اڈانی معاملہ کی رپورٹنگ پر پابندی لگانے سےسپریم کورٹ کا انکار

0
2

نئی دہلی:اڈانی ہنڈن برگ معاملہ کی رپورٹنگ کرنے سے روکنے کیلئے داخل کردہ عرضی کو سپریم کورٹ نے خارج کر دیا۔اس عرضی میں اس تنازع کی خبریں شائع کرنے سے میڈیا کو روکنے کی اپیل کی گئی تھی ۔ چیف جسٹس آف (سی جے آئی) ڈی وائی چندر چوڑ نے کہا کہ وہ میڈیا پر پابندی نہیں لگا سکتے اور وہ اس معاملے میں صرف اپنا فیصلہ دیں گے۔ یہ عرضی ایڈوکیٹ ایل ایل شرما کی جانب سے دائر کی گئی تھی۔قبل ازیں، سپریم کورٹ نے 17 فروری کو شارٹ سیلر ہنڈن برگ ریسرچ کی شائع شدہ رپورٹ کے بارے میں چار عرضیوں کے بیچ پر اپنا فیصلہ محفوظ رکھا تھا۔ اس میں اڈانی گروپ پر دھوکہ دہی کا الزام عائد گیا تھا۔ اس رپورٹ کے منظر عام پر آنے کے بعد اڈانی گروپ کو۱۰۰؍ بلین ڈالر سے زیادہ کا نقصان ہوا تھا۔عرضی دائر کرنے والے وکیل ایل ایل شرما نے سیبی اور مرکزی وزارت داخلہ کو ہنڈن برگ ریسرچ کے بانی ناتھن اینڈرسن اور ہندوستان میں ان کے ساتھیوں کے خلاف تحقیقات اور ایف آئی آر درج کرنے کی ہدایت کا بھی مطالبہ کیا ہے۔ اس کے ساتھ ہی شرما نے لسٹڈ کمپنیوں سے متعلق میڈیا رپورٹس کو روکنے کے لیے ایک ’گیگ آرڈر‘ کا بھی مطالبہ کیا تھا۔سی جے آئی ڈی وائی چندر چوڑ، جسٹس پی ایس نرسمہا اور جے بی پاردی والا کی بنچ اس معاملے کی سماعت کر رہی ہے۔ انہوں نے اس سے قبل ۱۷؍ فروری کو سماعت کے دوران کہا تھا کہ عدالت اپنے طور پر ایک کمیٹی کا تقرر کرے گی کیونکہ حکومت کی مہر بند کور کی تجویز کو قبول کرنے سے یہ تاثر مل سکتا ہے کہ یہ حکومت کی طرف سے مقرر کردہ کمیٹی ہے۔ اس لئے سیل بند لفافے میں دی گئی تجویز کو بھی عدالت نے مسترد کر دیا۔ چندر چوڑ، جسٹس پی ایس نرسمہا اور جسٹس جے بی پارڈی والا کی بنچ نے ایڈووکیٹ ایم ایل شرما کی درخواست کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ ہم اس معاملے میں میڈیا کو کوئی حکم امتناعی جاری نہیں کرنے والے ہیں، ہم جلد ہی احکامات جاری کریں گے۔ درخواست گزار ایڈووکیٹ ایم ایل شرما نے خصوصی تذکرے کے دوران بنچ کے سامنے عرض کیا کہ امریکی ریسرچ انسٹی ٹیوٹ ہنڈن برگ کو اڈانی گروپ سے متعلق خبریں شائع کرنے سے اس وقت تک روکنا چاہئے جب تک عدالت اس معاملے کی تحقیقات کے لئے کمیٹی تشکیل دینے کا حکم نہیں دیتی۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ میڈیا ہندوستانی اسٹاک مارکیٹ کو متاثر کرنے اور سرمایہ کاروں میں خوف و ہراس پھیلانے والی خبریں شائع یا نشر کرتا رہا ہے۔ میڈیا اس معاملے میں سنسنی خیز خبریں شائع کر رہا ہے۔ بنچ نے ان کی عرضی پر کہا کہ مناسب دلائل دیں۔ایم ایل شرما چار درخواست گزاروں میں سے ایک جس نے اس معاملے میں ایک پی آئی ایل دائر کی تھی جس میں ہنڈنبرگ رپورٹ کے پیچھے سازش کا الزام لگایا گیا تھا۔ عدالت عظمیٰ نے ۱۷؍ فروری کو سماعت کے بعد کہا تھا کہ وہ ہنڈنبرگ رپورٹ کی تحقیقات کے لئے قائم کی جانے والی کمیٹی کے ارکان کے طور پر مرکز کے ذریعہ تجویز کردہ ماہرین کے ناموں کو مہر بند لفافے میں قبول نہیں کرے گی۔ عدالت عظمیٰ کے اس موقف کے بعد اڈانی گروپ کی کمپنی کے اسٹاک کی قیمتیں گر گئیں اور مبینہ طور پر بہت سے سرمایہ کاروں کو بھاری نقصان اٹھانا پڑا۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here