مودی حکومت میں بڑھتی ذات پات اور مذہبی تفریق ملک کیلئے خطرناک : ڈاکٹر سیّد ذیشان احمد

0
2

ممبئی: اُترپردیش کے مظفر نگر کے بعد ملک کی راجدھانی دہلی میں بھی مذہب کی بنیاد پر مسلم طلبہ کو نشانہ بنائے جانے کی سخت مذمت کرتے ہوئے مہاراشٹر کانگریس کے سیکریٹری ڈاکٹر سیّد ذیشان احمد نے اِسے سماجی ہم آہنگی اور بُنیادی اقدار کے لئے خطرناک قرار دیا ہے۔
ذرائع ابلاغ میں جاری اپنے ایک بیان میں سیّد ذیشان احمد نے کہا کہ گزشتہ ایک دہائی کے دوران بی جے پی کے ذریعے سماج میں پھیلائی گئی ہندو مسلم نفرت سے اب تعلیمی ادارے بھی محفوظ نہیں ہیں مظفر نگر کے بعد دہلی کی اسکول میں پیش آنے والا واقعہ ملک کے امن و اتحاد کیلئے خطرے کی علامت ہے۔ اُنہوں نے کہا کہ ماں کی گود کے بعد اسکول ہو وہ جگہ ہے جہاں بچے کو اخلاقی تربیت نیز سماجی بھائی چارے اور محبت کا درس دیا جاتا ہے مگر افسوس کہ اب یہ ادارے بھی نفرتی ایجنڈوں سے محفوظ نہیں ہیں جہاں چھوٹے چھوٹے بچوں کو اس کا شکار بنایا جا رہا ہے۔ اُنہوں نے مزید کہا کہ مذہب کی بنیاد پر مسلم طلبہ نشانہ بنایا جانا انتہائی شرمناک اور نا قابل معافی جرم ہے جس کیلئے سخت سے سخت سزا کا اطلاق ہونا چاہئے۔ اُنہوں نے کہا کہ ان تفرقہ انگیز قوتوں کی وجہ سے ہمارے سماجی تانے بانے کو بڑے چیلنجز کا سامنا ہے جس کے لئے فوری اقدامات کی ضرورت ہے۔ اُنہوں نے آخر میں کہا کہ مظفر نگر اور دہلی کے واقعہ کے بعد بھی ایسے معاملوں میں ٹھوس اقدامات نہیں کئے گئے تو وہ دن دور نہیں جب یہ ملک ذات پات اور نفرت کی آگ میں جل کر خاک ہو جائے گا۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here