سینئر صحافی امتیاز کی صدارت اور سہیل اختر وارثی کی گفتگو کے ساتھ ساتھ ساز و آواز کا حسین امتزاج
مالیگاؤں :(خیال اثر) نظام الدین اولیاء کے مریدین میں خاص مرتبہ پر فائز حضرت امیر خسرو کی شخصیت اپنی ہمہ جہت و ہمہ صفات خدمات کے حوالوں سے ایسی نہیں کہ انھیں با آسانی فراموش کردیا جائے. اردو زبان کی بنیاد گزاری اور ترویج و ترقی میں موصوف کا نمایاں کردار رہا تھا. فارسی اور اردو کے اتصال سے ان کی شعری خدمات آج بھی دلوں کو تازگی کا احساس دلاتی ہے. اسی طرح بے شمار سازوں کی ایجاد بھی امیر خسرو کی مرہون منت رہی ہیں. صوفی منش انسان امیر خسرو کی خاصیت یہ رہی ہے کہ آئے دن کہیں نا کہیں ان کی حیات و خدمات کے گوشوارے اور در دریچے وا کئے جاتے رہے ہیں. جاری ماہ کی 10 تاریخ کو مالیگاؤں شہر بھی ان کے واقعات و حالات پر امیتاز خلیل کی صدارت اور سہیل اختر وارثی کی گفتگو کے ذریعے ان کی حیات و خدمات کو خراج تحسین پیش کرنا چاہتا ہے. کوہ نور میوزک اکیڈمی اور ریکارڈنگ روم کے روح رواں ابوالفیصل شفیق احمد نے نمائندہ سے گفت و شنید کرتے ہوئے کہا کہ ہم ہر سال کی طرح امسال بھی تحریری اور ساز و آواز پر منضبط خسرو کے کلام کو گوش بر آواز کرنے کے لیے کوشاں ہیں.10 فروری 2024 بروز سنیچر کی شب 8 بجے اے ٹی ہائی اسکول( قدوائی روڈ )مالیگاؤں میں منعقد ہونے والے جشن خسرو نامی .پروگرام کے کنوینئر ابوالفیصل شفیق احمد کا کہنا ہے کہ امیر خسرو کا کلام فارسی آمیز اردو کے حوالوں سے ہر دور کو مسخر کرتا رہا ہے. خسرو کا دلوں میں آگ بھر دینے والا کلام جب ان کے ہی ایجاد کردہ سازوں کی سنگت میں نطق و صدا کے قالب میں ڈھلتا ہے تو سماعتیں ہمہ تن گوش ہو جاتی ہیں. آج کی نسلیں فارسی زبان تو کجا اردو جیسی شیریں سخن زبان سے بھی دوری اختیار کرتے جارہے ہیں. ہمارا مقصد یہی ہے کہ عوام و خواص کے ساتھ ساتھ نئی نسلیں بھی اردو اور فارسی کے علاوہ امیر خسرو کے بے مثال کلام اور ان کے ایجاد کردہ سازوں کے ذریعے ترتیب دیِئے گئے پروگرام میں یوں شمولیت اختیار کریں کہ ہماری کاوشات کو کامیابی و کامرانی عطا ہو جائے.