ہم نے پہلے ہی وزیر اعلیٰ ایکناتھ شندے اور ممبئی میونسپل کارپوریشن کمشنر کو آگاہ کر دیا تھا کہ ممبئی میں نالوں کی صفائی اور پری مانسون کے کاموں میں بڑے پیمانے پر بدعنوانی، گھوٹالہ اور لاپرواہی ہوئی ہے لیکن اسے نظر انداز کر دیا گیا: ورشا گائیکواڑ
ممبئی:ممبئی پونے سمیت مہاراشٹر کے بیشتر اضلاع میں ہوئی موسلا دھار بارش کے سبب پیدا ہونے والی صورتحال پر ممبئی کانگریس کی صدر ورشا گائیکواڈ نے ممبئی میونسپل کارپوریشن اور ریاستی حکومت کو جم کر لتاڑا ہے۔ میڈیا میں جاری اپنے بیان میں ورشا گائیکواڈ نے کہا کہ ہم نے پہلے ہی وزیر اعلیٰ ایکناتھ شندے اور ممبئی میونسپل کارپوریشن کمشنر کو آگاہ کر دیا تھا کہ ممبئی میں نالوں کی صفائی اور پری مانسون کے کاموں میں بڑے پیمانے پر بدعنوانی، گھوٹالہ اور لاپرواہی ہوئی ہے لیکن اسے نظر انداز کر دیا گیا۔ جس کے نتیجے میں پہلی ہی بارش نے ممبئی میں نالوں کی صفائی کی قلعی کھول دی ہے۔ اُنہوں نے کہا کہ گزشتہ کل ہوئی موسلا دھار بارش کے سبب کئی جگہوں پر پانی بھر جانے اور ٹریفک میں خلل کی وجہ سے ممبئی والوں کو کافی پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑا۔ جسے دیکھ کر یہی کہا جاسکتا ہے کہ میونسپل کارپوریشن اور حکمرانوں کی جانب سے مانسون سے پہلے کی تیاریوں کے تمام دعوے ناکام ثابت ہوگئے ہیں۔ ممبئی کانگریس کی صدر پروفیسر ورشا گائیکواڑ نے الزام لگایا کہ یہ شندے – فر نویس حکومت اور میونسپل افسران عوام سے جھوٹ بول رہے ہیں۔ آخر میں حکومت اور میونسپل انتظامیہ سے سوال کرتے ہوئے اُنہوں نے کہا کہ ممبئی شہر و مضافات کے کئی علاقوں اندھیری سب وے، ایل بی ایس مارگ، ساکی ناکہ۹۰؍ فٹ روڈ، ماٹونگا، ویسٹرن ایکسپریس ہائی وے، مہالکشمی، دادر، ماہم، دھاراوی، پریل، سائن، کنگ سرکل، کرلا، چیمبور، ملنڈ، دہیسر وغیرہ اور دیگر نشیبی علاقوں میں پانی بھرنے کی خبریں موصول ہوئی ہیں جن سے عام آدمی کی زندگی بری طرح متاثر ہوئی ہے ساتھ ہی ٹریفک نظام بھی درہم برہم ہوگیا تھا عام لوگوں کو ہوئی ان تمام تکالیف اور مصیبتوں کا ذمہ دار کون ہے؟ آخر کب تک عوام کے ٹیکس کے پیسوں سے یہ لوگ اپنی جیب بھرتے رہیں گے۔ اسی دوران عام درجہ حرارت سے ایک ہفتہ اوپر رہنے کے بعد، شہر نے راحت کا سانس لیا کیونکہ ہفتہ کو ممبئی میں بارش شروع ہوئی تاہم، صرف ایک دن بعد، موسلا دھار بارش نے شہر کے بنیادی ڈھانچے کو اپنی لپیٹ میں لے لیا۔ سب سے پہلے متاثر ہونے والا اندھیری سب وے تھا، جہاں بی ایم سی نے سیلاب سے بچنے کے لیے ڈی واٹرنگ پمپ لگانے کا دعویٰ کیا تھا۔ ٹریفک میں خلل، گاڑیوں کو نقصان جن پر درخت گرے تھے ان میں سے دیگر واقعات رپورٹ ہوئے۔افسوس کی وجہ یہ تھی کہ ایک دن میں دو عمارتوں کے جزوی حصہ کے گرنے کی اطلاع ملی تھی ۔ ولے پارلے حادثہ میں دو جانیں لے لی تھیں، جب کہ گھاٹ کوپر میں ایک نے حکام کو ملبے میں پھنسے دو لوگوں کو نکالنے کی کوشش کرتے ہوئے دیکھا گیاتھا۔جیسے ہی شہر میں مانسون کی پہلی بارش ہوئی، دو رہائشی عمارتیں – ایک ولے پارلے میں اور دوسری گھاٹ کوپر میں – اتوار کو جزوی طور پر منہدم ہوگئی، جس کے نتیجے میں پہلے واقعے میں ایک ہی خاندان کے دو افراد کی موت ہوگئی۔ گھاٹ کوپر واقعہ میں شام تک کسی جانی نقصان کی اطلاع نہیں ہے۔