ممبئی : مہاراشٹر کے رائے گڑھ ضلع میں شندے حکومت کی جانب سے قائم کیےجانے والے پہلے سرکاری یونانی میڈکل کالج کو مسلمانوں کے لیے فائدہ مند قرار دیتے ہوئے یونانی ڈاکٹرس نے شندے حکومت کے اس فیصلے کو ایک بہترین فیصلہ قرار دیا۔ ان مسلم یونانی ڈاکٹرس کا خیال ظاہر کیا کہ اس سے نہ صرف ایسے مریضوں کو جو طب یوتانی میں اپنا علاج کرنا چاہتے ہیں جائدہ ہوگا ، بلکہ رائے گڑھ ضلع میں قائم کیے جانے والے اس سرکاری یونانی کالج کے قیام ان مسلم طلباء کے لیے بھی ایک بڑی سہولت فراہم کرے گا جو طب یونانی میں اپنا تعلیمی کیریر بنانا چاہتے ہیں۔
عیاں رہے کہ مہاراشٹر کے وزیر اعلیٰ ایکناتھ شندے کے زیر قیادت حکومت نے، آل انڈیا یونانی طبی کانگریس کے دیرینہ مطالبہ کو منظور کرتے ہوئے ریاستی حکومت نے مہاراشٹر کے رائے گڑھ ضلع میں پہلا سرکاری یونانی کالج شروع کرنے کو منظوری دیتے ہوئے اس کے لئے ۳۳۸ کروڑ منظور کئے ہیں۔ مارچ میں حکومت نے ریاستی کابینہ کی میٹینگ میں رائے گڑھ ضلع کے مھاسلہ تعلقہ کے ساور گاوں میں سرکاری یونانی کالج شروع کرنے کو منظوری دی ہے۔ اس سرکاری یونانی کالج میں 100 بستروں پر مشتمل ایک اسپتال ہوگا، اور یہاں 100 طلبہ کو داخلہ دیا جائےگا۔ماہرین تعلیم اور طب یونانی و یونانی ڈاکٹرس کی تنظیموں اور یونانی ڈاکٹروں نے حکومت کے اس اقدام کی ستائش کی ہے ۔ آل انڈیا یونانی طبی کانگریس کے کنوینر ڈاکٹر ندیم عثمانی اور صدر مشتاق مقادم نیز انٹیگریٹڈ میڈیکل پریکٹیشنرز ایسوسی ایشن مہاراشترا کے جنرل سیکریٹری ڈاکٹر زبیر شیخ نے سرکاری یونانی کالج کو قایم کرنے کے شندے حکومت کے فیصلے کا خیرمقد کیا ہے۔
ڈاکٹر ندیم عثمانی نے بتایا کہ حکومت کے اس فیصلے کا استقبال کرتے ہیں، اس سے مہاراشٹر میں طب یونانی کو فروغ حاصل ہوگا۔ اور اس کا ہمارے مسلم ڈاکٹرس کو بھی بڑا فائدہ ملے گا۔
ڈاکڑ زبیر شیخ نے کہا کہ شندے حکومت نے ہمارے ایک دیرینہ مطالبہ منظور کیا ہے، جس کے لیے ہم ان کے مشکور ہیں۔ اس سے مہاراشٹر کے ایسے مسلم طلباء جو یونانی طب میں تعلیم حاسل کرنا چاہتے ہیں انا کر آسانی فراہم ہوگی۔
آل انڈیا یونانی طبی کانگریس کے صدر مشتاق مقادم نے کہا کہ ، شندے حکومت نے ہمارے ایک دیرینہ مطالبہ منظور کر تے ہوئے رائے گڑھ ضلع کے مھاسلہ تعلقہ کے ساور گاوں میں سرکاری یونانی کالج شروع کرنے کو منظوری دے کر حکومت نے اپنےاس فیصلے سے طب یونانی کے فروغ میں اپنا حصہ درج کرایا ہے ۔ جو اس علاقے کے رہنے والے عوام اور مسلم ڈاکٹرس کے لیے یقیناً نئی راہیں کھولے گا۔۔انھوں نے مزید کہا کہ اس کالج میں قائم کیے جانے والے سرکاری یونانی اسپتال میں جو 100 بستروں پر مشتمل ہوگا ، اس علاقے کے عوام کو علاج کی ایک نئی اور بڑی سہولت حاصل ہوگی۔اس ضمن میں رائے گڑھ ضلع میں سماجی اور تعلیمی میداان میں کام کرنے والے ایک سوشل ورکر نے بتایا کہ مہاراشٹر میں اب تک کوئی بھی سرکاری سطح کا یونانی کالج اور دواخانہ نہیں تھا۔ اس علاقے کے مسلم بچے کو یونانی طب میں ڈگری حاصل کرنا چاہتے ہیں ان کو اب کہیں دور دراز علاقے میں جانے کی ضرورت نہیں پڑے گی۔ انھوں نے شندے حکومت کے اقدام کی سراہتے ہوئے کہا کہ عوام شندے کے اس فیصلےکو یاد نظر میں رکھ گی اور انھیں اس کا اچھا بدلہ ملے گا۔