ڈاکٹر اسحق جمخانہ والا،ڈاکٹر رفیق زکریا،عبدالرحمن انتولے ،معین الدین حارث اور رضوان حارث کو بھی یاد کیا
: شردپوار کاکوکن میلہ میں اظہارِ خیال
ممبئی:ملک میں مذہب کے نام پر سیاست خطرناک،ہمیں فرقہ پرستوں کے مقابل متحد رہناہے تاکہ وطن عزیز کی ترقی و خوشحالی کو یقینی بنایاجاسکے۔نیشنلسٹ کانگریس پارٹی سربراہ شردپوار نے ان خیالات کا اظہار گزشتہ شب کوکن میلہ کے ایک اجلاس میں کیا۔شرد پوار نے اپنی جامع تقریر کے دوران انجمن اسلام کے سابق صدر ڈاکٹر اسحاق جمخانہ والا، سابق وزیر اعلی عبدالرحمن انتولے ،ڈاکٹر رفیق زکریا، معین الدین حارث اور رضوان حارث صاحب کی سیاسی ، سماجی اور ملی خدمات کا خاص طور پر ذکر کیا ۔ انھوں نے ڈاکٹر اسحاق جمخانہ والا کے بارے میں کہا کہ جمخانہ والا نے انجمن اسلام کی صدارت کی ذمہ داری نبھاتے ہوئے ادارے کی ترقی میں اہم رول ادا کیا تھا اور ان کے کاموں کو بھلایا نہیں جا سکتا ۔انہوں نے اس موقع پر مزید کہاکہ ہمیں متحد ہو کر ملک اور یاست کیلئے کام کرنا چاہئے۔ نفرت کی فضاء سے محفوظ رہنے کی ضرورت ہے۔ کچھ فرقہ پرست طاقتیں ہیں، ملک میں نفرت پھیلارہی ہیں۔ ان طاقتوں سے نمٹنے کیلئے لمبی لڑائی لڑنے کی ضرورت ہے۔ نفرت کا بیج بونے والوں سے مقابلہ کرنا ہوگا ۔شردپوار نے اپنے دورہ پاکستان کاذکر کرتے ہوئے کہاکہ ایک مرتبہ ہندوستان اور پاکستان کے درمیان کراچی میں ہونے والے کرکٹ میچ دیکھنے میں پاکستان گئے اور میچ ہندوستان نے جیت لیا تھا۔ دوسرے دن ہم کراچی کے ایک ہوٹل میں ہم کھانا کھانے گئے ۔ کھانے کا بل جب ادا کرنے لگے تو ہوٹل مالک نے رقم لینے سے انکار کردیا۔اس وقت محسوس ہوا کہ ایک انسان دوسرے انسان سے کتنا محبت کرتا تھا لیکن اب حالات بدل گئے ہیں اور وہ بات نہیں دکھائی دیتی ہے؟ کچھ لوگ اور ادارے ہیں جو نفرت کی بیچ بور ہے ہیں۔ ان سے ہمیں مقابلہ کرنا ہو گا ۔ انہوں نے کوکن میلہ منعقد کرنے والوں کو مبارکباد پیش کی اور کوکن کے انواع و اقسام کےکھانوں کی خصوصیت بیان کرتے ہوئے وہاں کیسوکھی مچھلیوں کا بھی تذکرہ کیا اور مختلف کھانوں کی تعریف کی۔انھوں نے کہا کہ یہ میری خوش قسمتی ہے کہ مجھے کو کن میلے میں شرکت کا موقع ملا۔ میں نے کوکن میلے کے بارے میں سن رکھا تھا۔ کو رونا کے وجہ سے سب کام کاج ٹھپ پڑ گیا تھا اور اس وجہ سے کو کن میلہ بھی نہیں لگایا جا سکا تھا ۔ کوکن میلے کی ایک خاصیت یہ ہے کہ یہاں کو کن کو پیش کیا جاتا ہے اور اس میلے میں کوکن کی الگ الگ چیزیں دیکھنے کا موقع ملتا ہے ۔ شرد پوار نے رتنا گری، دایولی ، راجا پور اور دیگر مقامات کے ساتھ ساتھ سرمئی اور بومبیل مچھلی کا ذکر کیا۔ انجمن اسلام کے نائب صدر مشتاق انتولے نے اپنی تقریر میں کہا کہ سیاست میں بہت کم ایسے لیڈر ہوتے ہیں کہ جو سنسل پچاس ساٹھ سال سے قائد کا ذ مہ داری ادا کر رہے ہیں ۔ آج ہم سب کی کوکن میلے کی انجمن اسلام کی ، اور آرگنائز رکی خوش قسمتی ہے کہ پوار صاحب ہمارے درمیان موجود ہیں بشیر جوانی نے اپنی تقریر کے آغاز میں شرد پوار کی شان میں خوبصورت شعر پڑھا اور ان کی تعاریف بیان کی ۔ انھوں نے کہا کہ آج ہمارے کو کن کے لیے اس سے بڑی اور کیا خوشی ہو سکتی ہے کہ اس کو کن میلے میں شرد پوار صاحب تشریف لائے ہیں ۔ میں کو کن کے تمام لوگوں کی طرف سے شرد پوار صاحب کا شکریہ ادا کرتا ہوں ۔ بشیر جوانی نے کوکن میلے منعقد کرنے کا سبب بیان کرتے بتایا کہ دوسرے دن روزگار کے سیشن کا خاطر خواہ نتیجہ برآمد ہوا ہے جس کی وجہ سے اتوار کے دن بھی روز گار میشن رکھا گیا ہے۔ اس کو کن میلے کو بشیر ایم جوانی فاؤنڈیشن اور اس کے صدر بشیر جوانی نے اسپانسر ڈ کیا ہے اور ان کے ساتھ کو کن مرکنٹائل بینک اور انجمن اسلام نے اشتراک کیا ہے۔اسٹیج پر مشتاق انتولے نجیب ملا عمران علوی ، کمال مساند لیکر ، نسیم صدیقی محمد علی پائنکر اور دیگر رضا کار اور مہمانان میں جامع مسجد ٹرسٹ کے چیئر مین شعیب خطیب، ایڈوکیٹ قاضی مہتاب احمد حسینی، ڈاکٹر عزیز ساونت سلیم الوارے اور دیگر موجود تھے ۔ نظامت کے فرائض پروفیسر قاسم امام نے انجام دیئے۔آج تیسرے روز میلہ میں تل دھرنے کی جگہ نہیں تھی ۔