، ممبئی :ممبئ مونسپل کارپوریشن کی نائر اسپتال سے سبکدوش لینا فریرا نامی ۸۷؍ سالہ بیوہ نے شکایت کی ہیکہ اسکی ضعیف العمری کا فائدہ اٹھاتے ہوئے اسکے بڑھاپے کا سہارا اسکی گورائی بیچ پر واقع ہوٹل پر فرضی کاغذات بنا کر قبضہ کر لیا گیا ۔اطلاع کے مطابق ملزم نےگورائی میں مذکورہ خاتون کی جگہ پر فرضی کاغذات کی مدد سے قبضہ کر لیا ہے اور چالاکی دکھاتے ہوئے اس کے اکائونٹ سے پیسہ بھی نکال لیا تھا۔ گذشتہ،۳؍ اگست سے وہ پولس میں شکایت درج کرنے کی کوشش کر رہی تھی جب اس نے مالوانی پولس اسٹیشن میں اپنی پہلی شکایت تحریری طور پر کی تھی اور اسے 4 ماہ ہو چکے ہیں لیکن ایف آئی آر درج نہیں ہوئی تھی۔ اس کے بعد ایک غیر سرکاری تنظیم این جی او نیشنل اینٹی کرپشن اینڈ کرائم پریوینٹیو کونسل کے آل انڈیا صدر موہن کرشنن کے پاس خاتون نے فریاد کی جنہوں نے بھی اسے اعلیٰ افسران کے روبرو اٹھایا نیز اسے وزیر اعظم دفتر میں بھی بھیجا گیا جس پر فوری کاروائ کی گئ اور محض ، 48 گھنٹوں کے اندر پی ایم پورٹل کی معرفت سے پولس کا فوری کاروائی کرنے کی ہدایت دی گئی اس کے بعدپولیس اعلیٰ سطحی جانچ کرتے ہوئے حرکت میں آئی۔ اسی سلسلے میں سابق رکن راجیہ سبھا شری حسین دلوائی نے بھی ایک مکتوب روانہ کیا جس پر اس وقت کے ایڈیشنل پولیس کمشنر، نارتھ ریجن نے مالوانی پولیس اسٹیشن کو متاثرہ کا بیان ریکارڈ کرنے اور قانون کے مطابق کارروائی کرنے کی ہدایت جاری کی ہدایت کے بعد ممبئ پولیس کے قانونی ماہرین کے روبرو یہ معاملہ پیش کیا گیا جو اس نتیجے پر پہونچے کے معاملے کی نوعیت مجرمانہ نہیں ہے غیر سرکاری تنظیم کے صدر موہن کرشننن نے کہا کہ شکایت کنندہ کے بیان کے اندراج کے بغیر ہی پولیس اس نتیجے پر کیسے پہونچ گئ کہ مجرمانہ قانون کے تحت کاروائ نہیں کی جاسکتی ہے انہوں نے کہا کہ اس معاملے کے کلیدی ملزم اشون رماکانت سروے کا مجرمانہ سابقہ ریکارڈ ہے اور اسے حال ہی میں دھوکہ دہی کے ایک معاملے میں گرفتار کیا گیا تھا اور وہ مہینوں تک جیل میں مقید تھا نیز ۔ بوریولی ایسٹ کے ایک طاقتور سیاستدان سے ان کی قربت مشہور ہے جس کی وجہ سے وہ پولیس کے دسترس سے باہر ہے موہن کرشننن کا کہنا ہیکہ حصول انصاف میں ۔تاخیر سے مجرم کے خلاف ایف آئی آر کے اندراج کا مقصد ہی ختم ہوجاتا ہے ،