کلسٹر ڈیولپمنٹ کے خلاف عدالت جائے گی،شندے وفڈنویس حکومت کی نمو کسان مہاسمان اسکیم نمو دھوکہ دہی اسکیم ہے: ناناپٹولے
ممبئی: شندے فڑنویس حکومت نے ممبئی اور اطراف کے علاقوں میں کلسٹر ڈیولپمنٹ پروجیکٹ کے پریمیم میں 50 فیصد رعایت دینے کا فیصلہ کیا ہے۔ یہ اسکیم دھاراوی کی بازآبادکاری کرنے والے اڈانی اوربلڈر وزیر منگل پربھات لوڈھا جیسوں بڑے صنعت کاروں کے فائدے کے لیے لائی گئی ہے۔ گروپ ڈولپمنٹ پلان دراصل گروپ کمیشننگ پلان ہے۔کانگریس پارٹی اس کے خلاف عدالت میں اپیل کرے گی۔ یہ باتیں مہاراشٹر پردیش کانگریس کمیٹی کے صدر ناناپٹولے نے کہی ہیں۔ تلک بھون میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے ناناپٹولے نے شندے-فڈنویس حکومت پرجم کر تنقید کرتے ہوئے انہوں نے پوچھا کہ کلسٹر ڈیولپمنٹ پروجیکٹ صرف گروپ ڈیولپمنٹ کے لیے کیوں ہے؟ یہ رعایت ایک یا دو عمارتوں کی ری ڈیولپمنٹ کے لیے کیوں نہیں؟ اس کے علاوہ شندے فڈنویس حکومت نے آئی ٹی پارک کی اراضی کے استعمال کے حوالے سے ایک فیصلہ لیا ہے۔اس کے تحت اور اب آئی ٹی ایس ای زیڈ کا 60 فیصد حصہ آئی ٹی کے لیے اور 40 فیصد نان آئی ٹی ایریا ( ذیلی خدمات کے لیے) استعمال کیا جائے گا۔ اس سے قبل، صرف 20 فیصد جگہ کو نان آئی ٹی خدمات کے لیے استعمال کرنے کی اجازت تھی۔ اسے بڑھا کر 40 فیصد کر دیا گیا ہے۔اس کا فائدہ صرف ممبئی، تھانے، نوی ممبئی، پونے، پمپری چنچوڈ، کلیان، ڈومبیولی، میرا بھیندر، الہاس نگر اورامبرناتھ کے علاقوں کے 4 سے 5 بلڈروں اور صنعت کاروں کو ہوگا۔اس فیصلے کے خلاف بھی کانگریس پارٹی نے عدالت جانے کا اعلان کیا ہے۔کانگریس کے ریاستی صدر نے کہا کہ شندے-فڈنویس حکومت کے کام کو دیکھ کر ایسا لگتا ہے کہ وہ صرف اعلانات کرتی ہے لیکن اس پر عمل نہیں کرتی ہے۔انہوں نے کہا کہ اس حکومت کے پاس اعلانات، تقریبات، اشتہارات کے علاوہ کوئی کام نہیں ہے۔ سیاسی اجلاس ہو یا کابینہ کا اجلاس، ہر جگہ صرف اعلانات ہو رہے ہیں۔ حکومت کا یہی رویہ منگل 30 مئی کو ہونے والے کابینہ کے اجلاس میں بھی دیکھنے میں آیا۔ وزیراعلیٰ نے کئی عوامی افادیت کی اسکیموں کے اعلان کا دعویٰ کیا ۔ ان میں سے ایک ’نمو شیتکری مہاسمان یوجنا‘ ہے۔ شندے حکومت مرکزی حکومت کی کسان سمان یوجنا کی سبسڈی میں کچھ رقم جوڑ کر یہ دکھانے کی کوشش کر رہی ہے کہ ہم کسانوں کو ہر سال 12ہزار روپے دے رہے ہیں۔ یہ نئی اسکیم دراصل نمو فراڈ اسکیم ہے۔پٹولے نے پوچھا کہ سوامی ناتھن کمیشن کی سفارشات کو لاگو کرنے کے وزیر اعظم نریندر مودی کے وعدے کا کیا ہوا؟ناناپٹولے نے کہا کہ آج ریاست کے کسان بے موسم کی بارش اور ڑالہ باری کی وجہ سے پریشان ہیں۔ پیاز، کپاس، سویابین سمیت کسی بھی زرعی پیداوار کی کوئی قیمت نہیں مل رہی ہے۔ حکومت نے بار بار اعلانات کیے لیکن کسانوں کو ابھی تک کوئی مدد نہیں ملی۔ پٹولے نے کہا کہ اس حکومت کے اعلانات صرف تشہیر کے لیے کیے جاتے ہیں لیکن حقیقت میں ان پر عمل نہیں ہوتا۔ اس پریس کانفرنس میں کانگریس کے ریاستی صدر نانا پٹولے سمیت سابق مرکزی وزیر داخلہ سشیل کمار شندے، سابق وزیر اعلی اشوک چوہان، سابق وزیر اور ریاستی کارگزار صدر نسیم خان، ریاستی کانگریس کے چیف ترجمان اتل لونڈھے اور ریاستی ترجمان ڈاکٹر راجو واگھمارے اور بھرت سنگھ موجود تھے۔
