تیر کمان بھگوان رام اور ہندوتوا کا تیر کمان ہے اور اس تیر کمان سے ہمیں انا، گھمنڈ و غرور کی مشعل کو بجھانا ہے۔ ایکناتھ شندے*
عثمان آباد : آج ہم ہندو ہردے سمراٹ آنجہانی بالا صاحب کے نظریات کے ساتھ آگے بڑھ رہے ہیں اور حکومت چلا رہے ہیں۔ بالاصاحب نے ہمیں ناانصافی کے خلاف کھڑے ہونے، جہاں بھی ناانصافی دیکھیں اسے ختم کرنے اور عام لوگوں کو انصاف دلانے کا درس دیا۔ آنجہانی بالا صاحب نے ہمیں سکھایا کہ 80 فیصد سماجی کام اور 20 فیصد سیاست کرنا۔ یہ کردار ادا کرکے ہم نے پوجیا بالا صاحب کے خیالات کی حکومت قائم کی۔ ہم ایک ایسی حکومت کے طور پر کام کر رہے ہیں جو عام آدمی کو انصاف فراہم کرتی ہے۔ شیو سینا کو بڑھانے کے لیے بہت سے لوگوں نے وقتاً فوقتاً اپنا خون اور پسینہ بہایا ہے۔ کئی لوگوں کو جیل جانا پڑا،کئی لوگوں کے خلاف مقدمات درج ہوئے۔ شیو سینا نے پارٹی کے لیے جو ضروری تھا وہ کیا، اسی لیے شیوسینا آج کھڑی ہے۔ لیکن جن کارکنوں نے شیو سینا اور شیو سینا کے تیر کمان کو بچانے کے لیے اتنا کچھ کیا، ادھو ٹھاکرے اور ان کے اتحادی انھیں غدار کہتے ہیں، وہ انھیں گڑھے میں دفن کرنے کی بات کرتے ہیں۔ یہ گناہ ہے اور تقدیر انہیں اس گناہ پر کبھی معاف نہیں کرے گی۔ انہیں یاد رکھنا چاہیے کہ جو دوسروں کیلئے گڑھا کھودتا ہے، وہ اُسی میں جا گرتا ہے۔ لہذا ہمیں اس گناہ کا ارتکاب کرنے کی ضرورت نہیں ہے، اس طرح کے سخت الفاظ میں مہاراشٹر کے وزیر اعلی ایکناتھ شندے نے ادھو ٹھاکرے پر تنقید کی۔
شیوسینا کے شیو سنکلپ ابھیان کے تحت عثمان آباد (دھاراشیو) ضلع کے دھوکی میں منعقدہ پارٹی ورکرز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ایکناتھ شندے نے کہا کہ ادھو ٹھاکرے ہر روز ہم پر شیوسینا چوری کرنے کا الزام لگاتے ہیں۔ وہ روز ایک ہی رونا روتے ہیں۔ جب صرف شیوسینا کے لوگ ان کے ساتھ نہیں ہیں۔ پھر یہ شیوسینا ان کی کیسے ہو سکتی ہے؟ کیا شیو سینا اور پوجیا بالا صاحب کے خیالات چرانے کے لیے ہیں؟ آنجہانی بالا صاحب کے خیالات ہمارے خون میں شامل ہیں۔ ان کو کوئی نہیں چرا سکتا۔ لیکن آپ ان خیالات کو بہت پہلے پیچھے چھوڑ چکے ہیں۔ اس لیے ادھو ٹھاکرے کو ان کا نام لینے کا کوئی حق نہیں ہے۔ شیوسینا پارٹی اور شیوسینا کا تیر کمان پربھو رام چندر کا تیر ہے۔ ہمارا تیر کمان بھگوان رام چندر اور ہندوتوا کا تیر کمان ہے اور اس تیر کمان سے ہمیں انا، غرور اور تکبر کی مشعل کو بجھانا ہے، اسی لیے ہم نے یہ شیو سنکلپ ابھیان شروع کیا ہے۔
وزیر اعلیٰ نے مزید کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی کی قیادت میں ملک ترقی کی طرف گامزن ہے۔ جو ترقی پچھلے 50 سے 60 سالوں میں نہیں ہوئی وہ مودی جی نے پچھلے 10 سالوں میں کرائی ہے۔ وزیر اعظم نریندر مودی کی حکومت نے ملک کے 25 کروڑ لوگوں کو غربت کی لکیر سے اوپر لانے کا کام کیا۔ مودی حکومت نے اگلے پانچ سالوں تک 80 کروڑ لوگوں کو مفت اناج فراہم کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ اُنہوں نے مزید کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی نے ملک کے بنیادی ڈھانچے کو بڑھانے کے لیے کئی فیصلے لیے ہیں۔ خواتین کو بااختیار بنانے کے ساتھ ساتھ وزیر اعظم نریندر مودی نے کسانوں اور مزدور طبقے کے لیے بھی کئی اسکیمیں شروع کیں۔ جس طرح وزیر اعظم مودی نے مرکز میں رہ کر ملک کی ترقی کی، اسی طرح مہاراشٹر میں بھی ہم نے ریاست کی ترقی کے لیے بہت سے قدم اٹھائے۔ ہم نے خواتین کو ST سفر پر 50% رعایت دی۔ ہم خواتین کو بااختیار بنانے کی اسکیم کو بڑے پیمانے پر نافذ کر رہے ہیں۔ سیلف ہیلپ گروپس کے ذریعے ہزاروں خواتین کو روزگار دیا گیا ہے۔ ہم نے کسانوں کو 1 روپے میں فصل بیمہ کی سہولت فراہم کی ہے۔ ایک کسان کو مرکزی حکومت سے سالانہ 6000 روپے ملتے ہیں جبکہ اتنی ہی رقم ریاستی حکومت بھی کسانوں کو دیتی جو کل 12000 روپے سالانہ جو جاتے ہیں۔ ہم نے آبپاشی کے 45 پروجیکٹوں کو منظوری دی اس کے علاوہ 10 لاکھ ہیکٹر اراضی کو سیراب کیا۔ ہم سمردھی ہائی وے کے بعد ناگپور تا گوا شکتی پیٹھ روٹ بنا رہے ہیں۔ ہم نے دھاراشیو، تلجاپور، کولہاپور ریلوے کے لیے 417 کروڑ روپے کے کاموں کو منظوری دی ہے۔ سورت-چنئی گرین فیلڈ ایکسپریس وے اس علاقے سے گزرتا ہے۔ یہ 3700 کروڑ روپے کا پروجیکٹ ہے اور مہاراشٹر کے لوگوں کو بھی اس کا فائدہ ہوگا۔ مراٹھواڑہ واٹر گرڈ اسکیم، جو مراٹھواڑہ کو خشک سالی کی صورتحال سے نکالنے کے لیے تجویز کی گئی تھی، کو پچھلی حکومت نے بند کردیا تھا۔ ہم اس اسکیم کو بھی دوبارہ شروع کر رہے ہیں۔ ہم نے ریاست کے شہریوں کی بہتر صحت کے لیے 22 اسکیمیں بھی شروع کی ہیں۔ ہم نے 4 کروڑ ماؤں اور بہنوں کے مفت ٹیسٹ کرانے کا فیصلہ کیا ہے۔ بچوں کا معائنہ کرنے کا فیصلہ کیا۔ ہم نے مہاتما جیوتیبا پھولے آروگیہ یوجنا کے تحت 1.5 لاکھ روپے کی چھوٹ کو بڑھا کر 5 لاکھ روپے کر دیا ہے۔ ہم نے آنگن واڑی کارکنوں اور آشا کارکنوں کو بھی انشورنس کوریج فراہم کیا ہے۔ ادھو ٹھاکرے، جو ڈھائی سال تک وزیر اعلیٰ رہے، نے کبھی وزیر اعلیٰ ریلیف فنڈ میں ڈھائی کروڑ روپے نہیں دیے۔ جبکہ ہم نے ڈیڑھ سال میں وزیرِ اعلیٰ ریلیف فنڈ سے 180 کروڑ روپے دیئے ہیں۔ اُنہوں نے مزید کہا کہ ادھو ٹھاکرے ہمیشہ وزیر اعظم پر تنقید کرتے ہیں۔ لیکن وہ یہ بتانا بھول جاتے ہیں کہ ادھو ٹھاکرے بھی اپنے خاندان کے ساتھ ان کی شروع کردہ وندے بھارت ٹرین میں سفر کر چکے ہیں۔ اس کا مطلب ہے کہ اب ادھو ٹھاکرے بھی وزیر اعظم مودی کی طرف سے شروع کی گئی اسکیم سے مستفید ہو گئے ہیں۔ وزیر اعظم نریندر مودی نے ملک کی ترقی کی ضمانت دی ہے۔ اس لیے ملک اور مہاراشٹر کے عوام نے انہیں ایک بار پھر وزیر اعظم بنانے کی ضمانت دی ہے۔ اس لیے جب وزیر اعظم مودی نے ‘اب کی بار، چار سو پار’ کا نعرہ دیا تو ہم نے بھی مہاراشٹر کی جانب سے ‘اب کی بار، 45 پار’ کا نعرہ دیا۔
مراٹھا ریزرویشن کے بارے میں بات کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ نے کہا کہ چھترپتی شیواجی مہاراج کا حلف لے کر ہم نے مراٹھا برادری کو ان کے حقوق کے لیے مستقل ریزرویشن دینے کا وعدہ کیا ہے۔ اس مراٹھا سماج نے بہت سے لوگوں کو عظیم بنایا اور انہیں طاقت دی۔ لیکن جس کو بھی اس نے موقع دیا۔ انہوں نے مراٹھا برادری کے لیے کچھ نہیں کیا۔ مراٹھا سماج کو محروم کرنے کا کام کیا۔ لیکن ہماری حکومت انہیں ان کے حقوق دے گی۔ ہم نے بہت سے لوگوں کو سرٹیفکیٹ فراہم کرنے کا کام کیا ہے جو کنبی ریکارڈ رکھنے کے باوجود سرٹیفکیٹ حاصل نہیں کر سکے۔ اس کے علاوہ ہماری حکومت نے ان لوگوں کو مستقل ریزرویشن دینے کا فیصلہ کیا ہے جن کے پاس ریکارڈ نہیں ہے۔ ہم مراٹھا برادری کو ریزرویشن دینے جا رہے ہیں جو کسی دوسرے ریزرویشن کو متاثر کیے بغیر رہے گا اور قانون کے دائرے میں آئے گا۔