سعودی شہزادہ سلمان کے نئے کعبہ کی تعمیرکے منصوبے پر برہمی

0
1

اسلام میں نئے کعبہ کا کوئی تصور نہیں ،رضااکیڈمی ابن سلمان نجدی کے اس منصوبے کو سرے سے مسترد کرتی ہے۔محمد بن سلمان نجدی کے نیا کعبہ بنانے کے قبیح منصوبے کے خلاف بھارت کا مسلمان سخت غم و غصے میں ہے:الحاج محمد سعید نوری

ممبئی:محمدی مسجد غیبن شاہ درگاہ نارائن نگر گھاٹکوپر ممبئی میں ایک احتجاجی اجلاس ہوا جس میں محمد بن سلمان نجدی کے نئے کعبہ بنانے کے منصوبے کی مخالفت کرتے ہوئے اسیر مفتئ اعظم الحاج محمد سعید نوری جنرل سکریٹری رضا اکیڈمی نے پرزور مذمت کی ابن سلمان نجدی کے اس منصوبے کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ اگر وہ اپنے اس قبیح حرکت سے باز نہیں آیا تو بھارت میں بڑی شدت کے ساتھ اس کا احتجاج کیا جائے گا جس کی تائید محمدی مسجد میں موجود تمام مسلمانوں نے کی نوری صاحب سعودی حکومت کو متنبہ کرتے کہا کہ خانۂ کعبہ کی حرمت اور عزت کو پامال کرنے سے باز رہے انہوں نے مزید کہا کہ اس خبر کو سنتے ہی دنیا بھر خاص کر ہندوستانی مسلمانوں کے درمیان بے چینی و اضطرابی اور سخت غم وغصہ کی لہر دوڑ گئی ہے نوری صاحب کہا کہ ہم اس ملعون شخص کی اس قبیح حرکت کو ہرگز برداشت نہیں کرسکتے ۔واضح رہے کہ اس سے پہلے بھی محمد بن سلمان نجدی نے حدود حرم میں غیر مسلموں کے داخلے کی اجازت دے رکھی ہے اس طرح کی اس نے اور بھی غلیظ حرکتیں کررکھی ہے کعبہ شریف کی طرح نیا کعبہ بنانے کا اس کا یہ اعلان اسلام کے سراسر خلاف ہے لہٰذا ہم بھارت کے مسلمان سعودی حکومت سے پرزور مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ نیو کعبہ بنانے کا اعلان جلد سے جلد واپس لے ورنہ ہم اس کے خلاف ملک گیر احتجاج کرنے پر مجبور ہوں گے اس طرح کا بیان مولانا محمد عباکی س رضوی نے دیا انہوں نے مزید اپنے بیان میں کہا کہ سعودی حکومت اس بات کو جان لے کہ اس قسم کی حرکتیں دنیا بھر کے مسلمان ہر برداشت نہیں کریں گے۔اس موقع پر مولانا ظفرالدین رضوی نے اپنے غم وغصہ کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ہم سلمان بن نجدی کے اس فعل قبیح کی سخت مذمت کرتے ہیں اجلاس میں سینکڑوں مسلمان موجود رہے۔

نئے خانہ کعبہ کی تعمیر کامنصوبہ: سعودی ولی عہد اور وزیر اعظم محمد بن سلمان کے نئے ترقیاتی منصوبے کے حصے کے طور پر ریاض کے قلب میں کعبہ کی شکل کا تفریحی، تجارتی اور رہائشی کمپلیکس تعمیر کرنے کے منصوبے کو شدید ردعمل کا سامنا ہے۔محمد بن سلمان بن عبدالعزیز نے ملک کے دارالحکومت میں ایک پرجوش ترقیاتی منصوبے شروع کرنے کے لیے ایک نئی کمپنی کے آغاز کا اعلان کیا۔نئی مربہ ڈویلپمنٹ کمپنی کا مقصد۲۰۳۰ء تک ریاض میں دنیا کے سب سے بڑے شہر کو تیار کرنا ہے۔سعودی پریس ایجنسی نے اطلاع دی کہ نیا مربہ منصوبہ۱۹؍ مربع کلومیٹر پر محیط ہے، جو ریاض کے شمال مغرب میں شاہ سلمان اور شاہ خالد سڑکوں کے چوراہے پر واقع ہوگا۔اس سے۲۰۳۰ء تک ملک کی نان آئل جی ڈی پی میں کھربوں ریال کا اضافہ اور براہ راست اور بالواسطہ ملازمتیں پیدا ہونے کی توقع ہے۔”مکاب”تاہم، جس چیز نے مسلمانوںکے غصے کو مدعو کیا وہ دیوہیکل مکعب عکی شکل ہے- مرکز میں واقع ریاض کے مرکز کے لیے ایک دیوہیکل مکعب کی شکل کا ایک سپر ٹل فلک بوس عمارت۔ مکعب۴۰۰؍ میٹر لمبا اور اتنا بڑا ہے کہ ۲۰؍یمپائر سٹیٹ بلڈنگز رکھ سکتے ہیں۔ سعودی پریس ایجنسی کی جانب سے جاری کی گئی ویڈیو کو دیکھتے ہوئے، مکعب کے اندر ریٹیل کاؤنٹر اور دکانیں، رہائشی کمپلیکس، مہمان نوازی، کھانے اور ریستوراں اور داخلے ہوں گے۔”یہ ریاض کا نیا چہرہ ہے”، ویڈیو میں سعودی دارالحکومت ریاض سے تقریباً۱۹‘؍ کلومیٹر کے فاصلے پر واقع دنیا کے سب سے بڑے جدید شہر کے طور پر پیش کیے جانے والے پروجیکٹ کا تعارف اور بصیرت فراہم کرتے ہوئے کہا گیا۔مکعب کا ڈیزائن غصے کو جنم دیتا ہےلیکن مکہ مکرمہ میں خانہ کعبہ سے مشابہ “مکعب” کی شکل نے دیکھنے والوں کو چونکا دیا ہے۔کیا محمد بن سلمان ریاض میں اپنا خانہ کعبہ بنا رہے ہیں؟، ڈاکٹر محمد الہچیمی الحمدی، مصنف، المستقلہ ٹی وی کے چیئرمین جو لندن یونیورسٹی سے پی ایچ ڈی ہیں، نے ٹوئٹر پر لکھا۔”یہ وہ ڈیزائن ہے جسے اس نے اپنے تازہ ترین پروجیکٹ کے لیے منتخب کیا ہے؛ تفریح کا ایک نیا ’کعبہ‘!! اسنے سوچا،یقیناً صرف ایک بدبخت فرد ہی ایسے ناپاک مقصد کے لیے مقدس ڈیزائن کا انتخاب کرے گا!! انہوں نے مزید لکھا،جب بن سلمان ۲۰۱۹ء میں مکہ میں خانہ کعبہ کی چوٹی پر کھڑا ہوا، تو یہ سعودی عرب میں اسلامی اثرات کو مسخر کرنے کے ا س کے ارادے کی تقریباً علامت تھی۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here