جلوس میلاد النبیؐ میں راشٹریہ لوک دل کے رہنما جینت چودھری مہمان خصوصی

0
4

گنیش اتسو کے سبب ۲۹؍ ستمبر کو جلوس نکالنے کا فیصلہ ؍شاہد صدیقی اعزازی مہمان اور مولانا نیراشرف قیادت فرمائیں گے

ممبئی:خلافت کمیٹی کے جلوس میلاد النبیؐ میں راشٹریہ لوک دل کے رہنماء جینت چودھری مہمان خصوصی اور شاہد صدیقی اعزازی مہمان ہوں گے،اس بات کا اعلان آل انڈیا خلافت کمیٹی چئیرمین سرفراز آرزونے کرتے ہوئے کہاکہ معروف صحافی اور آرایل ڈی کے قومی نائب صدر شاہد صدیقی مہمان اعزازی ہوں گے۔جبکہ فیض آباد کے مولانا نیئراشرف قیادت فرمائیں گے۔واضح رہے کہ ممبئی میں گنپتی وسرجن اور میلاد النبی کے ایک دن واقع ہونے کے پیش نظر احتیاطی اقدامات کے طورپر جلوس کو جمعہ کو نکالنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ ا مسال گنیش اتسو اور عید میلاد ۲۸؍ ستمبر کو ایک ساتھ واقع ہورہے ہیں۔ اس سے پولیس انتظامیہ پر کافی دباؤ آنے کی امید تھی۔ اس کشیدگی کو کم کرنے کے لیے مسلمانوں نے عید میلاد کے بجائے دوسرے دن ۲۹؍ ستمبر کو نکالنے کا فیصلہ کیا ہے، ممبئی میں گنیش اتسو دنیا بھر میں مشہور ہے۔ لہذا ء انت چتروتھی کے دن، یہ دیکھا جا سکتا ہے کہ ممبئی شہر بہت بھیڑ ہے۔ لیکن اس سال عید میلاد بھی اسی دن واقع ہے اور پولیس پر دباؤ بڑھ جاتا ،اس لیے خلافت ہاؤس میں کئی مسلم نمائندوں کی موجودگی میں منعقدہ ایک میٹنگ میں یہ فیصلہ کیا گیا۔ اس فیصلے سے سبھی نے اتفاق کیا۔ اس لیے پولیس کو اعتماد میں لے کر عید کا جلوس ایک دن کے لیے ملتوی کر دیا گیا۔ پولیس نے بھی مسلم بھائیوں کے اس فیصلے کو سراہا ہے۔ ممبئی پولیس کو ان دونوں دنوں میں پولیس فورس تعینات کرنی پڑ رہی ہے۔ اس کے علاوہ شہر کی حفاظت کا خیال رکھنے والی ممبئی پولیس پر بھی دباؤ کم ہو گیا ہے۔ کہا جاتا ہے کہ مسلم بھائیوں کے اس فیصلے کی ہرسو ستائش کی جارہی ہے ۔خلافت کمیٹی نے اس بار شمالی ہند کے راشٹریہ لوک دل (آرایل ڈی) کے سربراہ اور متھرا سے ایم پی رہ چکے جینت سنگھ چودھری کو مہمان خصوصی کے طورپر مدعو کیا ہے جبکہ معروف صحافی اور سابق ایم پی شاہد صدیقی مہمان اعزازی ہوں گے۔
آتش بازی کے خلاف نوجوانوں میں بیداری۔ وفد نے کی ایڈیشنل کمشنر سے ملاقات
گزشتہ کئی سالوں سے برابر علمائے کرام و ائمۂ مساجد کوشش کر رہے ہیں کہ عید میلاد النبی ْﷺ کے موقع پر ڈی جے آتش بازی ، عورتوں کی جلوس میں شمولیت پر نہ صرف فکر مند رہے بلکہ اس کو ایک تحریک کی شکل میں تبدیل کردیا اور خلاف شرع امور کے خلاف آواز بلند کی ان کی کوششوں سے کافی حد تک لوگوں نےڈی جے ، پٹاخے بازی کو کم کرنا شروع کیا ہے ۔ اس سال حضور اکرم صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم کا ۱۴۹۸؍واں سالہ جشن میلاد ہے ۔۱۵۰۰؍؍ سالہ جشن عید میلاد النبی ﷺکی تیاریاں اسی سال شروع کردی گئی ہیں۔رضا اکیڈمی کی جنرل سیکریٹری الحاج محمد سعید نوری صاحب کی قیادت میں نوجوانوں کے ایک وفد نے ساؤتھ زون ممبئی کےایڈیشنل کمشنر سے ملاقات کی اور ان کو ایک میمورنڈم پیش کیا ۔ سنی یونیٹی وارثی ایجوکیشن اینڈ ویلفیئر سوسائٹی کے ذمہ داران کی موجودگی میں الحاج محمد سعید نوری صاحب نے کہا کہ یہ نوجوانوں نے اس سال ڈی جے کے خلا ف چلنے والی تحریک کو بڑا فروغ دیا ہے محلہ محلہ جاکر لوگوں کو سمجھا رہے ہیں کہ ہمارے علمائے کرام جس بات کو منع کر رہے ہیں ہم کو چاہئے کہ ہم اپنے رہبروں اور رہنماؤں کی بات مانیں۔ڈی جےاور آتش بازی میں لاکھوں روپے خرچ ہوتے ہیں اور یہ پیسے حرام میں جاتے ہیں ۔ لہٰذا آپ لوگ ان روپیوں کا جائز استعمال کریں ۔ غریب و ناتواں لوگوں کی مدد کریں۔ لنگر رسول کا اہتمام کریں۔ غریب ، یتیم بچوں کی مدد کریں ۔ بیوہ عورتوں کی مدد کریں۔ان نوجوانوں کی ہمت افزائی ہونی چاہئے ۔ رضا اکیڈمی کے جنرل سکریٹری نے یہ تجویز پیش کی جس علاقہ سے ڈی جےکی گاڑیاں نکلتی ہے اس جگہ پر اس کو روک لیا جائے ۔ وفد میں انیس نقشبندی ، فہیم رضوی ، محمد اسلام و محمد اسلم وغیرہ شامل تھے۔
