بی جے پی سے چھٹکارادلانے اور اے مہاراشٹر سے بھاگنے پر مجبور کرنے کا عہد

0
2

منی پور، برج بھوشن شرن سنگھ اور اڈانی پر خاموشی ملک کے لیے خطرناک ہے: بالاصاحب تھورات،کانگریس سچائی، عدم تشدد اور ہم آہنگی کے لیے لڑتی ہے جبکہ بی جے پی اقتدار کے لیے: ورشا گائیکواڑ،راہل گاندھی کے لیے کانگریس کے خاموش ستیہ گرہ میں این سی پی بھی شامل ہوئی

ممبئی:سبھی جانتے ہیں کہ راہل گاندھی پر لگائے گئے الزامات جھوٹے اور غلط ہیں اور اس کے پیچھے بی جے پی کا ہاتھ ہے۔ راہل گاندھی نے کوئی سنگین جرم نہیں کیا ہے لیکن بی جے پی نے سیاسی انتقام کے تحت ان کے خلاف کارروائی کی اور پارلیمنٹ کی رکنیت منسوخ کر کے انہیں بے گھر کر دیا۔ہمارا یک روزہ خاموش ستیہ گرہ بھلے ہی ختم ہوگیا ہو لیکن اب بدعنوان بی جے پی کی ریاست بھر میں پول کھولنے کی ایسی مہم شروع کی جائے گی کہ اسے بھاگنے پرمجبور ہونا پڑے گا۔ یہ باتیں ریاستی کانگریس کے صدر ناناپٹولے نے ریاستی وممبئی کانگریس کی یک روزہ خاموش ستیہ گرہ کے موقع پر کہیں۔پارلیمنٹ میں عوامی جذبات کا اظہار کرنے والے بے قصور راہل گاندھی کے ساتھ ہورہی ناانصافی کے خلاف مہاراشٹر کانگریس کے لیڈروں نے بدھ کوخاموش ستیہ گرہ احتجاج کیا۔یہ احتجاج صبح 10 بجے سے شام 5 بجے تک منترالیہ کے قریب بابائے قوم مہاتما گاندھی کے مجسمے کے سامنے کیا گیا۔ اس ستیہ گرہ میں کانگریس کے ریاستی صدر نانا پٹولے، کانگریس لیجسلیچر پارٹی لیڈر بالاصاحب تھورات، قانون ساز کونسل میں گروپ لیڈر ستیج پاٹل، ممبئی کانگریس صدر اور ایم ایل اے ورشا گائیکواڑ، ریاستی کارگزار صدر نسیم خان، سابق وزیر نتن راؤت، ایم پی کمار کیتکر، سابق ایم پی حسین دلوائی، ڈاکٹر بھال چندر منگیکر، سنجے نروپم، ایم ایل اے بھائی جگتاپ، وجاہت مرزا، ابھیجیت ونجاری، راجیش راٹھوڑ، سابق وزیر اور این سی پی لیڈر جتیندر اہواڈ، ایم ایل اے روہت پوار، ریاستی کانگریس کے چیف ترجمان اتل لونڈڈے، ترجمان ڈاکٹر راجو واگھمارے سمیت سیکڑوں عہدیداران وکارکنان موجود تھے۔اس ستیہ گرہ احتجاج کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے کانگریس کے ریاستی صدر نے مزید کہا کہ مہاتما گاندھی نے خاموش ستیہ گرہ کے ذریعے برطانوی حکومت کو للکارا تھا، آج کانگریس نے اسی ہتھیار کا استعمال بی جے پی حکومت کے خلاف کیا ہے۔ یہ لڑائی بی جے پی کی بدعنوان، ظالم، آمرانہ حکومت کے خلاف ہے۔ ہم ممبئی سمیت پورے مہاراشٹر میں اس لڑائی کو تیز کریں گے اور بی جے پی کو بے نقاب کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ پارلیمنٹ میں عوامی مسائل کو اٹھاتے ہوئے راہل گاندھی کے ذریعے اڈانی-مودی تعلقات پر سوال کیے جانے کے بعد مودی سرکار خوفزدہ ہوگئی اور بے نقاب ہونے کے خوف سے راہل گاندھی کے خلاف جھوٹی کارروائی کی ہے۔ ملک کی عوام یہ سب دیکھ رہی ہے اورراہل گاندھی کو سزادے کر بے گھرکرنے والی بی جے پی کے خلاف کافی غصہ ہے اوراس غصے سے آنے والے دنوں میں بی جے پی حکومت کا گرنا یقینی ہے۔ اس موقع پر میڈیا سے بات کرتے ہوئے لیجسلیچر پارٹی کے لیڈر بالا صاحب تھورات نے کہا کہ خاموش ستیہ گرہ تحریک راہل گاندھی کی حمایت میں ہے۔ ہم نے اس تحریک کے ذریعے راہل گاندھی کے خلاف کی گئی غیر منصفانہ کارروائی کی مخالفت کی ہے۔ آخر راہل گاندھی نے ایسا کیا کہا کہ ان کی پارلیمنٹری کی رکنیت کینسل ہو گئی؟ تھورات نے کہا کہ کانگریس کو عدالت سے انصاف کی امید ہے لیکن تصویر یہ بتاتی ہے کہ پورے نظام پربھی دباؤ میں ہے۔ دوسری جانب دنیا میں ملک کا نام روشن کرنے والی خواتین کھلاڑیوں کا جنسی استحصال کرنے والے بی جے پی کے رکن پارلیمنٹ برج بھوشن شرن سنگھ آزاد گھوم رہے ہیں۔ ایف آئی آر میں ان کے خلاف سنگین الزامات ہیں، لیکن بی جے پی ان کی حمایت کررہی ہے۔ بی جے پی اور وزیر اعظم ان کے خلاف کچھ بولنے کو تیار نہیں ہیں۔منی پور جل رہا ہے وزیر اعظم اس پر بھی خاموش ہیں۔ مودی نے اس الزام پر بھی خاموشی اختیار کر رکھی ہے کہ اڈانی کو 20 ہزار کروڑ روپے کہاں سے ملے، لیکن ان کی خاموشی ملک کے لیے خطرناک ہے۔ راہل گاندھی کی بھارت جوڑو یاترا کو دنیا بھر میں سراہا گیا لیکن بھارت میں ان کے ساتھ ناانصافی ہوئی ہے، بدقسمتی سے عدالت سے بھی انصاف نہیں مل رہا، کانگریس پارٹی اب راہل گاندھی کے فیصلے کے خلاف سپریم کورٹ میں اپیل کرے گی۔نامہ نگاروں کے سوالات کے جواب دیتے ہوئے تھورات نے کہا کہ یہ درست ہے کہ ریاست میں حکومت بنانے کے لیے تین لوگ اکٹھے ہوئے ہیں، لیکن ان تین لوگوں میں سے ایک وزیر اعلیٰ، دوسرا سابق وزیر اعلیٰ اور تیسرا وہ ہے جویہ عہدہ حاصل کرنے کے خواہشمند ہیں۔ ایک ایم ایل اے کا کہنا ہے کہ میں 110 فیصد وزیراور نگراں وزیر بنوں گا۔اب ایسے میں دوسرا وزیر بھلا لوگوں کو کیسے منھ دکھائے۔اس موقع پر ممبئی کانگریس کی صدر ایم ایل اے ورشا گائیکواڑ نے کہا کہ کانگریس کی لڑائی اقتدار کے لیے نہیں بلکہ سچائی کے لیے ہے۔ خاموشی میں بڑی طاقت ہے، یہ مہاتما گاندھی کا دیا ہوا عدم تشدد کا عظیم ہتھیار ہے۔ ہم سچائی، ہم آہنگی اور عدم تشدد کی لڑائی لڑتی ہے جبکہ بی جے پی اقتدار کے لیے لڑتی ہے۔ ہم عوامی مسائل کے لیے لڑ رہے ہیں لیکن بی جے پی ای ڈی، سی بی آئی کا غلط استعمال کرکے اقتدار کے لیے کچھ بھی کر رہی ہے۔ جمہوری اور آئینی اقدار کے تحفظ کے لیے ہماری جدوجہد جاری ہے اورسب کے ساتھ مل کر ہماری یہ جنگ آگے بھی جاری رہے گی۔اس خاموش ستیہ گرہ تحریک میں شامل لیڈروں اور کارکنوں نے سیاہ ماسک پہن کر بی جے پی کی مخالفت کی۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here