رکن پارلیمنٹ سنجے پاٹل کی سفارش پر ممبئ کے ریلوئے اسٹیشنوں پر حجاج کرام کی مدد کا مرکز قائم

0
2

ممبئ : ممبئ سےشیو سینا اودھو ٹھاکرئے گروپ کے رکن پارلیمنٹ سنجے پاٹل کی سفارش اور انکی ذاتی دلچسپی کے سبب ممبئ سے طویل مسافت کی جانے والی ٹرینوں کے ریلوئے اڈوں پر سفر حج سے ممبئ لوٹ کر اپنے آبائ وطن جانے والے حجاج کرام کے لئے گونڑی کی حقانی مسجد انتظامیہ کی جانب سے حج مدد مرکز (حج ہلیپ ڈیسک )کاقیام عمل میں آیا
اس ہلیپ ڈیسک کی جانب سے حجاج کرام کی انکے ٹرین سے کئے جانے والے سفر کے لئے مکمل رہنمائ کی جاتی ہے انھیں ٹرین کس پلیٹ فارم سے کتنے بجے روانہ ہونے کی معلومات فراہم کرنے کے علاوہ انکے ریل اڈئے پر آنے کے بعد انکا استقبال کیا جاتا ہے انھیں وضو وغیرہ کا پانی دستیاب کرایا جاتا ہے اور پلیٹ فارم یا اسکے اطراف نماز کی ادائیگی
کا انتظام کیا جاتا ہے نیز انھیں طبئی مدد درکار ہو تو وہ بھی مہیا کرائ جاتی ہےاور حجاج کرام کے سامان کو انکی متعلقہ ٹرین اور ڈبے تک بھی رضاکاروں کی مدد سے پہونچایا جاتا ہے
اس سلسلے میں ہیلب ڈیسک کے سربراہ
مولانا اسعد اسرار قاسمی نے بتلایا کہ حالات حاضرہ میں ریلوئے اسٹیشن پر یہ تمام سرگرمیاں ممکن نہی تھی نیز انہوں نے ریلوئے انتظامیہ سے اجازت طلب کی تھی لیکن اسے مسترد کر دیا گیا بعد میں مقامی سماجی خادم محمد ارشد کے توسط سے رکن پارلیمنٹ سنجے پاٹل سے رابطہ قائم کیا گیا تب انہوں نے ویسٹرن اور سینٹرل ریلوئے کے اعلی افسران کو خط روانہ کیا اور ان افسران سے ذاتی گفتگو کے بعد ہی انھیں یہ اجازت حاصل ہوئ
مولانا اسعد نے بتلایا کہ ممبئ کے پانچ ریلوئے اسٹیشنوں پر یہ مدد کے مراکز قائم کئے گئے ہیں جہاں سے طویل مسافتی ٹرینیں روانہ ہوتی ہے جن میں سی ایس ٹی (وی ٹی )؛ ممبئ سینٹرل اسٹیشن ؛ دادر اسٹیشن ؛ باندرہ ٹرمینس اور لوک مانیہ ٹرمنس ریلوئے اسٹیشن شامل ہیں
انہوں نے کہا کہ انکے رضاکاروں کا گروپ حجاج کرام کے سفر حج پر روانگی سے قبل بھی انھیں ریلوئے اسٹیشنوں سے ریسو کرکے ایرپورٹ روانگی کے انتظامات کی نگرانی کرتاہے لہزا انہیں اس بات کی پیشگی اطلاع ہوتی ہیکہ کون سے حجاج کرام ممبئ آمد کے بعد اپنے آبائ وطن بزریعہ ٹرین روانہ ہونگے جسکی وجہ سے انہیں انکی روانگی کے انتظامات کرنے میں آسانی ہوتی ہیں

مولانا نے مزید بتلایا کہ امسال گجرات : مدھیہ پردیش اور بہار کے حجاج کرام کی ایک بڑی تعداد بزریعہ ٹرین ممبئ سے اپنے آبائ وطن روانہ ہوئ ہیں

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here