ممبئی:جب سے بھارتیہ جنتا پارٹی ملک اور ریاست میں برسراقتدار آئی ہے، جمہوریت کے چوتھے ستون کو جڑ سے اکھاڑ پھینکنے کی بار بار کوششیں ہوتی رہی ہیں۔اس کا ثبوت مہاراشٹربی جے پی کے ریاستی صدر چندرشیکھر باون کولے کاوہ بیان ہے جو انہوں نے میڈیا کے بارے میں دیاہے۔ یہ باتیں این سی پی کے چیف ترجمان مہیش تپاسے نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہی ہیں۔مہیش تپاسے نے احمد نگر میں بھارتیہ جنتا پارٹی کے ریاستی صدر کی طرف سے صحافیوں کے حوالے سے دیے گئے بیان پر سخت تنقید کی۔انہوں نے کہا کہ بھارتیہ جنتا پارٹی بنیادی طور پر جمہوریت کے خلاف کام کرنے والی پارٹی ہے۔بھارتیہ جنتا پارٹی کے لیڈروں کی جانب سے سچائی کے ساتھ جرنلزم کرنے والے صحافیوں پربی جے پی اور اس کے لیڈران مسلسل دباؤ ڈالتے رہتے ہیں۔ بی جے پی کے ریاستی صدر کے بیان سے یہ ثابت ہوتا ہے کہ جمہوریت کے چوتھے ستون کو جڑ سے اکھاڑ پھینکنے کی بی جے پی کی جانب سے مسلسل سازش کی جارہی ہے۔مہیش تپاسے نے مزید کہا کہ جمہوریت میں مخالف خیالات کو بھی یکساں اہمیت دی جاتی ہے، لیکن بی جے پی کے رویے اور طریقہ کار سے یہ بات ظاہر ہوتا ہے کہ وہ جمہوریت کے کسی بھی قدر اوراصول کونہیں ماتی اور اس کے خلاف کام کرتی ہے۔ وہ مخالف آواز تودور مخالف سوچ کوبھی برداشت نہیں کرتی ہے۔ اپنے مخالف آوازکے حاملین کو و ہ کسی نہ طریقے سے پھنساکر جمہوریت کی آوازکودباتی رہتی ہے۔ احمد نگر میں صحافیوں کے حوالے سے بی جے پی کے ریاستی صدر کے بیان سے یہ بات ظاہر ہوتی ہے کہ ان کے نزدیک صحافیوں کی کیا اہمیت ہے۔بی جے پی دراصل جمہوریت پر یقین نہیں رکھتی ہے۔ وہ جمہوریت کے چوتھے ستون کوزمیں بوس کرنا چاہتی ہے۔ لیکن آئندہ انتخابات میں عام ووٹر بھارتیہ جنتا پارٹی کوسبق سکھائے بغیر نہیں رہیں گے۔