مجروح سلطانپوری کی 100 ویں سالگرہ پر اُن کی شخصیت اور ورثے کو خراج عقیدت پیش کیا گیا

0
15

مجروح صاحب کو پدم بھوشن سے نوازا جاتا تو یہ اس ایواڈ کی عظمت کو بڑھا دیتا: عندلیب سلطانپوری ‘مجروح صاحب نے اس دیش کو بہت کچھ دیا مگر اس دیش نے اُنہیں کچھ نہیں دیا: حاجی عرفات شیخ

ممبئی: ہندوستانی سنیما میں مجروح سلطانپوری کی خدمات کو ہمیشہ یاد رکھا جائے گا اور اگر اُن کی خدمات کو سراہتے ہوئے حکومت نے اُنہیں پدم بھوشن سے نوازا ہوتا تو یہ اس ایوارڈ کی عظمت کو بڑھا دیتا مذکورہ خیالات کا اظہار مجروح سلطانپوری کے فرزند عندلیب سلطانپوری نے گُزشتہ شام ممبئی کے رنگ شاردا ہال میں اردو کے مشہور و معروف شاعر اور بالی ووڈ کے نامور نغمہ نگار مجروح سلطانپوری کی 100 ویں سالگرہ کے موقع پر منعقدہ خصوصی پروگرام “شامِ مجروح” کے موقع پر کیا۔ اس خُصوصی پروگرام میں بی جے پی کے سینئر لیڈر و ریاستی اقلیتی کمیشن کے سابق چیئرمین حاجی عرفات، کانگریس لیڈر سابق رکن اسمبلی یوسف ابرہانی، علی گڑھ مسلم یونیورسٹی طلباء یونین کے سیکریٹری و راشٹریہ علماء کونسل کے ترجمان حذیفہ عامر رشدی اور ملک کی نامور سیاسی، سماجی اور فلمی شخصیات نے شرکت کی اور مجروح صاحب کو خراج تحسین پیش کیا۔

پروگرام کی میزبانی مجروح سلطانپوری کے فرزند، عندلیب سلطانپوری نے کی، جنہوں نے اپنے والد کی تخلیقی زندگی اور ان کے ادبی ورثے پر روشنی ڈالی۔ اُنہوں نے کہا کہ مجروح صاحب ایک ایسی شخصیت کے مالک تھے کہ اُنہوں نے کبھی کوئی ایواڈ خریدنے کی کوشش نہیں کی۔ اُنہوں نے بتایا کہ مجروح صاحب اصولوں کے بہت پابند تھے جب اُنہیں ایک ایواڈ سے نوازنے کا اعلان کیا گیا تو اُنہوں نے واضح طور پر کہہ دیا تھا کہ میں یہ ایواڈ کسی چپراسی سے لوں گا مگر وزیرِ اعلیٰ سے نہیں لوں گا کیونکہ وہ کبھی ایوارڈ کے بھوکے نہیں تھے۔ اُنہوں نے کہا کہ آج میں ریاست کے وزیرِ اعلیٰ اور ملک کے وزیرِ اعظم سے یہ اپیل کرتا ہوں کہ جو پہلے کو حکومتوں نے نہیں کیا وہ آپ کریں۔ اُنہوں نے آخر میں کہا کہ ہم اور مجروح صاحب کے لاکھوں چاہنے والے چاہتے ہیں کہ مجروح صاحب کو اُن کا حق دیا جائے اور اُن کی خدمات کا اعتراف کیا جائے۔

اس موقع پر بی جے پی لیڈر حاجی عرفات نے کہا کہ آج مجروح سلطانپوری کی 100 ویں سالگرہ ہے جس کی میں سبھی کو مباکباد پیشِ کرتا ہوں۔ یہ کوئی سیاسی پروگرام نہیں ہے لہٰذا میں یہاں یہ کہنا چاہوں گا کہ مجروح صاحب نے اس ملک کو بہت کچھ دیا مگر اُنہیں اس ملک نے بدلے میں کچھ نہیں دیا۔ امیتابھ بچن، وزیرِ اعظم نریند مودی نے اُن کی تعریف ضرور کی مگر اُن کو وہ عزت نہیں ملی جس کے وہ مستحق تھے۔ اُنہوں نے بالی ووڈ پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ کنگنا رناوت کو ایوارڈ دیا جاتا ہے، اجے دیوگن کو ایوارڈ ملتا ہے مگر مجروح صاحب کو کوئی ایوارڈ کیوں نہیں دیا گیا۔ اُنہوں نے کہا کہ میں اس بات کو وزیرِ اعظم نریندر مودی کے پاس لیکر جاؤں گا اور اُنہیں انصاف اور حق دلانے کے لئے ہر ممکن کوششیں کی جائے گی۔

اس کے علاوہ، مجروح سلطانپوری کی زندگی اور ادبی سفر پر معروف شخصیات نے تقریریں کیں، جنہوں نے ان کے ادبی کارناموں کی تعریف کی

یہ شام نہ صرف مجروح سلطانپوری کے مداحوں کے لیے ایک یادگار موقع تھی، بلکہ اس پروگرام نے نئی نسل کو بھی اردو کے اس عظیم شاعر سے متعارف کرایا۔ عندلیب سلطانپوری نے آخر میں تمام حاضرین کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ یہ پروگرام مجروح سلطانپوری کی زندگی اور ان کے کلام کو مزید لوگوں تک پہنچانے کی ایک کوشش تھی اور اس میں شرکت کرنے والے ہر فرد نے اسے کامیاب بنایا۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here