پوسکو کے تحت گرفتار ملزم ساڑھے چار سال بعد با عزت بری ،جنسی زیادتیکا الزام ثابت نہیں ہو سکا،ایڈوکیٹ بہار الدین کی کامیاب پیروی

0
1

ممبئی: ۲۰۱۸ میں بھانڈوپ میں ایک ۷ سالہ لڑکی کے ساتھ مبینہ طور سے جنسی زیادتی کا ایک ایف آئی آر بھانڈوپ پولس نے درج کی اتھا اور سکندر رام پیارے پال( ۲۴ سال ) نامی نوجوان کو پوسکو ایکٹ کے تحت گرفتار کیا تھا۔تب سے ملزم جیل میں ہی تھا ملزم کے مقدمے کی پیروی ایڈوکیٹ بہار الدین شیخ (ایڈوکیٹ ایم بی شیخ )کر رہے تھے جنکی کامیاب پیروی اور ٹھوس دلائل کی وجہ سے پوکسوکے تحت گرفتار ملزم سکندر رام پیارے کے خلاف پولس کوئی ٹھوس ثبوت نہیں دے سکی جس کی وجہ سے گذشتہ روز اسپیشل جج ماتحت پوسکو ایکٹ ممبئی شریمتی پریتی کمار ( گھولے) نے ملزم کو ساڑھے چارسال بعد ملزم پر لگائے گئے تمام الزامات سے بری کرتے ہوئے اسے فوری طور سے رہا کرنے کا حکم صادر کیا۔اس سلسلے میں ملی اطلاع کے مطابق ۸ جولائی ۲۰۱۸ کو زور دار بارش ہورہی تھی بھانڈوپ پاٹل کمپائونڈ کے کنکراج چال میں رہنے والی شکایت کنندہ کی ۷ سالہ لڑکی اسکول نہیں گئی شام کو وہ جب گھر آئی اسکے پیشاب کی جگہ درد ہو رہا تھا اور خون رس رہا تھا اس نے اپنی ماں کو بتایا ماں نے فوری طور سے اسے قریب کے ڈاکٹر پرمیلا سنگھ کے پاس لے گئیں ڈاکٹر نے دوا دی اور کہا کہ آپ پولس میں شکایت درج کرائو لیکن اس وقت رات کے ساڑھے گیارہ بج گئے تھے اس لئے پولس اسٹیشن نہیں گئے دوسرے دن صبح ساڑھے نو بجے پولس اسٹیشن گئے جہاں شکایت درج کرائی اور پڑوس میںرہنے والےسکندر رام پیارے پر شک ظاہر کر کے اسکے خلاف شکایت درج کرائی ۔شکایت درج کرنے کے بعد پولس اسکے گھر پہنچی لیکن گھر بند تھا لیکن پولس نے ملزم کو اسی دن گرفتار کر لیا ۔پولس نے ملزم کے خلاف چارج شیٹ داخل کی ۔ملزم کی جانب سے ایڈوکیٹ ایم بی شیخ دفاعی وکیل کی حیثیت سے مقدمہ کی پیروی کرنے لگے انہوں نے عدالت میں دلیل پیش کی کہ متاثرہ کی عمر ۷ سال بتائی گئی ہے جبکہ اسکول لیونگ سرٹیفکیٹ کے مطابق اسکی عمر ۱۲ سال ہے انہوں نے یہ بھی دلیل دی کہ متاثرہ کی ماں نے کہانی بنائی اور ملزم کوپھنسانے کی کوشش کی جج موصوفہ نے اس طرح کی کئی دلیل سننے کے بعد برہم ہوئی اور متاثرہ کی ماں کو پھٹکار لگاتے ہوئے ملزم ک وبری کرنے کا حکم دیا۔اس طرح ایڈوکیٹ بہار الدین عرف ایم بی شیخ کی کامیاب پیروی سے سچ سامنے آیا اور ایک بے قصور کو پوسکو جیسے خطرناک الزام سے با عزت بری کرایا۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here