ممبئی: ایک سروے میں پیشگوئی کی گئی ہے کہ اس بار مہا وکاس اگھاڑی زبردست اکثریت سے اقتدار پر واپس آرہی ہے ۔ مہا وکاس اگھاڑی کے امیدوار جہاں بھی ہیں وہاں نہ تو فرینڈلی مقابلہ ہے اور نہ ہی کسی قسم کی بغاوت کے آثار ہیں ۔ ایسا ہی ایک علاقہ گوونڈی کا انو شکتی نگر ہے جہاں سے شرد پوار کی پارٹی این سی پی کے امیدوار فہد احمد‘ اجیت پوار کی پارٹی کی امیدورا ثنا ملک سے مقابلہ کر رہے ہیں ۔ فہد بہت خاموشی کے ساتھ اپنی مہم چلا رہے ہیں اور جس انداز میں ان کی مہم آگے بڑھ رہی ہے اس سے صاف ظاہر ہے کہ وہ کو ئی کارنامہ انجام دینے والے ہیں ۔ اجیت دادا کی این سی پی پر الزام ہے کہ وہ اصل این سی پی کا ایک ٹوٹا ہوا حصہ ہے جسے اجیت دادا پوار لے اڑے ہیں اور ہر جگہ انہوں نے بی جے پی اور شندے کی پارٹی شو سینا کی مدد سے اپنے امیدوار کھڑے کئے ہیں ۔ ایسا ہی ایک امیدوار ثنا ملک کی شکل میں انو شکتی نگر میں ہے جس کا مقابلہ برا راست شرد پوار کی پارٹی کے امیدوار، جسے اصل این سی پی کہا جاتا ہے ، فہد احمد سے ہے ۔ آج فہد احمد نے اپنے حلقے کا دورہ کیا جہاں انہیں زبردست حمایت ملی ۔ ایک طرف عورتیں انہیں مبارک باد دے رہی تھیں تو دوسری طرف نوجوان اور بوڑھے بھی ان کے گرویدہ ہو رہے تھے ۔ جیسا کہ سبھی کو معلوم ہے کہ اس وقت گوونڈی نشہ خوروں کا اڈہ بن چکا ہے تو ان نشہ خوروں سے لڑنے کیلئے کسی طاقت ور نمائندے کی ضرورت ہے جو علاقے سے منشیات کی لعنت کو ختم کر سکے ۔ فہد احمد نے عوام سے وعدہ کیا ہے کہ وہ علاقے کو بہتر بنانے اور نشہ مکت کرنے میں عوام کے تعاون سے الیکشن بعد بڑی مہم شروع کریں گے ۔ جیسا کے سروے سے ظاہر ہے کہ اس بار مہاراشٹر اسمبلی کی ۲۸۸؍ سیٹوں میں سے تقریباََ ۲۰۰؍ سیٹیں مہا وکاس اگھاڑی کی جھولی میں آرہی ہیں تو ان سیٹوں میں انو شکتی نگر کی سیٹ بھی ہے جہاں سے فہد احمد امیدوار ہیں اور ان سے عوام کو کافی امیدیں وابستہ ہیں ۔