ممبئی:نیشنلسٹ کانگریس پارٹی (این سی پی) کے صدر شرد پوار نے پیر کو یہاں کہا کہ راہل گاندھی کی ’بھارت جوڑو یاترا‘ کا اثر کرناٹک کے حالیہ اسمبلی انتخابات کے نتائج سے ثابت ہو گیا ہے۔ انہوں نے اپنے اندیشوں کا بھی اعادہ کیا کہ کرناٹک کے نتائج کی وجہ سے عام انتخابات ملتوی ہونے کا امکان ہے، لیکن اس کی تفصیل نہیں بتائی۔ پوارنے ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہاکہ کنیا کماری سے کشمیر تک مکمل ہونے والے راہل گاندھی کے بی جے پی کے 5 ماہ کے اثر سے متعلق ایک سوال کا جواب دے رہے تھے۔ بزرگ رہنما نے کہا کہ وقت کی ضرورت ہے کہ ملک میں بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کا مقابلہ کرنے کے لیے ایک مؤثر متبادل قیادت تیار کیا جائے۔ پوار نے کہاکہ ’’میں مقابلہ نہیں کرنے جا رہا ہوں… اس لیے میں تمام اپوزیشن پارٹیوں کو اکٹھا کرنے کی کوشش کر رہا ہوں تاکہ عوام کے سامنے بی جے پی کو ایک قابل عمل آپشن فراہم کیا جا سکے۔‘‘ انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) کے ذریعہ آج ریاستی این سی پی کے صدر جینت پاٹل سے پوچھ گچھ کا حوالہ دیتے ہوئے پوار نے مرکزی تحقیقاتی ایجنسیوں کے بے دریغ غلط استعمال کے ذریعہ اپوزیشن کے سیاسی قائدین کو نشانہ بنانے کے لئے حکومت پر تنقید کی۔پوار نے کہاکہ ’’این سی پی کے 10 لیڈران فی الحال ای ڈی اور دیگر ایجنسیوں کی کارروائی کا سامنا کر رہے ہیں… دوسری طرف، پرم بیر سنگھ (سابق ممبئی پولیس کمشنر) کے خلاف بہت سی شکایات تھیں… اس پر بھی غور کیا جانا چاہئے،‘‘ اپنے سینئر پارٹی ساتھی اور ریاست کے سابق وزیر داخلہ انیل دیشمکھ کی مثال دیتے ہوئے، انہوں نے کہا کہ سنگھ کی مبینہ بدعنوانی کی شکایات سے کچھ نہیں نکلا، لیکن انہیں (دیش مکھ) کو غیر ضروری طور پر 13 ماہ جیل میں گزارنے پڑے۔ مراٹھا مضبوط شخص نے کہا کہ ہوسکتا ہے کہ بی جے پی کو این سی پی (اس طرح کی ہراسانیوں کے لئے) سے ‘کچھ توقعات’ ہوں، “لیکن ہم انہیں مطمئن نہیں کرنے والے ہیں”۔ مبینہ طور پر مہا وکاس اگھاڑی (ایم وی اے) کے اتحادیوں – کانگریس-این سی پی-شیو سینا (یو بی ٹی) سے دوچار سیٹوں کی تقسیم کے مسائل پر بحث کرتے ہوئے پوار نے میڈیا کی تمام قیاس آرائیوں کو یہ واضح کرنے کے لیے مسترد کردیا کہ ابھی تک معاملہ (سیٹوں کی تقسیم کا) نہیں ہوا ہے۔ تینوں فریقوں نے بات چیت کی۔ انہوں نے کہاکہ”ہم سب متحد ہو کر کام کر رہے ہیں…ایم وی اےکے شراکت دار جلد ہی ایک ساتھ بیٹھیں گے اور آنے والے بی ایم سی انتخابات کے لیے سیٹوں کی تقسیم پر بات کریں گے،”