’ مودی ہار سے خوفزدہ ‘کانگریس پر الزامات لگا رہے ہیں‘

0
8

بی جے پی اور نریندر مودی کو ذات پر مبنی مردم شماری پر اپنا موقف واضح کرنا چاہیے: رمیش چنیتھلا

ممبئی: وزیر اعظم نریندر مودی کا یہ الزام کہ کانگریس درج فہرست ذاتوں اور قبائل کے لیے ریزرویشن ختم کرنے جا رہی ہے انتہائی جھوٹا اور لوگوں کو گمراہ کرنے والا ہے۔ کانگریس پارٹی ہی تھی جس نے ملک کو اس کا آئین اور ریزرویشن دیا اور پسماندہ ذاتوں کو ان کے حقوق اور حقوق دلوائے اور منو وادیوں کے ذریعہ برسوں سے ڈھائے جانے والے مظالم سے نجات دلائی۔ وزیر اعظم مودی اور ان کی بی جے پی پارٹی ریزرویشن اور آئین کو ختم کرنے کا کام کر رہی ہے۔ ایسا سخت جوابی حملہ مہاراشٹر میں کانگریس کے انچارج رمیش چنیتھلا نے کیا ہے۔تلک بھون میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے رمیش چنیتھلا نے مزید کہا کہ راہول گاندھی نے دلت، قبائلی، او بی سی کمیونٹی کو سماجی انصاف فراہم کرنے کے لیے کنیا کماری سے کشمیر تک 4 ہزار کلومیٹر پیدل سفر کیا اور ذات کے لحاظ سے مردم شماری کا مطالبہ کیا۔ اب وزیر اعظم نریندر مودی اور ان کی بی جے پی پارٹی کو بھی ذات کے لحاظ سے مردم شماری پر اپنا کردار واضح کرنا چاہیے۔ کانگریس کے ریاستی انچارج نے کہا کہ بی جے پی ذات کے لحاظ سے مردم شماری کے خلاف ہے، اسی لیے وزیر اعظم مودی کانگریس پارٹی پر ریزرویشن ختم کرنے کا جھوٹا الزام لگا رہے ہیں۔ کانگریس پارٹی وزیر اعظم کے ان جھوٹے الزامات کی سخت مذمت کرتی ہے۔ کانگریس کے ریاستی انچارج نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی کی انتخابی میٹنگوں کو مہاراشٹر کے لوگوں سے جواب نہیں مل رہا ہے۔ جمعرات کو ممبئی کے شیواجی پارک میں منعقد ہونے والی میٹنگ کو بھی لوگوں کی طرف سے ہلکا سا ردعمل ملا ہے لوگ مودی کے جھوٹ سن سن کر تھک گئے ہیں۔ ایسا لگ رہا تھا جیسے نریندر مودی خالی کرسیوں سے خطاب کر رہے ہوں۔ اس کے برعکس لوک سبھا میں اپوزیشن لیڈر راہل گاندھی کی انتخابی مہم کو عوام کی جانب سے زبردست ردعمل مل رہا ہے۔چنیتھلا نے کہا کہ لوک سبھا میں قائد حزب اختلاف راہول گاندھی 16 نومبر کو چیمور اور دھامنگاؤں ریلوے میں جلسہ عام سے خطاب کریں گے۔ جبکہ آل انڈیا کانگریس کمیٹی کی قومی جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی ہفتہ کو شرڈی اور کولہاپور میں اور 17 نومبر (اتوار) کو گڈچرولی اور ناگپور میں عوامی جلسوں سے خطاب کریں گی۔کانگریس کے ریاستی انچارج نے کہا کہ بھارتیہ جنتا پارٹی نے کسانوں کے ساتھ دھوکہ کیا ہے۔ دیویندر فڑنویس نے سویابین، پیاز اور کپاس کی کسانوں کو مناسب قیمت دینے کے اپنے وعدے پر عمل نہیں کیا۔ چننیتھلا نے یہ بھی اعلان کیا کہ ریاست میں مہاوکاس اگھاڑی کی حکومت آنے کے بعد سویا بین کی قیمت 7000 روپے فی کوئنٹل ہوگی۔راہل گاندھی کی بھارت جوڑو یاترا میں بائیں بازو کے لوگوں کے حصہ لینے کے دیویندر فڑنویس کے الزام پر رمیش چنیتھلا نے کہا کہ بھارت جوڑو یاترا ایک بڑی عوامی تحریک تھی۔ جس میں تمام مذاہب کے لوگوں نے شرکت کی۔ اس سفر کے ذریعے ہمارے لیڈر نے ملک کے غریبوں، قبائلیوں، دلتوں، پسماندہوں، کسانوں، خواتین اور نوجوانوں کے مسائل اور درد کو جانا۔ رمیش چنیتھلا نے یہ بھی کہا کہ بھارت جوڑو یاترا کو عوام کی طرف سے زبردست حمایت ملی، اس لیے بی جے پی خوفزدہ ہے اور اس طرح کے جھوٹے الزامات لگا رہی ہے۔ پریس کانفرنس میں ریاستی کانگریس کے نائب صدر نانا گاونڈے، جنرل سکریٹری برج دت، مہاراشٹر اسمبلی انتخابات کے میڈیا انچارج سریندر راجپوت اور دیگر موجود تھے۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here