ممبئی: آج مہاراشٹر کے راج بھون میں حلف برداری کی تقریب نہیں بلکہ داغ دھلنے کا پروگرام ہوا ہے، حکومت میں شامل ہونے کیلئے اجیت پوار کا جواز بے معنی، مہاراشٹر ہی نہیں بلکہ پورے ملک میں اتنی گھٹیا سیاست کبھی نہیں ہوئی مذکورہ تمام باتیں مہاراشٹر پردیش کانگریس سیکریٹری ڈاکٹر سیّد ذیشان احمد نے کہی۔مہاراشٹر کے سیاسی ڈرامے پر سخت تنقید کرتے ہوئے اُنہوں نے کہا کہ آج کا دن مہاراشٹر کی سیاست کا ایک اور سیاہ دن ثابت ہوا ہے جسے مہاراشٹر کی عوام کبھی فراموش نہیں کریگی۔ کل تک بی جے پی بدعنوانیوں کے الزامات میں جن لوگوں کو جیل میں ڈالنے کی بات کر رہی تھی آج انہی لوگوں کو حلف دلایا جا رہا ہے آخر یہ کس قسم کی سیاست ہے۔ حکومت میں شامل ہونے کیلئے اجیت پوار کے دیئے گئے جواز پر اُنہوں نے کہا کہ یہ لوگ مہاراشٹر کی عوام کے بھلے کے لئے نہیں بلکہ خود کی گردن کو بچانے کے لئے سرکار میں شامل ہوئے ہیں، جن لوگوں پر ای ڈی نے شکنجہ کسا تھا وہ سبھی بی جے پی میں جارہے ہیں کیا عوام کو ان کو دوبارہ ووٹ دینا چاہے؟ اُنہوں نے مزید کہا کہ گزشتہ کل ہی وزیر اعظم نریندر مودی نے اپنی ایک ریلی میں این سی پی پر ہزاروں کروڑ کے گھوٹالے کا الزام عائد کیا تھا تو آج اچانک یہ ‘رودے پریورتن’ کیسے ہوگیا؟ ڈاکٹر سیّد ذیشان احمد نے وزیر اعلیٰ ایکناتھ شندے پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ اجیت پوار کی حکم شاہی سے بیزار ہوکر حکومت سے الگ ہونے کا دعویٰ کرنے والے شندے گروپ کے اراکین اب عوام کے سامنے کیا بہانہ پیش کریں گے؟ وہیں مہاراشٹر میں ہندوتوادی سرکار کا دعویٰ کرنے والے دیویندر فرنویس اور ایکناتھ شندے اب سیکولر نظریات والی این سی پی کے ساتھ کیسے حکومت کریں گے؟ اُنہوں نے کہا کہ ایسے کئی سوالوں کا جواب ان لیڈروں کو عوام کو دینا ہوگا۔ بی جے پی لیڈر کریٹ سومیا کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے اُنہوں نے کہا کہ اب کریٹ سومیا کیا کریں گے کیونکہ اب تک جن جن لوگوں پر اُنہوں نے بدعنوانی اور گھوٹالے کے الزامات لگائے ہیں بیشتر نے بی جے پی میں شمولیت یا اُس کی حمایت کرکے اپنے دامن کو بی جے پی کے واشنگ مشین میں دُھل کر صاف کر لیا ہے۔ اُنہوں نے کہا کہ مہاراشٹر کا یہ سیاسی ڈرامہ 2024 میں بی جے پی کو نظر آرہی اپنی شکست کے سبب ہوا ہے کیونکہ کرناٹک کی طرح مہاراشٹر میں بھی آئندہ ہونے والے انتخابات میں کانگریس اور اس کی اتحادی پارٹیوں کی ایک مضبوط سرکار بننے والی ہے۔