تاریخی مسجد کو شہید کرنا عالم اسلام کے ایمانی جذبات کو ٹھیس پہنچاناہے :مولانا سید معین میاں۔ مساجد اور عبادت گاہوں کو منہدم کرناظالم اسرائیلی نے اپنا مقصد بنا لیا ہے : الحاج محمد سعید نوری
(اسٹاف رپورٹر ) دو ٹانکی عید گاہ میدان سنی مسجد بلال میں بعد نماز جمعہ ،غزہ میں مسجد عثمان کی شہادت ،مسجد اقصی کی بازیابی ، اہل فلسطین کے تحفظ و کامیابی کے لئے ایک دعائیہ پروگرام کا اہتمام کیا گیا جس میں مصلیان مسجد کے علاوہ کافی لوگوں نے شرکت کی ،اس دعائیہ پروگرام میں پیر طریقت رہبر شریعت حضرت علامہ مولانا سید معین الدین اشرف اشرفی جیلانی صاحب سجادہ خانقاہ عالیہ کچھو چھہ مقدسہ ، صدر آل انڈیا سنی جمعیۃ العلما نے ظالم اسرائیلی کے ظلم ستم سے نجات کے لئے رقت انگیز دعا کی ۔دعائیہ پروگرام میں آپ نے کہا کہ چھہ سو سالہ مسجد کی شہادت سے ایک بار پھر عالم اسلام کی ایمانی جذبات کو ٹھیس پہونچی ہے۔دعا مومنوں کے لئے ہتھیار ہے ۔اہل ایمان جگہ جگہ دعائیہ پروگرام کا اہتمام کرے اور رب کی بار گاہ میں ظالم اسرائیل کی نیست نابودی کے لئے دعا کریں ۔ رضا اکیڈمی کے بانی اور آل انڈیاسنی جمعیہ العلما کے نائب صدر الحاج محمد سعید نوری نے اظہار افسوس کرتے ہو ئے کہا کہ مساجد اور عبادت گاہوں کو منہدم کرناظالم اسرائیلی نے اپنا مقصد بنا لیا ہے، ہزاروں کی تعداد میں فلسطینی بے گھر ہوئے،شہید ہوئے ،عورتیں بیوہ ہوئیں، بچے یتیم ہوئے اس کے باوجود ظالم اسرائیل جنگ نہ بند کرنے پر اڑے ہوئے ہیں ،یہ ان کے ظلم وستم کا بین ثبوت ہے ، اسلامی ممالک کے سربراہان بھی تماشائی بنے ہوئے ہیں اب مساجد کی شہادت پر زبان کھولنے کی سخت ضرورت ہے مساجد کے تحفظ کے لئے اقوام متحدہ میں آواز بلند کرے ،آپ نے آخر میں کہا کہ علما ائمہ کو چاہیے کہ زیادہ سے زیادہ دعائیہ پروگرام کا اہتمام کرکے مقامات مقدسہ کی حفاظت کے لئے دعاکریں ۔