کسان مشکلات کے شکار ہیں اور شندے حکومت کھوکھلے اعلانات میں مصروف ہے: ناناپٹولے

0
1

ممبئی:ریاست کے کسان بے موسم بارش کی وجہ سے کافی مشکلات کے شکار ہیں۔ یہ سال کسانوں کے لیے بہت زیادہ نقصان کا رہا ہے۔ قدرتی آفات کے شکار کسان جہاں حکومت سے مدد کی توقع کر رہے ہیں وہیں بی جے پی حکومت صرف نعرے وتشہیر میں مصروف ہے۔ بدھ کو ہونے والی کابینہ کی میٹنگ سے کسانوں کو کافی امیدیں تھیں لیکن اس میں صرف کھوکھلے اعلانات ہی کیے گئے۔ اب وزراء نقصانات کا جائزہ لینے کے لیے سیاحی کررہے ہیں ۔ یہ صرف دکھاوے کے سوا کچھ نہیں ہے۔ مہاراشٹر پردیش کانگریس کمیٹی کے صدر نانا پٹولے نے کہا کہ وزراء ضرور دورے کریں لیکن پہلے کسانوں کو مناسب مدد فراہم کرنے کا اعلان کیا جانا چاہئے۔ تلک بھون میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے کانگریس کے ریاستی صدر نانا پٹولے نے کہا کہ مسلسل قدرتی آفات سے کسانوں کی کمر ٹوٹ گئی ہے۔ خریف کے بعد ربیع کی فصل بھی برباد ہو گئی ہے۔بے موسم بارش اور ژالہ باری نے فصلوں کو بہت نقصان پہنچایا ہے۔ کھڑی فصلیں، انگور، سنگترے، پیاز، سویا بین، ارہر، دھان، کپاس سب برباد ہو چکے ہیں۔ جب کسان مشکل میں ہوں تو حکومت کو فوری طور پر ان کی مدد کا اعلان کرنا چاہیے اور کسانوں کو مدد فراہم کرنی چاہئے لیکن حکومت صرف کھوکھلے اعلانات کر رہی ہے۔ پہلے اعلان شدہ امدادی رقم بھی کسانوں تک نہیں پہنچی ہے۔ بی جے پی حکومت کسانوں کوختم کرنا چاہتی ہے۔ سرکاری خزانے سے انشورنس کمپنیوں کی جیبیں بھردی گئیں لیکن جب کسانوں کو معاوضہ دینے کا وقت آیا تو فصل بیمہ کمپنیاں کسانوں کو ادائیگی نہیں کر رہی تھیں۔ کانگریس پارٹی کا مطالبہ ہے کہ کسانوں کو مناسب مدد ملنی چاہیے۔ پٹولے نے کہا کہ کانگریس پارٹی کسانوں کے ساتھ مضبوطی سے کھڑی ہے۔ کسانوں کو مایوس ہوکر کوئی انتہائی قدم نہیں اٹھانا چاہئے۔ کانگریس پارٹی اس وقت تک حکومت سے سوال کرتی رہے گی جب تک کسانوں کو مدد نہیں مل جاتی۔کانگریس کے ریاستی صدر نے کہا کہ ریاست میں پچھلے کچھ مہینوں سے ریزرویشن کا مسئلہ اچھالا جارہا ہے۔ بی جے پی نے خود ریزرویشن کا وعدہ کیا تھا لیکن اب وہ اس وعدے سے مکر گئی ہے۔ مراٹھا اور او بی سی برادریوں کو جان بوجھ کر ریزرویشن کے مسئلہ پر لڑایاجارہا ہے۔ بی جے پی چھترپتی شیواجی، شاہو، پھلے اور امبیڈکر کے مہاراشٹر کی شبیہ کو داغدارکر رہی ہے۔ ریزرویشن کے معاملے پر کابینہ میں وزراء کے درمیان تنازعہ بھی حکومت کی اسکرپٹ کاحصہ ہے۔ لیکن ریاست کی عوام یہ بات بخوبی جانتی ہے کہ یہ سب ایک ڈرامہ ہے۔ کانگریس کا موقف ہے کہ تمام برادریوں کو ریزرویشن ملنا چاہیے،جس کے لیے ذات پرمبنی مردم شماری نہایت ضروری ہے۔ریاست میں سوا لاکھ اساتذہ کی آسامیاں ہیں لیکن حکومت انہیں پُرنہیں کر رہی ہے۔ بی جے پی حکومت ایک طرف ضلع پریشد اسکولوں کو بند کر رہی ہے اور دوسری طرف وزیر اعلیٰ کے نام پر آدرش ودیالیہ کا اعلان کر رہی ہے جونہایت مضحکہ خیز ہے۔ اگر سکول میں اساتذہ نہیں ہونگے تو مثالی سکول کا کیا تصور ہوسکتا ہے اور اس کی کیا اہمیت ہوسکتی ہے؟نانا پٹولے نے کہا کہ مدھیہ پردیش، راجستھان، چھتیس گڑھ، تلنگانہ اور میزورم میں اسمبلی انتخابات ہوئے ہیں اور ان پانچ ریاستوں میں کانگریس پارٹی کو عوام کی زبردست حمایت حاصل ہوئی ہے۔ قومی صدر ملکارجن کھرگے، ممبر پارلیمنٹ راہل گاندھی اور پرینکا گاندھی نے ان ریاستوں میں انتخابی مہم چلائی، جسے عوام کا زبردست رسپانس ملا۔ کانگریس کے ریاستی صدر نے کہا کہ پانچوں ریاستوں میں ماحول کانگریس پارٹی کے حق میں ہے۔ ہمیں یقین ہے کہ کانگریس پارٹی پانچوں ریاستوں میں اکثریت کے ساتھ حکومت بنائے گی۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here