کانگریس کی۹۶؍ سیٹوں پر بات چیت مکمل۔بی جے پی کی غلط فہمی پھیلانے کی کوشش، کانگریس اور شیوسینا کے درمیان کوئی تنازعہ نہیں ہے: نانا پٹولے

0
26

بی جے پی کا ہندوتوا جعلی ہے، بی جے پی کی سیاست صرف ہندوؤں کے نام پر سیاست کرنا اور اقتدار حاصل کرنا ہے

ممبئی/نئی دہلی: مہاوکاس اگھاڑی میں سیٹوں کی تقسیم کو لے کر کوئی اختلاف نہیں ہے۔ نشستوں کی تقسیم پر بات چیت درست سمت میں جا رہی ہے اور جلد مکمل ہو جائے گی۔ کانگریس کے ریاستی صدر نانا پٹولے نے کہا ہے کہ اب تک کانگریس کی 96 سیٹوں پر بحث مکمل ہو چکی ہے اور منگل کو ایک بار پھر این سی پی کے صدر شرد پوار اور شیوسینا کے سربراہ ادھو ٹھاکرے کے ساتھ بات چیت کی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ ہماری کوشش ہے کہ کانگریس امیدواروں کی پہلی فہرست منگل کو جاری کی جائے۔پیر کو دہلی میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے کانگریس کے ریاستی صدر نے کہا کہ اس خبر میں کوئی سچائی نہیں ہے کہ شیو سینا اگھاڑی اتحاد چھوڑ دے گی۔ بھارتیہ جنتا پارٹی جان بوجھ کر اپوزیشن جماعتوں کے بارے میں غلط فہمیاں پھیلانے کی کوشش کر رہی ہے۔ بی جے پی اسمبلی انتخابات میں بری طرح ہار رہی ہے۔ شکست کے خوف سے بی جے پی اس طرح کے انتشار پھیلانے کا کھیل کھیل رہی ہے۔ پٹولے نے کہا کہ مہا وکاس اگھاڑی میں شامل تمام پارٹیاں ایک بار پھر مہاراشٹر میں اپنی طاقت لانے کے لیے اپنی طاقت کے ساتھ کام کر رہی ہیں۔ایک سوال کے جواب میں نانا پٹولے نے کہا کہ بی جے پی کی ہندوؤں سے محبت فرضی ہے۔ جب نریندر مودی اقتدار میں آئے اور انہیں خود ساختہ وشو گرو کے طور پر ترقی دی گئی۔ ان 11 سالوں میں کسانوں کی خودکشی میں اضافہ دیکھا گیا، جن میں زیادہ تر ہندو تھے۔ بے روزگاری کی وجہ سے خودکشی کرنے والے نوجوانوں میں ہندوؤں کی تعداد زیادہ ہے۔ یہ کوئی راز نہیں ہے کہ جب بی جے پی اقتدار میں آتی ہے تو ہندوؤں کے ساتھ غیر منصفانہ سلوک کیا جاتا ہے۔ بی جے پی کا ہندوتوا صرف سیاست کے لیے ہے۔ اورنگ آباد شہر کا عوامی طور پر نام چھترپتی سمبھاجی نگر رکھا گیا ہے لیکن بی جے پی امیدواروں کی فہرست میں اورنگ آباد لکھنا دوہرا معیار ہے۔ پٹولے نے یہ بھی کہا کہ کانگریس پارٹی کا کردار تمام مذاہب اور سماج کے طبقات کے لوگوں کو ساتھ لے کر چلنا ہے اور تمام مذہبی مساوات کی پیروی کرنا ہے۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here