وزیر اعظم کے لال قلعہ سے خطاب میں کسانوں اور جوانوں کے مسائل پر خاموشی، انہوں نے صرف سیاسی باتیں کیں
ممبئی: ہزاروں بہادر مجاہدین کی قربانیوں اور بے مثال جدوجہد کے نتیجے میں ہمارا ملک آزادی حاصل کرنے میں کامیاب ہوا اور تب سے ترنگا ہمارے وطن کی شان کے طور پر فخر کے ساتھ لہرا رہا ہے۔ کسان، مزدور اور جوانوں نے اس ملک کی تعمیر میں اہم کردار ادا کیا ہے۔ مہاراشٹرا پردیش کانگریس کے صدر نانا پٹولے نے یوم آزادی کے موقع پر کہا کہ ترنگا ہماری شان ہے اور ہمیں اسے ہر قسم کے خطرے سے بچانے کا عہد کرنا چاہیے۔تلک بھون میں مہاراشٹرا پردیش کانگریس کے ہیڈکوارٹر میں پرچم کشائی کی تقریب نانا پٹولے کی سربراہی میں منعقد ہوئی۔ اس موقع پر کانگریس کے مختلف عہدے داران اور کارکنان موجود تھے، جن میں کانگریس ورکنگ کمیٹی کے رکن چندر کانت ہنڈورے، سیوا دل کے صدر ولاس اوتاڈے، اقلیتی شعبہ کے صدر وجاہت مرزا، سابق ایم پی حسین دلوائی، ایم ایل اے راجیش راٹھوڑ، پردیش جنرل سیکریٹری پرمود مورے، راجن بھوسلے، راجیش شرما، منا ف حکیم، سیکریٹری ذیشان احمد، شری رنگ برکے وغیرہ موجود تھے۔نانا پٹولے نے تمام شرکاء کو یوم آزادی کی مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ ہر سال لال قلعہ سے وزیر اعظم قوم کے نام خطاب کرتے ہیں جو ایک روایت ہے۔ لیکن گزشتہ 10 سالوں سے یہ خطاب صرف سیاسی باتوں تک محدود ہو کر رہ گیا ہے۔ وزیر اعظم نے آج کے خطاب میں کسانوں، مزدوروں، اور جوانوں کے مسائل کو بالکل بھی اہمیت نہیں دی اور نہ ہی بے روزگاری جیسے اہم موضوعات پر بات کی۔ نانا پٹولے نے کہا کہ وزیر اعظم نے مغربی بنگال میں ایک ڈاکٹر کے ساتھ ہونے والے ظلم کا ذکر کر کے اس ریاست کو نشانہ بنایا، جب کہ اس نوعیت کے واقعات بی جے پی کے زیر اقتدار دیگر ریاستوں میں بھی ہوئے ہیں، جن پر کبھی بات نہیں کی گئی۔انہوں نے مزید کہا کہ وزیر اعظم کو گاندھی-نہرو خاندان پر تنقید کرتے وقت بی جے پی میں موجود خاندانوں کی طرف بھی توجہ دینی چاہیے۔ گاندھی-نہرو خاندان نے ملک کی خدمت میں سب کچھ قربان کیا ہے۔ پٹولے نے کہا کہ کچھ لوگ 2014 سے ملک کو آزاد سمجھتے ہیں جب کہ ملک کو آزادی 1947 میں ملی تھی۔ آج کے دن ہمیں حقیقی آزادی کی تاریخ کو نئی نسل تک پہنچانے کی ضرورت ہے تاکہ وہ یہ جان سکیں کہ ہمارے ملک کی آزادی کن قربانیوں کا نتیجہ ہے۔نانا پٹولے نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے مزید کہا کہ مہا یوتی حکومت کی پالیسیاں ہمیشہ گجرات کے حق میں ہوتی ہیں۔ انہوں نے نارپار منصوبے کے تحت پانی کی تقسیم پر اعتراض کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ خاندیش کے لوگوں کی توقع تھی کہ 126 ٹی ایم سی پانی کا 50 فیصد حصہ انہیں ملے گا، لیکن ریاست کو صرف 10 ٹی ایم سی پانی دیا گیا، جب کہ باقی پانی گجرات کو منتقل کر دیا گیا۔ نانا پٹولے نے کہا کہ اس فیصلے سے ایک بار پھر یہ ثابت ہوتا ہے کہ حکومت کی پالیسیاں گجرات کے حق میں ہیں۔انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ ملک کی تعمیر میں ہر طبقے کا کردار اہم ہے اور ہمیں ان کی قربانیوں کو یاد رکھنا چاہیے۔ نانا پٹولے نے آخر میں کہا کہ ترنگا ہماری شان ہے اور ہمیں اسے ہر قسم کے خطرے سے محفوظ رکھنے کے لیے ہمیشہ تیار رہنا چاہیے تاکہ یہ ہمیشہ فخر کے ساتھ لہراتا رہے۔