مہایوتی حکومت پر لا اینڈ آرڈر کے تئیں کوتاہی کا الزام

0
8

پریس کانفرنس میں رمیش چنیتھلا کی جانب سے کئی الزامات عائد۔ نا نا پٹولے نے کہا: پونے میں کینسر ہسپتال کی ۵۰۰؍ کروڑ کی زمین۷۰؍ کروڑ میں بیچ دی گئی

ممبئی: ریاست میں لا اینڈ آرڈر مکمل طور پر تباہ ہو چکی ہے اور قتل، ڈکیتی و عصمت دری کی شرح میں زبردست اضافہ ہوا ہے۔ حال ہی میں پونے میں دن دہاڑے دو قتل ہوئے ہیں۔ بی جے پی کی قیادت والی ریاست کی مہایوتی حکومت ریاست میں امن و امان برقرار رکھنے میں مکمل طور پر ناکام ہے۔ ریاست کے امن و امان کو ناقابل معافی حھ تک نظر انداز کیا جا رہا ہے اور حکومت کی تمام تر توجہ بدعنوانی کے ذریعے پیسوں کی وصولی پر ہے۔ یہ باتیں مہاراشٹر کانگریس کے انچارج رمیش چنیتھلا نے کہی ہیں۔ وہ یہاں اسمبلی انتخابات کی تیاریوں کے لیے منعقدہ میٹنگ سے خطاب کر رہے تھے۔پونے شہر اور مغربی مہاراشٹر کے دیہی، ستارا، سولاپور اور کولہاپور اضلاع کے عہدیداروں کی ایک جائزہ میٹنگ پونے میں منعقد ہوئی۔ اس میٹنگ میں ریاستی کانگریس کے انچارج رمیش چنیتھلا، ریاستی صدر نانا پٹولے، اپوزیشن لیڈر وجے ودیٹی وار، سابق وزیر اعلی سشیل کمار شندے، پرتھوی راج چوہان، قانون ساز کونسل میں گروپ لیڈر ستیج پاٹل، کانگریس ورکنگ کمیٹی کے رکن و ریاستی ورکنگ صدر نسیم خان، گوا و دیو دمن کے انچارج مانیک راؤ ٹھاکرے، رکن پارلیمنٹ پرنیتی شندے، ریاستی نائب صدر نانا گاوندے، سابق وزیر رمیش باگوے، موہن جوشی، اقلیتی شعبہ کے ریاستی صدر وجاہت مرزا، پونے دیہی ضلع کانگریس کمیٹی کے صدر سنجے جگتاپ، پونے شہر کانگریس کے صدر اروند شندے، پمپری چنچوڑ کانگریس کے صدر کیلاش کدم، ایم ایل اے سنگرام تھوپٹے اور ایم ایل اے رویندر دھنگیکر وغیرہ موجود تھے۔کانگریس کے ریاستی انچارج رمیش چتیتھلا نے اس موقع پر ریاست کی مہایوتی حکومت پر سخت حملہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ پونے شہر آئی ٹی کا دارالحکومت ہے لیکن شہر میں ٹرانسپورٹ کا نظام مکمل طور پر تباہ ہو چکا ہے۔ سڑکوں پر گاڑی چلانا بہت مشکل ہو گیا ہے جس سے آئی ٹی کمپنیاں بھی متاثر ہو رہی ہیں۔ اسمبلی انتخابات کے پیش نظر جائزہ میٹنگوں کے بارے میں انہوں نے کہا کہ اب تک 120 حلقوں کا جائزہ لینے کا کام مکمل ہو چکا ہے۔ یہ پارٹی کو مضبوط کرنے کا پروگرام ہے۔ اس کے ذریعے کانگریس کے نظریات کو لوگوں تک پہنچانے اور مرکزی و ریاستی حکومتوں کی عوام دشمن پالیسیوں سے لوگوں کو آگاہ کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے یقین ظاہر کیا ہے کہ عوام نے لوک سبھا انتخابات میں جس طرح ایم وی اے کا ساتھ دیا، اسی طرح آنے والے اسمبلی انتخابات میں بھی ساتھ دیں گے۔اس موقع پر کانگریس کے ریاستی صدر نانا پٹولے نے کہا کہ پونے میں لاء اینڈ آرڈر کا مسئلہ بہت سنگین ہو گیا ہے، لوگوں کو دن دیہاڑے گولی مار کر قتل کیا جا رہا ہے۔ حکومت اور پولیس انتظامیہ کا لوگوں میں اب کوئی خوف باقی نہیں بچا ہے۔ پولیس کمشنر، ڈی سی پی، سینئر پولیس آفیسر، کانسٹیبل جیسے تمام عہدوں پر پیسے لے کر تعیناتی کی جا رہی ہے۔ ڈائریکٹر جنرل آف پولیس رشمی شکلا کو غلط طور پر تعینات کیا گیا ہے۔ یہاں جو واقعات رونما ہو رہے ہیں وہ ثقافتی ورثے کے حامل اس شہر کی شبیہ کو داغدار کر رہے ہیں۔نانا پٹولے نے کہا کہ ریاست میں خوفناک صورتحال پیدا ہو گئی ہے۔ مانسون کے آغاز میں مشرقی ودربھ میں دھان اور کپاس کی فصلیں ضائع ہو گئیں۔ اب مراٹھواڑہ اور ودربھ کے کچھ علاقوں کی فصلیں تباہ ہو گئی ہیں۔ وزیر اعلیٰ سے کسانوں اور نقصان کے متاثرین کو فوری ریلیف فراہم کرنے کا مطالبہ کیا گیا لیکن وزیر اعلیٰ صرف اعلان کرتے ہیں اور لوگوں کو کوئی مدد نہیں مل پا رہی ہے۔ حکومت نے ابھی تک ایم پی ایس سی کے طلبہ سے اپنا وعدہ پورا نہیں کر پائی ہے۔ سسون اسپتال کے سامنے روڈ ڈیولپمنٹ کارپوریشن کی سوا دو ایکڑ کی زمین کوڑیوں کے داموں فروخت کر دی گئی۔ اس جگہ پر کینسر کا ہسپتال بننے والا تھا لیکن 500 کروڑ روپے کی مارکیٹ ویلیو والی یہ زمین 90 سال کے لیز پر محض 70 کروڑ روپے میں دی گئی ہے۔اس موقع پر اپوزیشن لیڈر وجے وڈٹی وار نے کہا کہ مہایوتی حکومت نے ممبئی کو فروخت کر دیا ہے اور مہاراشٹر کے عزت و وقار کو گجرات کے دربار میں گروی رکھ دی ہے۔ مہاراشٹر کی صنعتیں گجرات جا رہی ہیں اور گجرات کی منشیات ریاست میں لائی جا رہی ہیں۔ پونے میں منشیات اور فائرنگ کی وارداتیں معمول بن چکی ہیں۔ پونے کی ثقافت کو تباہ کر دیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت صرف ٹینڈر نکالنے اور کمیشن کھانے میں مصروف ہے۔ دو دن سے ایس ٹی کی ہڑتال جاری ہے۔ ایم وی اے حکومت کے دوران ایس ٹی کی ہڑتال پر سیاست کی گئی تھی۔ ایس ٹی کارپوریشن کے انضمام کا مطالبہ کیا گیا تھا۔ وجے ویڈیٹی وار نے سوال کیا کہ بی جے پی نے اپنے جن تین ایجنٹوں کو اس ہڑتال میں شامل کیا تھا، وہ اب کہاں ہیں؟ آخر اب ایس ٹی کا انضمام کیوں نہیں کیا جا رہا ہے؟

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here