نئی دہلی: انڈین مسلمس فار پروگریس انڈریفارمس (امپار ) نے آج وزیر اعظم نریندر مودی کو ملک میں بگڑتی ہوئی فرقہ وارانہ صورتحال کے بارے میں خط لکھ کر اپنی گہری تشویش کا اظہار کیا ہے۔ ساتھ ہی خط میں وزیراعظم سے امپار کے 10 رکنی وفد کی ملاقات اور کمیونٹی کے خدشات سے وزیر اعظم کو آگاہ کرنے کے لیے وقت مانگا گیا ہے۔ امپار نے تیزی سے بڑھتی ہوئی معیشت میں وزیر اعظم نریندر مودی کی بصیرت اور ملک کیلئے ان کی فکر مندی اور اہم عالمی مسائل پر مستحکم انداز میں ہندوستانی موقف کے ذریعہ دنیا میں بھارت کو ملنے والی عزت کیلئے وزیراعظم نریندر مودی کی ستائش کی ہے ۔خط میں کہاگیا ہے کہ 140 کروڑ کی آبادی والا ملک تیزی سے دنیا میں اس مقام کی طرف بڑھ رہا ہے جس کا وہ حقدار ہے۔ ہندوستانی نژاد لوگ بھی سائنس، ٹکنالوجی، مالیات اور کاروبار کے میدان میں اپنی شراکت کے ذریعہ دنیا بھر میں اپنی بہترین شناخت بنا رہے ہیں۔امپار کی جانب سے کہا گیا ہے کہ بھارت کو دنیا میں ملنے والی عزت کے نتیجے میں ہندوستان اور ہندوستانیوں کے بارے میں لوگوں کا تاثر کافی تیزی سے بدلا ہے اور آج دنیا میں بھارت کے لوگوں کی دوسرے ممالک کے مقابلے کافی عزت ہے جس کی وجہ سے دنیا ہماری طرف امید بھری نظروں سے دیکھ رہی ہے ۔خط میں امپار کے صدر ڈاکٹر ایم جے خان نے کہاکہ ہمارے ادارے ، صنعت اور یہاں تک کہ اسٹارٹ اپس کو بہترین پالیسوں کے سبب کام کرنے کیلئے ساز گار ماحول ملا ہے،جس کی وجہ سے ملک کی معیشت مستحکم ہورہی ہے اور ایسا پہلے کبھی دیکھنے کو نہیں ملا۔ امپار کے خط میں کہاگیا ہے کہ ’ وزیر اعظم کے کل کے ہندوستان ‘کے ویژن کے تحت، ترقی اور حکمرانی اور عالمی تعاون کے ایجنڈے کے ذریعہ نئے اعتماد کی فضا ہموار ہوئی ہے اور ہر کوئی ڈیلیور کرنے کے لیے تیار نظر آرہا ہے ۔خط میں آگے کہاگیا ہے کہ بھارت جیسے عظیم اور سماجی تنوع والے ملک میں چنوتیاں بنی رہیں گی ، لیکن امپار نے وزیراعظم کی توجہ ملک کی متعدد ریاستوں میں حالیہ واقعات کی طرف دلانے کی کوشش کی ہے ، کیونکہ جس طرح فرقہ وارانہ صورتحال خراب ہوئی ہے وہ بہر حال ایک خوشحال ملک کیلئے اچھی چیز نہیں ہے اور یہ انتہائی تکلیف دہ ہے ۔ڈاکٹر ایم جے خان نے آگاہ کیا ہے کہ مذہبی جلوسوں کے دوران اسلحوں کی برہنہ نمائش کے ساتھ انتہائی اشتعال انگیز نعرے، اور بعض جگہوں پر جھڑپیں، اور ایک کمیونٹی کے کئی جگہوں پر سرکاروں کی جانبدارانہ کارروائیاں، ممکنہ طور پر انتہائی بدترین صورتحال پیدا کررہی ہی۔ ڈاکٹر ایم جے خان، صدر،امپار نے کہا کہ اس طرح کے واقعات سے دنیا بھر میں ہندوستان کی شبیہ خراب ہو رہی ہےاور وزیراعظم کی کاوشوں کو جھٹکا لگنا یقینی ہے ۔امپار نے کہا ہے کہ ٹیکنالوجی اور سوشل میڈیا کے اس دور میں غلط تاثر جارہا ہے جو ہمارے ملک کیلئے اچھی چیز نہیں ہے ۔یہ ہمارے اسٹریٹجک مفادات کو متاثر کر سکتا ہے اور سرمایہ کاری کے ماحول اور عالمی تعاون کو بری طرح متاثر کر سکتا ہے۔انہوںنے کہاکہ یہ کون عناصر ہیں، جو قوم کے مفاد کے خلاف کام کر رہے ہیں اور ترقی کے ایجنڈے میں خلل ڈال کر وزیراعظم کی کاوشوں کو تباہ کرنے پر آمادہ ہیں۔امپار کی طرف سے کہاگیا ہے کہ ترقی کیلئے معاشرے میں امن اور انصاف ضروری شرط ہے۔ ڈاکٹر خان نے مذہبی متعصب اور جنونی شرپسندوں کے خلاف سخت کارروائی کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ امپار معاشرے میں امن اور خوشحالی کے لیے افہام و تفہیم کو فروغ دینے میں حکومت اور قوم کے ساتھ کھڑا ہے۔