ممبئی : اڈانی گروپ کی بدعنوانی دنیا کے سامنے آجانے کے باوجود مرکز میں بیٹھی بی جے پی حکومت کی طرف سے کوئی ٹھوس کارروائی نہ کئے جانے کے خلاف عام آدمی پارٹی نے بی جے پی ہیڈ کوارٹر کے سامنے احتجاج کیا۔ مودی-اڈانی گھوٹالہ ملک کی آزادی کے بعد اب تک کا سب سے بڑا گھوٹالہ ہے۔ 2014 میں اڈانی گروپ کے اثاثے 37000 کروڑ روپے تھے۔ 2018 میں یہ بڑھ کر 59000 کروڑ ہو گیا۔ 2020 میں وہی اثاثہ 2.5 لاکھ کروڑ روپے بن گیا اور اب 2022 میں یہ اثاثہ بڑھ کر 13 لاکھ کروڑ روپے ہو گیا۔ یہ وزیر اعظم نریندر مودی کی مدد کا نتیجہ ہے کہ اڈانی کی دولت 37000 کروڑ سے بڑھ کر 13 لاکھ کروڑ ہوگئی، عام آدمی پارٹی ممبئی کے ورکنگ صدر روبن مسکرینس نے الزام لگایا۔ ہڈنبرگ کی رپورٹ کے بعد اڈانی گروپ کے مالک گوتم اڈانی کے سیاہ کارناموں کے پوری دنیا کے سامنے آنے کے باوجود مرکز میں بیٹھی بی جے پی حکومت اور ان کے ریگولیٹری اداروں کی طرف سے اڈانی گروپ کے خلاف کوئی ٹھوس کارروائی نہیں کی گئی۔ اس لئے عام آدمی پارٹی کے قومی صدر اور دہلی کے وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال کی ہدایت کے مطابق عام آدمی پارٹی ممبئی کی جانب سے ممبئی کے نریمن پوائنٹ پر واقع بی جے پی ہیڈ کوارٹر کے سامنے احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔ اس سے پہلے عام آدمی پارٹی ممبئی کی جانب سے چرچ گیٹ اسٹیشن سے بی جے پی ہیڈکوارٹر تک مارچ نکالا گیا۔ عام آدمی پارٹی ممبئی کے ورکنگ صدر روبن مسکرینس، سمترا سریواستو، وجیندر تیواری، نائب صدر پیوس ورگیس، سندیپ کٹکے، رمیش دیشمکھ، محمد دیشمکھ، جنید خان عام آدمی پارٹی ممبئی کے تمام عہدیداروں اور کارکنوں نے اس مظاہرے میں بڑی تعداد میں شرکت کی۔ روبن مسکر ینس نے مزید کہا کہ ایک شخص کو تمام وسائل دے کر مودی جی نے انہیں دنیا کا دوسرا امیر ترین شخص بنا دیا۔ مودی جی نے کوئلہ، گیس، بجلی، پانی، سڑک، سیمنٹ، اسٹیل جیسے صنعتی وسائل کے ٹھیکے اڈانی کو دیے۔ ملک کے ہوائی اڈے اور بڑی بندرگاہیں دیں۔ یعنی آکاش سے پاتال تک جو کچھ مودی جی کے قبضے میں تھا، انہوں نے سب کچھ اڈانی کے حوالے کر دیا۔ بنگلہ دیش میں بجلی کا ٹھیکہ ملا۔ سری لنکا میں بجلی کا ٹھیکہ ملا۔ آسٹریلیا میں کان کنی کروائی۔ جب آسٹریلیا کے پرائیویٹ بینک انہیں قرض دینے کے لیے تیار نہیں ہو رہے تھے تو انہیں ایس بی آئی سے 7.5 ہزار کروڑ روپے کا قرض ملا۔ مودی جی نے اڈانی کو ڈھائی لاکھ کروڑ کا قرض دیا اور جب اڈانی کی کمپنیاں خسارے میں چلنے لگیں تو مودی جی نے اڈانی کا 84 ہزار کروڑ کا قرض معاف کر دیا۔ اگر کسی بے روزگار کو، کسی کسان کو، کسی گلی فروش کو ڈھائی لاکھ کا قرض چاہیے، اگر کسی مزدور کو بیٹی کی شادی کے لیے ڈھائی لاکھ کا قرض چاہیے تو اس کے جوتے گھس جائے گے لیکن قرض نہیں ملے گا۔ اور مودی جی نے اڈانی کو ڈھائی لاکھ کروڑوں کا قرض اتنی آسانی سےدیا۔ عام پارٹی لیڈر پائیس ورگیز کے کہا کہ عام آدمی پارٹی اس معاملے کی مشترکہ پارلیمانی کمیٹی (جے پی سی) سے تحقیقات کرانے کا مطالبہ کر رہی ہے۔ مودی جی غلط نہیں ہیں تو تحقیقات سے کیوں بھاگ رہے ہیں؟ اُنہوں نے مزید کہا کہ کیا یہ کالا دھن اڈانی سے بی جے پی کو جاتا ہے؟ بی جے پی اس رقم کو ہارس ٹریڈنگ میں لگاتی ہے۔ اڈانی کے خلاف نہ تو ای ڈی کارروائی کرتی ہے، نہ سی بی آئی اور نہ ہی SEBI۔ اپوزیشن کے خلاف کارروائی کرنی ہے تو تمام ادارے متحرک ہو جائیں گے۔ وہ سب کو جیل میں ڈالنا شروع کر دیتے ہیں۔ ED، CBI، SEBI سبھی دھوکہ دہی پر کارروائی کرنے میں لگے ہوئے ہیں۔ لیکن جب اتنا بڑا گھپلہ منظر عام پر آیا ہے تو کوئی اس پر بات نہیں کرتا۔ پیوس ورگیز نے کہا کہ دنیا کی سب سے بڑی پارٹی بی جے پی کے مودی جی نے اڈانی کے ساتھ مل کر دنیا کا سب سے بڑا گھوٹالہ کیا ہے۔