ممبئی: مہاراشٹر کی شندے – فرنویس حکومت میں فرقہ پرستی عروج پر ہے نیز حکومت کی پشت پناہی سے حکمراں پارٹی کے لیڈران جان بوجھ کر ریاست میں مذہبی انتشار پیدا کرکے سیاسی فائدہ حاصل کرنا کی کوشش کر رہے ہیں مذکورہ تمام باتیں مہاراشٹر پردیش کانگریس کمیٹی کے سیکریٹری ڈاکٹر سیّد ذیشان احمد نے کہی۔اپنے ایک اخباری بیان میں اُنہوں نے ریاستی حکومت پر سخت تنقید کرتے ہوئے کہا کہ کرناٹک میں شکست سے پوری طرح پریشان بی جے پی اب مہاراشٹر میں فرقہ پرستی کا زہر گھول کر اقتدار میں رہنا چاہتی ہے کیونکہ بی جے پی کو یہ احساس ہو چُکا ہے کہ اب کرناٹک کے بعد مہاراشٹر میں بھی اسے اقتدار سے ہاتھ دھونا پڑے گا۔ مہاراشٹر کے مختلف اضلاع میں فساد جیسی صورتحال پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے ڈاکٹر سیّد ذیشان احمد نے کہا کہ یہ حکومت کی ناکامی نہیں ہے بلکہ ایک منصوبہ بند طریقے سے مہاراشٹر کو فرقہ پرستی کی آگ میں جھونکنے کا کام کیا جا رہا ہے تاکہ اس سے زیادہ سے زیادہ سیاسی فائدہ اٹھایا جاسکے۔ اُنہوں نے کہا کہ مہاراشٹر میں اس سے پہلے کبھی ایسی اوچھی سیاست نہیں کی گئی جیسی آج کی جارہی ہے آج سیکولر نظریات رکھنے والوں کو کھلے عام ڈرایا دھمکایا جا رہا ہے مگر کسی پر کوئی کارروائی نہیں کی جا رہی ہے۔ اُنہوں نے مزید کہا کہ جہاں ایک طرف بی جے پی ملک میں نفرت پھیلا رہی ہے تو وہیں ہمارے لیڈر راہل گاندھی محبت کا پیغام دے کر عوام کو جوڑنے کا کام کر رہے ہیں اور یہ راہل گاندھی کی انتھک محنت اور جد و جہد کا نتیجہ ہے کہ ملک کی عوام نے نفرت کی سیاست پر محبت اور بھائی چارے کو ترجیح دیکر کرناٹک سے فرقہ پرست حکومت کو اکھاڑ پھینکا ہے بالکل اسی طرح مہاراشٹر کی عوام بھی نفرت پھیلانے والوں کو ان کی جگہ دکھانے کا کام کریگی۔ اُنہوں نے کہا کہ ان تمام باتوں کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے اور اگر یہ حکومت ریاست میں امن و امان برقرار نہیں رکھ سکتی تو اسے مستعفی ہو کر گھر بیٹھ جانا چاہیے۔ اُنہوں نے کہا کہ ڈھائی سال مہاراشٹر میں مہا وکاس اگھاڑی کی سرکار تھی مگر کہیں کوئی فساد نہیں ہوا لیکن بی جے پی کی اقتدار میں آتے ہی ریاست کہ امن و چین ختم ہوکر رہ گیا ہے ان حالات میں ہم مہاراشٹر کی عوام سے اپیل کرتے ہیں کہ ریاست کی پر امن فضا میں زہر گھولنے والوں سے ہوشیار رہیں اور امن و امان کا ماحول بنائے رکھیں۔