لوک سبھا انتخابات کے لیے کانگریس تیار
مرکز میں نریندر مودی کی قیادت والی بی جے پی حکومت کے لیے الٹی گنتی شروع ہو گئی ہے۔ پچھلے 9 سالوں سے یہ حکومت عوام کا پیسہ لوٹ کر صنعت کاروں کی جیبیں بھر رہی ہے، عوام اب اس لوٹ مار سے تنگ آچکی ہے اور لوک سبھا انتخابات میں بی جے پی کو اقتدار سے اکھاڑ پھینکنے کے علاوہ سکون سے بیٹھنے والی نہیں ہے۔ ملک میں تبدیلی کی ہوائیں چل رہی ہیں اور لوگ کانگریس کو واحد آپشن کے طور پر دیکھ رہے ہیں۔ اس عوامی جذبات کی تصویر کانگریس کی دو روزہ جائزہ میٹنگ میں بھی دیکھنے کو ملی۔ مہاراشٹر پردیش کانگریس کمیٹی کے صدر نانا پٹولے نے کہا کہ کانگریس لوک سبھا انتخابات کے لیے تیار ہے اور بی جے پی کو شکست دینے کے لیے کارکنوں میں کافی جوش و خروش ہے۔کانگریس کے ریاستی صدر نانا پٹولے کانگریس ہیڈکوارٹر تلک بھون میں منعقدہ لوک سبھا حلقہ جائزہ اجلاس کے بعد میڈیا سے بات کر رہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ لوک سبھا انتخابات کی تیاریوں کے سلسلے میں مہاراشٹر پردیش کانگریس کے زیر اہتمام دو روزہ اجلاس آج اختتام پذیر ہوا۔ ان دو دنوں میں 41 لوک سبھا حلقوں کا جائزہ لیا گیا۔ ممبئی کے 6 اور چندر پور کے 1 لوک سبھا حلقوں کا جلد ہی الگ الگ جائزہ لیا جائے گا۔ پٹولے نے کہا کہ بات چیت مثبت رہی ہے اور کارکنان چاہتے ہیں کہ کانگریس پارٹی زیادہ سے زیادہ حلقوں سے الیکشن لڑے۔ کانگریس پارٹی کے پاس تمام لوک سبھا حلقوں میں تنظیمی طاقت ہے۔ کانگریس ایک بڑی پارٹی ہے، ہماری پارٹی پر لوگوں کا اعتماد مضبوط ہوا ہے۔ پٹولے نے کہا کہ اس جائزہ میٹنگ کے بعد جلد ہی مہاوکاس اگھاڑی کی میٹنگ ہوگی۔ اس میٹنگ میں سیٹ الاٹمنٹ پر تبادلہ خیال کیا جائے گا۔ اتحاد کی تمام جماعتیں نشستوں کی تقسیم پر بات چیت کرکے فیصلہ کریں گی۔ ہمارابس ایک ہی ہدف ہے کہ کسی بھی قیمت پر بی جے پی کوہرانا ہے۔ریاستی کانگریس صدر نانا پٹولے کی صدارت میں ہوئی اس دوروزہ میٹنگ میں قانون ساز پارٹی کے لیڈر بالاصاحب تھورات، سابق وزیر اعلیٰ سشیل کمار شندے، اشوک چوہان، پرتھوی راج چوہان، قانون ساز کونسل کے لیڈر ستیج پاٹل، ریاستی ورکنگ صدر عارف نسیم خان، بسوراج پاٹل، چندرکانت ہنڈورے ، پرنیتی شندے، کنال پاٹل، چیف ترجمان اتل لونڈھے، مہیلا کانگریس کی ریاستی صدر سندھیا سوالاکھے، یوتھ کانگریس کے ریاستی صدر کنال راوت، ا
ین ایس یو آئی کے ریاستی صدر عامر شیخ، ریاستی جنرل سکریٹری دیوآنند پوار، پرمود مورے، ریاستی الیکشن کوآرڈینیشن کمیٹی کے اراکین ، لوک سبھاحلقوں کے سرکردہ لیڈران،ضلعی انچارج، موجودہ اور سابق ایم ایل ایز، ضلعی صدر اور تمام سیل وشعبوں کے صدور موجود تھے۔