ازقلم: مفتی حفیظ اللہ حفیظ قاسمی بستوی
دختروفرزندوزن بھائی بہن ہیں بیقرار
ہوگئےمرحوم مردِنیک سیرت ذوالفقار
خان صاحب کالقب یوں ہی نہیں ان کوملا
شخصیت ان کی تھی ممبرابھرمیں بارعب ووقار
خدمتِ خلقِ خدامیں وہ رہےضرب المَثَل
واقعی تھےذوالفقاراک پیکرِایثاروپیار
علم وفن سےدوستی تھی خوب تھےعلماءنواز
گلشنِ ذوالقدرمیں ان سےرہی برپابہار
بھائیوں بہنوں میں ان کی اک الگ پہچان تھی
غمزدہ کےحق بن جاتےتھے سچےغمگسار
محترم لقمان ہوں یاہوں سبھی بھائی بہن
رورہےہیں اہلِ خانہ سب کےسب زاروقطار
سب کوصدمہ دےگئی اک مردِمومن کی وفات
مرگِ ذوالفقّارسب کوکرگئی بس اشکبار
خوش نصیب اولادکی تعریف ہونی چاہئے
روزوشب رہتےتھےبن کرباپ کےخدمت گزار
ہم گنہگاروں کایارب کون ہےتیرےسوا
بس تراہی فضل ہےدرکار اےپروردگار!
یاالٰہی!نیکیوں کوان کی توکرلےقبول
ہےدعاجنت نشاں ہوجائےقبرِذوالفقار
موت برحق ہےتوآجاؤسنواریں
زندگی فرصتِ اوقات کاہرگزنہ ہواب انتظاردوستو!
دھوکہ نہ کھاؤآخرت سازی کرو
عالمِ فانی کی ہرشےہےمحض ناپائیدار
موت اچانک آکےدستک درپہ جب دےگی حفیظ!
اڑہی جائےگایکایک زندگانی کاغبار