ممبئی : عوام یہ سوال کر رہے ہیں کہ گزشتہ دنوں جب لوک سبھا میں وقف بورڈ ترمیمی بل پیش کیا گیا تو اپوزیشن نے زبردست احتجاج کیامگر اس احتجاج میں شیو سینا( ادھو ٹھاکرے ) کے ۹؍ ممبران پارلیمنٹ غیر حاضر تھے اس پر ہر طرف زور دار بحث ہو رہی ہے۔ گزشتہ روز جب میڈیا نے آدتیہ ٹھاکرے سے اس تعلق سے پوچھا تو انہوں نے کہاکہ وقف بورڈ ترمیمی بل پر ہمارا شروع سے یہی موقف رہا ہےکہ اس بل کو جوائنٹ پارلیمانی کمیٹی میں بھیجا جائے اور پھرمودی سرکار نے ویسا ہی کیا اسے جی پی سی میں بھیج دیا ہے اس کے بعد آدتیہ ٹھاکرے بیان بدل کر کہنے لگےکہ کیدار ناتھ سے تین سو کلو سوناغائب ہوا اس پر حکومت کوئی بیان کیوں نہیں دے رہی ہے بنگلہ دیش میں ہندوئوں پر ظلم ہو رہے ہیں وزیر اعظم مودی اور وزیر داخلہ امت شاہ کیوں خاموش ہیں اب ان کا ہندوتوا کہاں گیا؟ اسی طرح جے ڈی یو نے بھی وقف بورڈ بل کی حمایت کی ہے جو افسوس ناک ہے،نتیش کمار کیوں خاموش ہیں کیا وہ حق نمک ادا کر رہے ہیں ۔وقف بورڈ بل پر شیو سینا ( ادھو ٹھاکرے کے اراکین کی غیر حاضری پر سبھی کو تشویش ہے کہ وہ انڈیا لائنس کے ساتھ ہونے کے باوجود غائب کیوں رہے اور اس ضمن میں پارٹی کی طر ف سے کوئی بیان کیوں نہیں آرہا ہے جبکہ آج شیو سینا کو مسلم ووٹوں کی ہی ضرورت ہے پھر وہ مسلم مسائل پر خاموش کیوں رہے اس رویئے سے مسلمانوں میں سخت ناراضگی پائی جا رہی ہے ۔خود انڈیا محاذ میں شامل پارٹیوں نے بھی تشویش کا اظہار کیا ہے کہ سبھی ممبران ایک ساتھ ہی کیوں غائب ہوئے۔اس سے مسلمانوں میں بے چینی پائی جا رہی ہے کیونکہ مسلمانوں نے بڑی امید سے متحد ہو کر انہیں ووٹ دیا تھا لیکن گذشتہ روز جب لوک سبھا میں وقف بورڈ ترمیمی بل کی مخالفت کا موقع آیا اس وقت انکے سبھی ممبران ایک ساتھ غیر حاضر رہے۔ اسی طرح نتیش کمار کی جے ڈی یو سے بھی یہ امید تھی کہ وہ وقف بورڈ ترمیمی بل کی مخالفت کرے گی لیکن حیرت انگیزطور سے ان کے ممبران بھی خاموش رہے بلکہ بل کی حمایت میں ڈٹے رہے اس سے بہار کے مسلمانوں کو سخت مایوسی ہوئی اور وہ نتیش کمار کے اس رویئے سے بہت نالاں ہیں ۔