ترکیہ وشام کے مہلوکین کی یاد میں آنکھیں اشکبار ڈھائی کروڑ لوگ امداد کے منتظر

0
2

ممبئی: سنی بلال مسجد ممبئ میں منقعدہ تعزیتی اجلاس سے جمعہ میں تعاون کرنے کی اپیل ممبئی،ممبرا تھانہ سمیت کئ مقامات سے علماء کرام نے شرکت کی پریس ریلیز ممبئی،ترکیہ وشام میں آنے والے زلزلے کو تقریباً ایک ہفتے سے زائد ہوگئے ہیں لیکن آج بھی تباہی وبربادی کے لرزہ خیز مناظر سامنے آرہے ہیں ملبے سے نکالی جانے والی ہزاروں لاشیں دوگز زمین کی محتاج ہیں،رپورٹ کے مطابق دو کروڑ سے زائد افراد امداد امداد کی آواز لگارہے ہیں ایسے موقع پر راحت رسانی کے کام میں تیزی پیدا کرکے متاثرین تک پہنچنا بہت ضروری ہے اس سلسلے میں ترکیہ وشام کے زلزلہ مہلوکین کو خراج محبت پیش کرنے کے لئے آل انڈیا سنی جمعیۃ العلماء ورضا اکیڈمی کے زیر اہتمام سنی بلال مسجد چھوٹا سونا پو ر میں شہزادہ مخدوم سمناں حضرت معین المشائخ مولانا سید معین الدین اشرف اشرفی الجیلانی کچھوچھہ شریف صدر آل انڈیا سنی جمعیۃ کی حمایت پر قائد ملت الحاج محمد سعید نوری صاحب قبلہ بانی رضا اکیڈمی کی قیادت و سرپرستی میں جلسہ تعزیت کا انعقاد کیا جس میں ممبئی، تھانہ، ممبرا سمیت دیگر جگہوں کے علماء نے کثیر تعداد میں شرکت کیمذکورہ تعزیتی اجلاس میں پیغام دیتے ہوئے قائد ملت الحاج محمد سعید نوری صاحب بانی رضا اکیڈمی نے کہا کہ یہ ترکیہ وشام کے عوام کیلئے مشکل گھڑی ہے جس میں بھاری جانی ومالی نقصان اٹھانا پڑا ہے اطلاعات کے مطابق متاثرین کی تعداد ہزاروں میں نہیں بلکہ دوکڑور سے زائد میں ہے جن کی مدد کیلئے ہاتھ بڑھانا امت مسلمہ کا اجماعی فریضہ ہے الحاج محمد سعید نوری صاحب نے کہا کہ دل رکھنے والے ترکیہ وشام کے درد کو سمجھنا ہوگا کہ وہ کس کربناک دور سے گزر رہے ہیں آج ان کے سروں پر چھت نہیں ہیں مکانات کھنڈرات میں تبدیل ہوگئے ہیں لہٰذا ہمیں راحت رسانی کے نظام کو اعلیٰ پیمانے پر کرنے کی ضرورت ہے حضرت نوری صاحب نے مزید کہا کہ جمعہ مبارکہ کا خطبہ بہت اہم ہے اراکین مساجد و ائمہ اگر دل جمعی سے خدمت خلق کے جذبے سے صرف اپنی اپنی مساجد میں اعلان کردیں تو امدادی کاموں کا دائرہ وسیع کیا جاسکتا ہےحضرت مولانا خلیل الرحمٰن نوری نے بھی اپنے تعزیتی پیغام میں کہا کہ ترکی کیلئے 2023بہت اہم ہے اس لیے دشمن ہر طریقے سے ترکی کو کمزور کرنے میں لگے ہوئے ہیں جس کا اہم حصہ یہ شدید زلزلہ ہے جس پر بہت کچھ کہا جاسکتا ہے لکھا جاسکتا ہےحضرت مولانا محمد عمر نظامی صاحب جنرل سکریٹری جمعیت علمائے اہلسنت ممبئی نے مختصر بیان میں اپنی تجاویز رکھی کی ترکی و شام کے زلزلے نے مسلم ممالک کو سوچنے کا موقع فراہم کیا ہے اس لئے تمام اہل خیر حضرات رضا اکیڈمی کے ذریعے ترکیہ وشام کے لیے جاری سرگرمیوں میں حصہ لیں اور نقد رقوم کی صورت میں آزمائش کی اس گھڑی میں ترک بھائیوں کے ساتھی بنیں حضرت مولانا محمد ابرہیم آسی صاحب نے بھی اپنے درد کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ 1939 کے بعد یہ سب سے بھیانک زلزلہ ہے جس نے لاکھوں لوگوں کو ہمیشہ کے لئے ہم سے چھین لیا کروڑوں افراد کو بے گھر کردیا ہزاروں ماؤں سے ان کے بچے جدا ہوگئے لاکھوں ماں بہنیں بیوہ ہوگئیں جن کو سہارا دینے کے لئے آل انڈیا سنی جمعیۃ العلماء ورضا اکیڈمی نے جو امدادی مہم شروع کی ہے اس کا ہم سب حصہ بنیں ممبرا سے تشریف لائے حضرت قاری عطاء اللہ صاحب خطیب و امام جامع مسجد نے کہا کہ مسلمانوں کے لیے خدمت خلق سب سے بڑا پلیٹ فارم ہے اس کے ذریعے ہم ہر پریشاں حال بھائ تک پہنچ سکتے ہیں ترکیہ وشام کے زلزلہ زدگان اس وقت سب سے زیادہ مصیبت زدہ ہیں اس لئے ان تک پہونچنا ان کی خبر گیری کرنا مدد کرنا مومن کا شیوہ ہےمشہور قاری قرآن حضرت قاری گلزار احمد رضوی نے کہا کہ بھارت سمیت دیگر ملکوں سے بھی جس طرح سے ترکی کیلئے امدادی کام ہوئے ہیں وہ لائق ستائش ہیں لیکن ابھی بھی بہت کچھ کرنے کی ضرورت ہےجلسہ تعزیت میںحضرت مولانا صوفی محمد عمر صاحب ناظم جامعہ قادریہ اشرفیہ قاری مشتاق احمد تیغی حضرت مولانا اعجاز القمر علیمیحضرت مولانا قمر رضا اشرفیقاری نیاز احمد رضوی قلابہقاری محمد ناظم رضا مولانا رضی اللّٰہ شریفیتقریباً 50سے زائد علماء شریک تھے

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here