رئیس شیخ کے مطالبے پر حکومت نے اضافی بجلی کی رعایتوں کے لئے عائد رجسٹریشن کی شرط کو منسوخ کیا
بھیونڈی ( شارف انصاری):- وزیر اعلیٰ ایکناتھ شندے نے آج مہاراشٹر اسمبلی میں کہا کہ انہوں نے پاورلوم کے لیے اضافی بجلی کی رعایتوں کے نفاذ کے سلسلے میں رجسٹریشن کی نئی شرط کو منسوخ کرنے کا حکم دیا ہے۔ وزیر اعلیٰ شندے نے گورنر کے خطاب کا جواب دیتے ہوئے یہ اعلان کیا۔
سماج وادی پارٹی کے بھیونڈی مشرق سے رکن اسمبلی رئیس شیخ کی کوششیں رنگ لائی ہیں اور انہوں نے اس فیصلے کو فوری طور پر نافذ کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ وزیر اعلیٰ ایکناتھ شندے نے مہاراشٹر اسمبلی میں تقریر کرتے ہوئے کہا کہ بجلی کی اضافی رعایت کے فائدہ کے لیے آن لائن رجسٹریشن کی شرط کو منسوخ کر دیا گیا ہے اور اسے فوری طور پر نافذ کرنے کا حکم دیا گیا ہے۔
رکن اسمبلی رئیس شیخ نے مطالبہ کیا تھا کہ آن لائن رجسٹریشن کی سخت شرط کو ختم کیا جائے اور بجلی کی اس اضافی رعایت کو پاورلوم مالکان کے پاس موجود علیحدہ بجلی میٹروں کی بنیاد پر لاگو کیا جائے۔ گزشتہ دنوں رئیس شیخ نے حکومت کی توجہ اس جانب مبذول کرائی تھی کہ مذکورہ اسکیم کو بہت کم رسپانس مل رہا ہے اور اس کے مطابق اس شرط کو منسوخ کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔
رئیس شیخ نے کہا کہ صرف بھیونڈی میں 21 ہزار پاورلومز میں سے صرف 60 پاورلومز نے ہی اس رعایت کے لیے درخواستیں جمع کرائی ہیں۔ مارچ میں اسکیم کے اعلان کے بعد رکن اسمبلی رئیس شیخ نے ٹیکسٹائل کے وزیر چندرکانت پاٹل کو دو خط لکھے تھے۔ اس میں رجسٹریشن کی شرط کو ختم کرنے اور پاورلوم مالکان کو بجلی کے الگ میٹر جیسی اضافی بجلی کی رعایت دینے کا مطالبہ کیا تھا لیکن انتظامیہ نے شرط برقرار رکھی تھی۔
رئیس شیخ نے کہا تھا کہ آن لائن رجسٹریشن پاورلوم مالکان کے لیے ایک کام بن گیا تھا جس کی وجہ سے لوم مالکان اپنی خواہش کے باوجود اسکیم کے فوائد سے محروم ہو گئے۔ انہوں نے ناگپور کے سرمائی اجلاس میں پاور لوم کے مسائل پر مدلل بحث کی تھی اور ایک تجویز بھی پیش کی تھی۔
جس کے جواب میں ٹیکسٹائل کے وزیر چندرکانت پاٹل نے پاورلومز کے لیے اضافی بجلی کی رعایت کا اعلان کیا تھا۔ اسی مناسبت سے مارچ میں کابینہ کے اجلاس میں فیصلہ کیا گیا تھا کہ بجلی کی اضافی رعایت کی وجہ سے 27 ایچ پی کے اندر والے لومز کے لئے 4.77 روپے اور 27 سے 201 ایچ پی تک کے لومز کے لئے 4.15 روپے فی یونٹ بجلی کی رعایت دی جائے گی۔
ریاست میں 14 لاکھ پاورلومز ہیں۔ اضافی بجلی رعایتی اسکیم کی وجہ سے ریاست پر سالانہ 500 کروڑ کا بوجھ پڑے گا۔ رئیس شیخ اس اسٹڈی کمیٹی کے رکن تھے جس نے پاورلوم انڈسٹری کے مسائل کے حل کی تجویز پیش کی تھی۔ کمیٹی نے خسارے میں چلنے والے پاورلومز کی مدد کے لیے اضافی بجلی کی رعایت کے نفاذ کی سفارش کی تھی۔