گھاٹ کوپر میں دیر شام تک ریسکیو آپریشن جاری تھا جہاں دو افراد کے منہدم ڈھانچے میں پھنسے ہونے کا خدشہ ہے۔وِلے پارلے کے گاؤتھن علاقے میں، دوپہر ۲؍ بجکر ۲۷؍ بجے سینٹ لوئس میں ایک گراؤنڈ پلس دو منزلہ عمارت گرنے سے ایک خاندان کے دو بزرگ شہری ہلاک اور دو زخمی ہو گئے۔ براز روڈ، ناناوتی ہسپتال کے قریب۔ ممبئی فائر بریگیڈ نے ریسکیو آپریشن کے لیے دو فائر انجن اس مقام پر تعینات کیے ہیں۔حکام کے مطابق عمارت کی پہلی منزل پر بالکونی جہاں سے گزرنے والے جلوس کو دیکھنے کے لیے مکین جمع ہوئے تھے منہدم ہو گئی۔ زخمیوں کو شہری کے زیر انتظام کوپر ہسپتال لے جایا گیا جہاں دو افراد کو “مردہ لایا گیا” قرار دیا گیا۔مرنے والوں کی شناخت ایک جوڑے پرشیلا مسوئیتا (65) اور رابی میسوئیتا (70) کے طور پر کی گئی ہے۔انیش مکوانا نے، سابق بی جے پی کارپوریٹر، جو ایم ایل اے پیراگ الاوانی کے ساتھ موقع پر موجود تھے، بتایا کہ دو دیگر کو شدید چوٹیں آئیں۔ ان کی شناخت سمترا دیوی (53) اور میسویتاس کے بیٹے کے طور پر ہوئی ہے، جن کی عمر 20 سال بتائی جاتی ہے۔”گھر کے مکین بالکونی میں جمع ہوئے تھے کہ وہ ایک بینڈ جلوس کو وہاں سے گزرتا دیکھ سکیں۔ شاید زیادہ بوجھ کی وجہ سے بالکونی گرنے سے دو افراد ہلاک اور دو زخمی ہو گئے۔ کسی دوسرے کے زخمی ہونے کی اطلاع نہیں ہے۔ بی ایم سی کے وارڈ افسران، پولیس کے ساتھ ساتھ ایمبولینسیں بھی موقع پر پہنچ گئیں… ہم نے ملبہ بھی صاف کر دیا ہے،‘‘ایک مقامی رہائشی انجیلا ستاری نے بتایا کہ دو منزلہ عمارت میں چار خاندان مقیم تھے۔ عمارت تقریباً 20 سال پرانی تھی اور بالکونی میں کئی دراڑیں پڑ چکی تھیں۔ بارش نے مصیبت میں اضافہ کر دیا ہو سکتا ہے… جبکہ چچا موقع پر ہی دم توڑ گئے، ان کی بیوی پرشیلا میسوئیتا ہسپتال میں زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے چل بسیں۔بونی ستاری، ایک پڑوسی، نے بتایا کہ میسوئیتا خاندان 15 سال سے اس عمارت میں مقیم تھا۔ “اگرچہ عمارت صرف 20 سال پرانی ہے، ڈھانچہ بہت کمزور ہے… عمارت کی مناسب دیکھ بھال نہیں کی گئی ہے اور ہر مون سون کے بعد خراب ہونے کے ساتھ ساتھ خراب ہوتی رہتی ہے۔ تقریباً ایک سال پہلے، میں نے معائنہ کرنے کے لیے بی ایم سی سے رابطہ کیا لیکن مجھے بتایا گیا کہ صرف عمارت کے مالک ہی شکایت درج کر سکتے ہیں،‘‘ ستاری نے بتایا۔گھاٹ کوپر واقعہ میں راجواڑی کالونی میں صبح۹؍ بجکر ۳۳؍بجے تین منزلہ عمارت کا ایک حصہ منہدم ہوگیا۔ اگرچہ کسی جانی نقصان کی اطلاع نہیں ملی، تاہم کچھ رہائشیوں کے ڈھانچے کے اندر پھنس ے ہونے کا خدشہ ہے۔اشتہارممبئی فائر بریگیڈ، ممبئی پولیس اور نیشنل ڈیزاسٹر ریسپانس فورس (این ڈی آر ایف) کے اہلکار امدادی کارروائیوں میں مصروف ہیں۔حکام کے مطابق تیسری منزل پر پھنسے تین افراد کو بچا لیا گیا تاہم دو افراد کو بچانا ابھی باقی ہے۔گھاٹ کوپر کے سابق بی جے پی کارپوریٹر بھل چندر شرسات نے کہا کہ یہ عمارت مہاراشٹر ہاؤسنگ اینڈ ایریا ڈیولپمنٹ اتھارٹی کی ملکیت تھی۔ “بنگلہ، جس کا ایک حصہ منہدم ہوا، تقریباً 30 سال پرانا تھا اور یہ علاقہ مہاڈا کالونی ہے۔ یہ ابتدائی طور پر ایک گراؤنڈ فلور بنگلہ تھا جہاں برسوں کے دوران اوپر کی منزلیں تعمیر کی گئی تھیں، “