گجرات نواز حکومت اقتدار سے بے دخل کرتے ہوئے مہاراشٹر کو بچانا ہی ایم وی اے کا مقصد: نانا
ریاست کے نظام کو تباہ کرنے والے مہایوتی کے ہاتھوں سے مہاراشٹر کو بچانا اہم ترین ضرورت: شرد پوار
شیواجی مہاراج، شاہو، پھلے، امبیڈکر کے مہاراشٹر کو مودی و شاہ کا نہیں بننے دیا جائے گا: ادھو ٹھاکرے
ممبئی( عالم رضوی): چھترپتی شیواجی کی تاجپوشی کی مخالفت کرنے والے اسی ذہن کے لوگ آج اقتدار میں ہیں۔ اس حکومت کی بدعنوانی کی وجہ سے ہی مالون میں شیواجی کے مجسمے کی بے حرمتی ہوئی لیکن دیویندر فڑنویس نے ابھی تک معافی نہیں مانگی ہے۔ شندے فڑنویس حکومت نے شیواجی مہاراج، شاہو، پھلے اور امبیڈکر کے مہاراشٹر کو داغدار کرنے کا گناہ کیا ہے۔ مہاراشٹر پردیش کانگریس کمیٹی کے صدر نانا پٹولے نے کہا ہے کہ مہایوتی حکومت گجرات نواز ہے اور مہا وکاس اگھاڑی کا مقصد اس حکومت کو اقتدار سے بے دخل کرنا ہے۔مہاوکاس اگھاڑی نے باندرہ مغرب کے ہوٹل تاج لینڈس اینڈ میں ریاست کی بدعنوان مخلوط حکومت کے بدعنوانی کے معاملات پر ’غداروں کا پنچنامہ‘ جاری کیا۔ اس موقع پر نیشنلسٹ کانگریس پارٹی-ایس پی کے قومی صدر شرد پوار، شیو سینا-یو بی ٹی کے سربراہ ادھو ٹھاکرے، مہاراشٹر پردیش کانگریس کمیٹی کے صدر نانا پٹولے، سابق وزیر اعلیٰ پرتھوی راج چوہان، اپوزیشن لیڈر وجے وڈیٹی وار، ممبئی کانگریس کی صدر ورشا گائیکواڑ، سنجے راؤت، اروند ساونت، سپریہ سولے، انیل دیسائی، آدتیہ ٹھاکرے، کانگریس کے ریاستی نائب صدر نانا گاونڈے وغیرہ موجود تھے۔اس موقع پر پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے نانا پٹولے نے کہا کہ سابق وزیر بابا صدیقی کے قتل سے مہاراشٹر ہل گیا ہے۔ اسکول کی لڑکیاں محفوظ نہیں، خواتین محفوظ نہیں، ریاست کے لوگ محفوظ نہیں ہیں اور اب اقتدار میں رہنے والے بھی محفوظ نہیں ہیں۔ ریاست کا امن و امان مکمل طور پر تباہ ہوچکا ہے۔ اب مہایوتی کے وزراء سے استعفے کا مطالبہ نہیں کیا جائے گا بلکہ عوام انہیں اقتدار سے گرائیں گے۔ نانا پٹولے نے کہا کہ پولیس کی ڈائریکٹر جنرل رشمی شکلا کو غیر آئینی طریقے سے اس عہدے پر بٹھایا گیا ہے، کانگریس نے الیکشن کمیشن سے اس کی شکایت کی ہے۔ رشمی شکلا اس بات کی ایک مثال ہیں کہ حکمران جماعت سیاسی فائدے کے لیے اہم عہدوں پر اپنے تھنک ٹینکس لگا کر جمہوریت کا قتل کر رہی ہے۔ ریاست میں کسانوں کے حالت زار کا ذکر کرتے ہوئے نانا پٹولے نے کہا کہ مہایوتی حکومت نے کسانوں کی کوئی مدد نہیں کی ہے۔ کسانوں کو فصل بیمہ کا بھی کوئی فائدہ نہیں ہو رہا ہے۔ شدید بارش کے بعد مرکزی ٹیم آندھرا پردیش گئی لیکن مہاراشٹر نہیں آئی۔ مہاراشٹر میں روزانہ 7 کسان خودکشی کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ریاست کے پڑھے لکھے نوجوان روزگار کے منتظر ہیں لیکن اس حکومت نے ساری صنعتیں اور روزگار گجرات پہنچا دیا ہے۔ اب اس حکومت کو ہی ہٹایا جائے۔این سی پی کے قومی صدر شرد پوار نے اس موقع پر کہا کہ مہایوتی حکومت نے کابینہ میں جلد بازی میں کئی فیصلے کیے ہیں لیکن ان میں سے کئی ایسے فیصلے ہیں جن پر عمل نہیں ہو سکے گا۔ انہوں نے کہا کہ مہاراشٹر انتظامیہ کی ملک میں ایک ساکھ تھی لیکن مہایوتی حکومت کے دوران یہ نظام تباہ ہو گیا ہے اور مہاراشٹر کو اس کی بھاری قیمت چکانی پڑ رہی ہے۔ مہاراشٹر کو ایسے لوگوں کے ہاتھ سے بچانا ہے اہم ترین ضرورت ہے اور ایم وی اے اس کے لیے حتی المقدور کوشش کر رہا ہے۔سابق وزیر اعلیٰ ادھو ٹھاکرے نے بابا صدیقی کے قتل کی ذمہ داری حکومت پر عائد کرتے ہوئے سوال کیا کہ آخر حکومت کا سسٹم کیا کر رہا تھا؟ کیسے ایک لیڈر کو گولی ماری گئی؟ انہوں نے کہا کہ نانا پٹولے کا فون فڑنویس کی حکومت میں ٹیپ ہوا جو اس بات کا ثبوت ہے کہ مہایوتی حکومت جرائم کی روک تھام کے بجائے اپوزیشن کے لوگوں کے نشانہ بناتی ہے۔ ای ڈی، سی بی آئی صرف اپوزیشن کے لیے ہے۔ انہوں نے کہا کہ مہاراشٹر کی راجدھانی میں خواتین پر تشدد ہو رہا ہے تو ریاست میں قانون کہاں ہے؟ انہوں نے کہا کہ مہا یوتی نے مہاراشٹر کو گجرات کی کالونی بنا دیا ہے لیکن ایم وی اے شیو، شاہو، پھولے، امبیڈکر کی ریاست مہاراشٹر کو مودی و شاہ کی جاگیر نہیں بننے دے گی۔ اس حکومت کو اسمبلی انتخابات میں شکست دی جائے۔اس موقع پر شرد پوار نے میڈیا کے لوگوں کے سوالوں کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ کانگریس نے بنجارہ برادری کو ریاست کی قیادت کرنے کا دو بار موقع دیا ہے۔ وسنت راؤ نائک کو 11 سال کے لیے وزیر اعلیٰ کا عہدہ دیا گیا اور سدھاکر نائک کو بھی وزیر اعلیٰ بنایا گیا۔ پوار نے یہ بھی کہا کہ نریندر مودی کو وزیر اعظم کے عہدے کا وقار برقرار رکھنا چاہیے۔ ہریانہ کے نتائج پر ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے شرد پوار نے کہا کہ مہاراشٹر کے لوگ ریاست میں تبدیلیاں دیکھنے کے لیے بے تاب ہیں۔ لوک سبھا انتخابات کے دوران بھی یہی تصویر تھی۔ ایم وی اے نے 48 میں سے 31 سیٹوں پر کامیابی حاصل کی اور اسمبلی کے بھی ایسے ہی نتائج ہوں گے۔