ناگپور میں فلائی اوور کا بھومی پوجن پروگرام بی جے پی کا ہے یا حکومت کا؟ بی جے پی کو اشتہار دینے کا کیا حق ہے؟: اتل لونڈھے

0
10

ممبئی: بار بار یہ بات سامنے آتی ہے کہ بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) جمہوریت و آئین میں یقین نہیں رکھتی ہے۔ اس کے خلاف کانگریس نے ہمیشہ آواز اٹھائی ہے۔ بی جے پی کے اس آمرانہ رویے کی آج ناگپور میں تصدیق ہوگئی۔ ناگپور میں نائب وزیر اعلیٰ دیویندر فڑنویس، بی جے پی کے لیڈروں اور وزراء کی موجودگی میں بھومی پوجن کا پروگرام منعقد کیا گیا تھا لیکن اس پروگرام میں کانگریس کے ایم ایل اے کو مدعو نہیں کیا گیا۔ مہاراشٹر پردیش کانگریس کمیٹی کے چیف ترجمان اتل لونڈھے نے پوچھا ہے کہ یہ پروگرام بی جے پی پارٹی کا تھا یا حکومت کا؟اس معاملے میں ردعمل ظاہر کرتے ہوئے اتل لونڈھے نے کہا کہ ناگپور میں مہالگی نگر اور مانیواڑا موڑ سڑک کے فلائی اوور کا بھومی پوجن پروگرام کا آج انعقاد ہوا۔ آئین کے مطابق پارٹیاں اور حکومت دونوں الگ الگ ہیں لیکن حکومت کی جانب سے اس بھومی پوجن پروگرام کے اشتہار میں صرف بی جے پی کا ذکر کیا گیا ہے اور صرف بی جے پی کے وزراء اور ایم ایل ایز کی تصاویر لگائی گئی ہیں۔ لونڈھے نے کہا کہ کوئی بھی سرکاری پروجیکٹ عوام کے ٹیکس کے پیسوں سے ہوتا ہے، کسی پارٹی کے پیسے سے نہیں۔ بی جے پی لیڈر حکومت میں ہو سکتے ہیں لیکن کیا اس پروجیکٹ کے اخراجات بی جے پی کر رہی ہے؟ دراصل سرکاری پروگرام میں اس علاقے میں پارٹی کے تمام عوامی نمائندوں کو مدعو کیا جاتا ہے اور ان کا نام مع تصویر کے ساتھ شائع ہوتا ہے لیکن بی جے پی نے کسی اصول پر عمل نہیں کیا ہے۔اتل لونڈھے نے کہا کہ اگر بی جے پی کو لوک سبھا انتخابات میں 400 سیٹیں مل جاتیں تو وہ اس طرح کام کرتی گویا بی جے پی کا مطلب ہے حکومت اور آئین اور بی جے پی کا مطلب منوسمرتی ہے۔ ناگپور کے پروگرام نے ظاہر کر دیا ہے کہ بی جے پی آئین اور جمہوریت میں یقین نہیں رکھتی۔ اتل لونڈھے نے یہ بھی کہا کہ یہ ایک بار پھر واضح ہو گیا ہے کہ پارٹی، سنگھ اور منوسمرتی بی جے پی کے لیے آئین سے بالاتر ہے۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here