ممبئی کے حساس علاقوں میں حفاظتی انتظامات سخت، اورنگ آباد کےتاریخی شہر میں سیکورٹی سخت،شرپسندوں کو سرکاری سرپرستی: سنجے راوت
ممبئی :،( اسٹاف رپورٹر)مہاراشٹر کے تاریخی شہر اورنگ آباد اور جلگاؤں میں رام نومی کے موقع پر فرقہ وارانہ تشدد کے بعد ممبئی سمیت دیگر شہروں میں سلامتی اقدامات سخت کر دیئے گئے ہیں اور خصوصی طورپر ممبئی کے حساس علاقوں میں اسٹیٹ ریزرو پولیس فورس (ایس آر پی ایف) کی بٹالین تعینات کردی گئی ہے۔کئی علاقوں میں مسلح پولیس نے مارچ کیا ہے۔جنوبی ممبئی کے مسلم اکثریتی علاقوں میں نماز عصر سے نماز تراویح تک پولیس کا گشت بڑھا دیا گیا ہے اور مساجد کے اطراف مشتبہ افراد پر سخت نظررکھی جارہی ہے۔جبکہ انٹاپ ہل شیخ مصری کے گنجان آبادی والے علاقے اور جھوپڑیوں میں پولیس نے سادہ لباس میں پولیس اہلکار تعینات کئے ہیں ،یہ ممبئی کا ملی جلی آبادی والا احساس ترین علاقہ سمجھا جاتا ہے۔انٹاپ ہل پولیس اسٹیشن کے سنئیر انسپکٹر ناصرپاشا کلکرنی نے رمضان سے قبل ایک محلہ کمیٹی کی میٹنگ طلب کی اور لوگوں کو مل جل کر اور ایک دوسرے کا خیال رکھتے ہوئے تہوار منانے کی اپیل کی تھی،یہاں روز شام کو حضرت شیخ مصری روڈ پر انٹاپ ہل پوسٹ آفس اور درگاہ کے درمیان پولیس مارچ کا سلسلہ جاری ہے ،اس کا مقصد شہریوں میں اعتماد بحال رکھنا ہے۔انہوں نے مکینوں سے کہاہے کہ علاقے میں امن وامان رکھنے کے لیے پولیس سے تعاون کریں اور شرپسندوں سے بھی ہوشیار رہیں اور کسی کے بہکاوے میں نہیں آئیں۔اورنگ آباد یعنی چھترپتی سمبھاج نگر کے کیراڈ پورہ علاقے کو تباہ کرنے والی بڑی جھڑپوں، آتش زنی اور پتھراؤ کے مشتبہ نتیجہ میں، یہاں ضلع کے اہیری گاؤں میں دو گروہوں نے ایک دوسرے پر پرتشدد پتھراؤ کیا۔ سی آر پی ایف کی ایک ٹیم سمیت ایک بڑی پولیس فورس کو امن کو برقرار رکھنے کے لیے اہری پہنچایا گیا اور وہاں حالات کو کنٹرول میں بتایا گیا ہے، اعلیٰ افسران اور سیاسی رہنما کسی بھی ممکنہ پریشانی پیدا کرنے والوں پر نظر رکھے ہوئے ہیں۔ یہ پیشرفت بمشکل 24 گھنٹے بعد ہوئی جب تاریخی چھترپتی سمبھاجی نگر جھڑپوں سے لرز اٹھا جس میں ایک شخص ہلاک اور ۱۵؍ سے زیادہ پولیس اہلکار زخمی ہوئے تھے اور بدھ سے جمعرات کی درمیانی شب تقریباً ۲۰؍پولیس اور نجی گاڑیوں کو نذر آتش کیا گیا تھا۔ کم از کم ۷؍افراد کو گرفتار کیا گیا ہے اور ۴۰۰؍سے زیادہ معلوم یا نامعلوم افراد کے خلاف ہنگامہ آرائی کے لیے مقدمہ درج کیا گیا ہے جس نے رام نومی کی تقریبات کے موقع پر اور جاری رمضان کے روزے کے مہینے میں شہر کو ہلا کر رکھ دیا تھا۔ جمعرات کو تہوار کے دوران، جلگاؤں قصبے میں گروہی جھڑپیں بھی ہوئیں جہاں 4 شرپسندوں کو گرفتار کیا گیا ہے اور بہت سے لوگوں کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا ہے، اور حالات اب پرامن بتائے گئے ہیں۔ جمعرات کو دیر گئے، ممبئی کے مغربی مضافاتی علاقے ملاڈ کے اقلیتی اکثریتی مالوانی علاقے میں گروپوں نے ایک دوسرے پر پتھراؤ کیا اور تقریباً ۲۵؍افراد کو حراست میں لے لیا گیا۔ رمضان کے مہینے کے پیش نظر پولیس نے سخت چوکسی برقرار رکھنے کے ساتھ وہاں صورتحال معمول پر اور قابو میں بتائی گئی ہے۔شیو سینا (یو بی ٹی) کے ایم پی اور چیف ترجمان سنجے راوت نے حکمراں شیو سینا- بھارتیہ جنتا پارٹی کے اتحاد پر ‘ریاست کے زیر اہتمام فسادات کے لیے انگلیاں اٹھائی ہیں جن کا مقصد اتوار کو چھترپتی سمبھاج نگر شہر میں ہونے والی اپوزیشن مہا وکاس اگھاڑی کی ریلی کو پٹری سے اتارنا ہے۔ ہماری اطلاع یہ ہے کہ دونوں گروپوں میں سے کوئی بھی تشدد نہیں چاہتا تھا لیکن یہ حکومت تھی جو بدامنی چاہتی تھی۔ اس نے ان لوگوں کی حمایت کی جنہوں نے ان کے خلاف کارروائی نہ کرکے تشدد کا سہارا لیا۔ ہمیں اتوار کو ہونے والی ریلی سے روکنے کے لیے شہر میں ریاستی اسپانسرڈ تشدد دیکھا گیا ہے۔ راوت نے دعویٰ کیا۔ ریاستی بی جے پی کے صدر چندر شیکھر باونکولے نے راوت کے تنازعات کو رد کرتے ہوئے کہا کہ اگر صورتحال دوبارہ بگڑتی ہے تو سینا (یو بی ٹی) کے رکن اسمبلی کو اشتعال انگیز بیانات دینے کے لئے ذمہ دار ٹھہرایا جانا چاہئے۔