مولانا ندیم صدیقی کی اپیل:اس دوران مولانا ندیم صدیقی کی برادران وطن سے اپیل کی ہے کی ہے کہ گنپتی وسرجن اور میلاد النبیؐ کے موقع پر امن وشانتی و بھائی چارگی کے ماحول کو قائم رکھیں۔ مساجد و مد ارس کے پاس ڈی جے بجانے شور شرابہ کرنے اور گلال و غیرہ پھینکنے سے گریز کریں۔ عید میلاد النبیؐ اور گنیش وسرجن ۲۸؍ ستمبر کو ساتھ ساتھ ہیں ، مذہبی طور پر دونوں بڑے تہوار ہیں، جن سے لاکھوں بلکہ کروڑوں افراد کے مذہبی جذبات وابستہ ہیں ۔ جن کا اظہار اپنے اپنے اندازمیں کیا جاتا ہے۔ تاریخوں کی ٹکر ائو کے سبب ایک مسئلہ بنا ہوا تھا لیکن مہاراشٹر کے بیشتر اضلاع کے مسلمانوں کی جانب سے باہم مشورہ سے ۲۹؍؍ یا۳۰؍؍ ستمبر کو جشن عید میلاد النبی منانے کا اعلان کیا گیا ہے یہ اچھی بات ہے اس کی چہار جانب سے ستائش بھی کی جارہی لیکن برادران وطن کی بھی ذمہ داری بنتی ہے کہ وہ گنیش وسرجن کے دن پوری احتیاط کے ساتھ اپنے تہوار کو انجام دیں ،اور مساجد و مدارس کے پاس ٹہر کر ڈی جے بجانے شور شرابہ کرنے اور گلال و غیرہ پھینکنے سے گریز کریں اور امن وشانتی و بھائی چارگی کے ماحول کو قائم رکھیں اس طرح کی اپیل جمعیۃ علماء مہا راشٹر کے صدر مولانا حافظ محمد ندیم صدیقی صاحب نے اخبارات کے لئے جاری اپنے ایک بیان میں کیا ۔ مولانا ندیم صدیقی نے مزید کہا کہ صوبہ مہا راشٹر ہمیشہ سے ہی باہمی یگانگت ،اتحاد و اتفاق ،اخوت و محبت اور دوستی و یکجہتی کا گہوارہ رہاہے ۔آپسی بھائی چارہ ہی امن واتحاد اور سکون کی بنیاد ہے ،کوئی بھی معاشرہ باہمی محبت واخوت کے بغیر زندہ نہیں رہ سکتا ہے،اس لئے ہمیں آپسی بھائی چارہ کے لئے ہر ممکن کوشش کرنی چا ہئے ، ہمیں یہ بھی تسلیم کرنا ہوگا کہ ا یسے مواقع پر شر پسند عناصر قومی یکجہتی کو نقصان پہونچانے کے لئے نفرت کا ماحول پیدا کرنے کی کوشش کرتے ہیںہمیں مل جل کر ایسے لوگوں کے عزائم کو ناکام بنانا ہوگا ۔ مولانا صدیقی نے کہاکہ ملک میں نفرت کرنے والوں کی بڑی تعداد نہیں لیکن سب سے بڑا المیہ یہ ہے کہ اکثریت خاموش ہے لیکن وہ جانتی ہے کہ نفرت کرنے والے ملک کے اصل دشمن ہیں۔ جمعیۃ علماء کے صدر نے مسلمانوں کو مشورہ دیا کہ جذبات کی رو میں آکر فوری ردعمل سے پر ہیز کریں،کیونکہ آگ کو آگ سے نہیں بجھایا جاسکتاہے۔ نفرت اور فرقہ پرستی کا جواب نفرت نہیں ہو سکتی۔ہمیں نفرت کا جواب محبت اور خوش اسلوبی سے دینا چاہئے۔انہوں نے مزید کہا کہ مذہب اسلام ایک دوسرے کا احترام ،محبت پیار اور خلوص سکھاتا ہے ۔اخوت و انسانیت کا درس دیتا ہے ،خدا کے بندوں سے پیار کرنے کی تلقین کرتا ہے اور یہ سکھاتا ہے کہ اپنے برادن وطن اور ہمسایوں کے ساتھ مل جل کر رہیں ،انہوں نے مسلمانوں سے بھی اپیل کی کہ شرکیہ اعمال سے پر ہیز کرتے ہوئے شرعی حدود میں رہ کر قومی یکجہتی اور آپسی بھائی چارگی کو فروغ دیں ۔بعض مسلمان برادران وطن کے تہواروں کے موقع پر آرتی اتارنا ، پوجا کرنا ،ڈانڈیا وغیرہ جیسے دیگر مشرکانہ عمل کا ارتکاب کر بیٹھتے ہیں اور ایمان سے محروم ہوجاتے ہیں ،اس قسم کے اعمال سے مکمل طور پر اجتناب کرنے کی ضرورت ہے ۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here