بی جے پی کے جنرل سکریٹری کی شکایت پر میونسپل کمشنر کے حکم سے اچانک منسوخ کے فیصلے سے عوام میں انتطامیہ کے خلاف شدید غم و غصہ
بھیونڈی ( شارف انصاری ): بھیونڈی میں رکن اسمبلی رئیس شیخ کی جانب سے تعمیر کی گئی مہاراشٹر میں لڑکیوں کی پہلی ڈیجیٹل اردو اسکول کے افتتاح کو بی جے پی کے جنرل سکریٹری کی شکایت پر بھیونڈی میونسپل کارپوریشن کمشنر اجے ویدیا کے حکم پر اچانک منسوخ کردیا گیا اور افتتاح کے لئے آئے ہوئے رکن اسمبلی رئیس شیخ کے قافلے کو واپس لوٹنا پڑا۔ میونسپل ایڈمنسٹریشن نے ا ۱قءفتتاح ملتوی کرنے کی وجہ سرکاری پروٹوکول کی عدم تعمیل کو بتایا ہے۔ ڈیجیٹل اردو اسکول 62/22 کی نئی عمارت کا افتتاح ملتوی ہونے کی وجہ سے ڈیجیٹل اسکول کی تعمیر میں اہم کردار ادا کرنے والے بھیونڈی مشرق کے رکن اسمبلی رئیس شیخ کو بڑا دھچکا لگا ہے۔ افتتاح کی منسوخی کی خبر سے سماج وادی پارٹی کے ہزاروں کارکن مشتعل ہو کر اسکول کے سامنے جمع ہوگئے،اور وہاں کشیدگی کا ماحول پیدا ہو گیا۔ بھیونڈی کے ڈپٹی پولیس کمشنر ڈاکٹر موہن دہیکر نے بھی احتیاطی اقدام کے طور پر فوراً سیکورٹی کے لئے پولیس کو تعینات کردیا۔واضح ہوکہ جمعرات کو اچانک بی جے پی کے سینئر لیڈر آنند گدرے نے میونسپل کمشنر اجے ویدیا کو ایک خط دے کر شکایت کی کہ ڈیجیٹل اسکول کی عمارت سرکاری فنڈز سے بنائی گئی ہے۔ افتتاح میں کسی سرکاری پروٹوکول کی پاسداری نہیں کی گئی ہے۔ مہایوتی حکومت نے آنے والے انتخابات میں سیاسی فائدے کے لئے سماج وادی کے ایم ایل اے رئیس قاسم شیخ کو ڈیجیٹل اسکول کی تعمیر کے لئے کروڑوں کا فنڈ دیا ہے، حکومت کے فنڈز سے بنائے گئے اسکول کا کریڈٹ وہ لے رہے ہیں اور عوام کو گمراہ کررہے ہیں. جبکہ ڈیجیٹل اسکول بنانے میں سماج وادی پارٹی کا کوئی رول نہیں ہے۔ اس شکایت کے بعد بھیونڈی میونسپل کارپوریشن کے میونسپل کمشنر اجے ویدیا نے ایک خط جاری کرتے ہوئے جمعہ کو ڈیجیٹل اسکول کے ہونے والے افتتاح کو منسوخ کر دیا۔ افتتاح کے لئے وہاں پر آئے ہوئے ہزاروں لوگوں اور والدین میں میونسپل کارپوریشن انتظامیہ کی غلط کارکردگی پر شدید ناراضگی جتائی ہے۔ میونسپل کارپوریشن کے کردار پر شک:سماج وادی پارٹی کے بھیونڈی مشرق کے رکن اسمبلی رئیس شیخ نے کہا کہ انہوں نے بھیونڈی کارپوریشن کے میونسپل کمشنر اجے ویدیا سے ملاقات کی اور تمام معلومات دی، اور ان کی منظوری سے ہی افتتاح کا وقت مقرر کیا گیا تھا، سیاسی مسائل کی وجہ سے اسکول کا افتتاح ملتوی کرنا انتہائی غلط ہے۔ میری کوششوں سے میں نے اردو میڈیم کی لڑکیوں کی تعلیم کے لئے ایک اعلیٰ سطحی ڈیجیٹل اسکول قائم کیا ہے۔ قابل ذکر ہے کہ بھیونڈی کے غیبی نگر علاقہ میں سماجوادی پارٹی کے ایم ایل اے رئیس شیخ کی انتھک کوششوں سے حکومت کی طرف سے 9 کروڑ روپئے کے فنڈز سے ایک پرتعیش 4 منزلہ عمارت تعمیر کی گئی ہے۔ جس میں 21 کمپیوٹر پر مشتمل ایک کمپیوٹر کلاس، بچوں کے لئے لائبریری اور ہر کلاس روم کو ڈیجیٹل بنایا گیا ہے. یہ صرف تھانہ ضلع اور ممبئی ہی نہیں بلکہ پورے مہاراشٹر میں لڑکیوں کی پہلی ڈیجیٹل اسکول ہے. رئیس شیخ نے کہا کہ سیاسی رقابت میں اس اسکول کے افتتاح کو روکنے سے میرے ارادوں میں کوئی کمی نہیں آئے گی. میں نے اپنے حلقہ کے تمام مذاہب کے لوگوں کے لئے کام کیا ہے. اور میں اپنے ان ترقیاتی کاموں کو جاری رکھوں گا۔