ہم اس بات پر اٹل ہیں کہ اس الیکشن میں ہمیں اتنی ہی سیٹیں ملنی چاہئیں (22) جتنی شیو سینا نے 2019 میں تیر کمان کے نشان پر لڑی تھی- کابینی وزیر شمبھوراج دیسائی

0
2

وزیر اعلی ایکناتھ شندے، نائب وزیر اعلی دیویندر فرنویس اور اجیت پوار مل کر جلد از جلد صحیح فیصلہ لیں گے – وزیر شمبھوراج دیسائی

یہ یقینی ہے کہ آئندہ لوک سبھا انتخابات میں مہایوتی یعنی شیوسینا، بی جے پی اور این سی پی مل کر الیکشن لڑیں گے۔ کون سی پارٹی کتنی سیٹوں پر الیکشن لڑے گی اور کن سیٹوں پر الیکشن لڑے گی اس کا فیصلہ جلد کیا جائے گا۔ ہر پارٹی کی رابطہ کمیٹی کی میٹنگیں ہو چکی ہیں اور رپورٹس پیش کر دی گئی ہیں لیکن حتمی فیصلہ وزیر اعلیٰ ایکناتھ شندے، نائب وزیر اعلیٰ دیویندر فڑنویس اور اجیت پوار کریں گے۔ ہم اس بات پر اٹل ہیں کہ ہمیں اس الیکشن میں ہمیں اتنی ہی سیٹیں (22) ملنی چاہئیں جو شیو سینا نے 2019 میں دھنوشیا بان (تیر کمان) کے نشان پر لڑی تھی۔ ہم نے اپنی شیو سینا پارٹی کی جانب سے ان تمام 22 انتخابی حلقوں کا بھی جائزہ لیا ہے۔ اور اس کی جانکاری ہم نے اپنے ممتاز لیڈر ایکناتھ شندے کو دی ہے جس پر وہ حتمی فیصلہ بھی لیں گے مذکورہ تمام باتیں كابینی وزیر شمبھوراج دیسائی نے ممبئی میں منعقدہ پریس کانفرنس میں کہی۔

انہوں نے مزید کہا کہ پچھلی بار یعنی 2019 میں شیوسینا نے 22 سیٹوں پر الیکشن لڑا تھا اور 18 سیٹوں پر کامیابی حاصل کی تھی، اس لیے اس بار بھی ہم 22 سیٹوں پر زور دے رہے ہیں۔ جلد ہی اس معاملے میں حتمی فیصلہ تینوں جماعتوں کے اعلیٰ رہنما مل کر کریں گے۔ ہماری مہایوتی حکومت میں اچھا ماحول ہے اور کوئی ناراض نہیں ہے۔ کسی پارٹی یا لیڈر کی طرف سے سیٹ مانگنے یا کسی سیٹ پر زور دینے کا مطلب ناراضگی نہیں ہے۔ اُنہوں کہا کہ میٹنگ میں ان سبھی اُمور پر بات کی جائے گی اور صحیح راستہ نکالا جائے گا ہماری مہایوتی سرکار میں کوئی ناراض نہیں ہوگا۔

ادھو ٹھاکرے کے بی جے پی کی جانب سے نتن گڈکری کو پہلی فہرست میں امیدوار نہ بنائے جانے کے بیان پر ردعمل دیتے ہوئے وزیر شمبھوراج دیسائی نے کہا کہ ادھو ٹھاکرے کو پہلے اپنی پارٹی اور امیدواروں کی فکر کرنی چاہیے۔ انہیں بی جے پی جیسی بڑی پارٹی کے بارے میں بات نہیں کرنی چاہئے۔ کس امیدوار کو کھڑا کرنا ہے یہ بی جے پی کا اپنا مسئلہ ہے، وہ صحیح وقت پر صحیح فیصلہ کریں گے۔ ادھو ٹھاکرے کو اپنے باقی 5-6 اراکین اسمبلی اور 2-3 اراکین پارلیمنٹ کی فکر کرنی چاہئے۔

ساتھ ہی ایک ریلی میں ادھو ٹھاکرے کا بڑا بیان آیا تھا کہ اب کی بار نریندر مودی تڑی پار… اس بیان کی سخت برہمی کا اظہار کرتے ہوئے وزیر شمبھوراج دیسائی نے کہا کہ ادھو ٹھاکرے کی میٹنگ میں 200 سے 300 لوگ آتے ہیں، جب کہ وزیر اعظم نریندر مودی کی ریلی میں لاکھوں لوگ انہیں سننے آتے ہیں۔ اس لیے ادھو ٹھاکرے کو وزیر اعظم نریندر مودی کے خلاف بات نہیں کرنی چاہیے۔ وزیر اعظم مودی دن میں 18 گھنٹے کام کرتے ہیں، ہر گاؤں، ہر شہر میں جاتے ہیں اور کام کرتے ہیں۔ ادھو ٹھاکرے کی طرح فیس بک لائیو نہ کرتے۔ اُنہیں پہلے اپنی پارٹی کا خیال رکھنا چاہیے۔ بی جے پی ملک کی سب سے بڑی پارٹی ہے

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here