کانگریس ہیڈکوارٹر تلک بھون میں یوم جمہوریہ کا جوش وخروش کے ساتھ انعقاد
جرانگے پاٹل کے اگر بال کوبھی بیکا ہوا تو ہم حکومت کو اس کی اوقات بتادیں گے
ممبئی:ڈاکٹر بابا صاحب امبیڈکر نے کہا تھا کہ ملک کا اقتدار جس دن فرقہ پرست طاقتوں کے ہاتھوں میں چلا جائے گا اس دن ملک سے جمہوریت ختم ہوجائے گی۔ یہ صورت حال آج واضح طور پر نظر آرہی ہے۔ ملک کا اقتدار آج فرقہ پرست طاقتوں کے ہاتھوں میں ہے اور جمہوریت و آئین کو وہ اپنے قدموں تلے روندرہے ہیں۔ آزادی، جمہوریت وآئین کو نہ ماننے والی فرقہ پرست سوچ کے لوگوں کو اقتدار سے بے دخل کرنے کے لیے آج کی یومِ جمہوریہ کے موقع پر عہد کیجئے۔ یہ اپیل آج یہاں مہاراشٹر پردیش کانگریس کمیٹی کے صدر نانا پٹولے نے کی ہے۔
کانگریس کے صدر دفتر تلک بھون میں 75 واں یوم جمہوریہ جوش و خروش کے ساتھ منایا گیا۔ ریاستی صدر نانا پٹولے نے پرچم کشائی کرتے ہوئے تقریب میں موجود لوگوں سے خطاب کیا۔ انہوں نے کہا کہ ڈاکٹر باباصاحب امبیڈکر ایک دور اندیش لیڈر تھے، انہوں نے جو خدشات ظاہر کیے تھے وہ آج سچ ہورہے ہیں۔ آج ملک میں ذات پات اور مذہب کے نام پر لڑائیاں ہو رہی ہیں۔ اس ملک میں مختلف زبانوں، ذاتوں، مذاہب اور ثقافتوں کے لوگ رہ رہے ہیں اور فرقہ پرست طاقتیں ملک کو توڑرہی ہیں۔ او بی سی، قبائلی، ایس سی، ایس ٹی کے حقوق سلب کیے جا رہے ہیں۔ گاندھی و نہرو کے فکر کو ختم کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ جمہوریت کے چاروں ستون خطرے میں ہیں۔ پونے میں مہاتما گاندھی پر ایک مضمون نویسی کا مقابلہ منعقد کیا گیا لیکن حکومت نے اس مقابلے کو منعقد ہونے سے روکنے کی کوشش کی۔ حکومت نئی نسل کو مہاتما گاندھی کو سمجھنے سے روکنے کی کوشش کر رہی ہے۔ آج کے حالات بہت خراب ہیں۔مہاتما گاندھی نے ’کرو یا مرو‘ کا نعرہ دیا تھا۔ ہمیں ہر صورت ملک سے فرقہ پرست طاقتوں کو ختم کرتے ہوئے انہیں اقتدار سے بے دخل کرنا ہوگا۔ناناپٹولے نے کہا کہ راہل گاندھی بھارت جوڑو نیا ئے یاترا کے ذریعے ملک کو جوڑرہے ہیں ۔ریاستی صدر نے کانگریس کے کارکنوں سے اپیل کی کہ وہ آج یومِ جمہوریہ کے موقع پر ملک میں جمہوریت اور آئین کو برقرار رکھنے کا عزم کریں۔
اس موقع پر سابق رکن پارلیمنٹ حسین دلوائی نے کہا کہ مہاتما گاندھی نے عدم تشدد کے ذریعے ملک کو آزادی دلائی۔ کانگریس پارٹی جدوجہد آزادی میں سب سے آگے تھی۔ کانگریس لیڈروں نے لاٹھیاں کھائیں، جیل گئے، ملک کی آزادی کے لیے قربانیاں دیں اور جب کانگریس آزادی کی جنگ لڑ رہی تھی، ملک کے کچھ لوگ انگریزوں کا ساتھ دے رہے تھے۔انہوں نے کہا کہ آزادی کے بعد ڈاکٹر بابا صاحب امبیڈکر نے آئین میں کسانوں، مزدوروں، عورتوں، غریبوں اور امیروں کو مساوی حقوق دیے۔ بدقسمتی سے آج جو لوگ اقتدار میں ہیںوہ بابا صاحب امبیڈکر آئین کو تبدیل کرنے کی کوشش کررہے ہیں۔
یومِ جمہوریہ کی تقریب کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے نانا پٹولے نے کہا کہ منوج جرانگے پاٹل کو مراٹھا ریزرویشن کے لیے لاکھوں لوگوں کے ساتھ ممبئی آنا پڑا، یہ اس حکومت کی کھلی ناکامی ہے۔ حکومت نے ہائی کورٹ سے کہا ہے کہ وہ جرانگے پاٹل کو نہیں روکے گی۔ شندے-بی جے پی حکومت نے ریزرویشن دینے کے اعلان کے ساتھ جرانگے پاٹل سے بات کی تھی تو پھر ریزرویشن کیوں نہیں دیا جارہا ہے؟ حکومت کے فریب کی وجہ سے مراٹھا برادری میں کافی ناراضگی ہے۔ بی جے پی حکومت کو ریاست اور مرکز میںاکثریت حاصل ہے تو اگر وہ چاہے تو ریزرویشن دے سکتی ہے ، لیکن اس کے لیے دینے کی خواہش ہونی چاہئے۔ بی جے پی حکومت ریزرویشن کے معاملے میں مراٹھا ، او بی سی و دھنگر برادری کےساتھ مذاق کررہی ہے ۔ نانا پٹولے نے اگر یہ حکومت مراٹھا برادری کو ریزوریشن نہیں دے سکتی تو اقتدار چھوڑ دے، ہم ریزرویشن دیں گے۔ ناناپٹولے نے کہا کہ جرانگے پاٹل کو سیکورٹی فراہم کرنا حکومت کی ذمہ داری ہے،اگر ان کے بال بھی بیکا ہوا تو ہم حکومت کو اس کی اوقات بتادیں گے۔
یوم جمہوریہ کی اس تقریب میں سابق راجیہ سبھا ممبر حسین دلوائی، اقلیتی شعبہ کے ریاستی صدر ایم ایل اے وجاہت مرزا، ریاستی نائب صدر نانا گاوندے، ریاستی کانگریس کے چیف ترجمان اتل لونڈھے، ریاستی جنرل سکریٹری راجن بھوسلے، راجیش شرما، مناف حکیم، جوجو تھامس، سیوا دل کے ریاستی صدر ولاس اوتاڈے، سابق ایم ایل اے سبھاش چوہان، ریاستی ترجمان ڈاکٹر راجو واگھمارے اور سری رنگ برگے وغیرہ موجود تھے۔