بیروت: سید ہاشم صفی الدین حفظہ اللہ ( شہید سید حسن نصر اللہ کے جانشین ) کے چار منٹ کے آڈیو پیغام کے نکات

0
14

1۔ بسم اللہ الرحمٰن الرحیم
اللہم صل علی محمد و آل محمد

2۔ وَمَا مُحَمَّدٌ إِلَّا رَسُولٌ قَدْ خَلَتْ مِنْ قَبْلِهِ الرُّسُلُ أَفَإِنْ مَاتَ أَوْ قُتِلَ انْقَلَبْتُمْ عَلَى أَعْقَابِكُمْ وَمَنْ يَنْقَلِبْ عَلَى عَقِبَيْهِ فَلَنْ يَضُرَّ اللَّهَ شَيْئًا وَسَيَجْزِي اللَّهُ الشَّاكِرِينَ۔

(سورہ آل عمران: 144)

3۔ حضرت محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اپنے بعد امام علی علیہ السلام کو جانشین قرار دیا جس سے یہود غضبناک ہوۓ، امام علیہ السلام کو محراب میں شہید کیا گیا۔

4۔ اس کے بعد حسنین علیہم السلام بھی شہید ہوۓ اور امام حسین علیہ السلام کو اس حال میں شہید کیا گیا کہ ان کے پاس کوئی یار و یاور نا رہا۔

5۔ ان کے مبارک سر کو نیزے پر لہراتے ہوۓ لے جایا گیا، ان کے جسم اطہر کو پامال کیا گیا اور ان کی بہنوں بیٹیوں کو اسیر کر لیا گیا۔

6۔ لیکن اس کے باوجود امام حسین علیہ السلام نے فرمایا اے میرے پروردگار کیا تو ہم سے راضی ہے؟ اور ہماری آقازادی زینب بنت علی علیہ السلام نے فرمایا: ما رایت الا جمیلا۔ میں نے زیبائی کے علاوہ کچھ نہیں دیکھا۔

7۔ اے مجاہدوں ! اے مقاومت کرنے والو اے دوستو! کیا آج سید حسن نصر اللہ کا سر نیرہ پر لہرایا گیا ؟

کیا ان کے لاشے کو پامال کیا گیا ہے؟ اور ہم ناتوانی میں دیکھتے رہ گئے ہیں ؟

کیا سید نے ھل من ناصر کی صدا بلند کی؟ اور کسی نے جواب نا دیا ہو؟

کیا سید کے گھر کی خواتین کو اسیر کیا گیا ہے؟ اور ہم ناتوانی سے صرف دیکھتے رہ گئے ہوں؟

8۔ اے مجاہد بھائیو! ہم ہی وہی جمال اور وہی زیبائی ہیں جو بی بی زینب ع نے نیزوں پر سوار سروں میں دیکھی۔

اس وقت بی بی خون میں غلطاں ان سروں کو نہیں دیکھ رہی تھیں بلکہ ان نیزوں پر اپنے نانا اور بابا کے دین کو دیکھ رہی تھیں جو محفوظ ہو چکا تھا۔

9۔ امام خمینی رح اس دنیا سے رخصت ہو گئے لیکن ان کے بعد ولایت کا خورشید، ان کی ہیبت، شجاعت، حکمت اور صلابت آج بھی باقی ہے۔

10۔ سید عباس موسوی شہید ہوۓ تو ان کے جانشین سید حسن نصر اللہ آج وہ بھی شہید ہوگئے اور اپنا عہد وفا کر گئے، وہ ایک حسینی، کربلائی اور شجاع ثابت قدم انسان تھے۔

ان کے دل میں ولایت انقلاب کا نور روشن تھا ان کی آنکھوں میں القدس ہمیشہ نور افشانی کیا کرتی اور کبھی اپنے راہ سے منحرف نا ہوۓ۔

11۔ ہم کسی بادشاہ، کسی حکمران کے پیرو نہیں، ہم کسی سلطان یا شاہ کی رعیت نہیں ہیں، ہم ان رہبروں اور رہنماؤں کے پیرو ہیں جنہوں نے اپنی زندگی زہد سے گزاری، متواضع اور استوار تھے جنہوں نے اپنی جانوں کا سودا خدا سے کیا اور شہید ہو گئے پہاڑ تو اپنی جگہ سے ہل سکتا ہے لیکن ان کی یاد ہمارے دلوں سے محو نہیں ہو سکتی۔

12۔ ہمارے رہبروں کی شہادت ایک نئی امت کو جنم دیتی ہے پس کسی ضعف دکھانے یا پیچھے ہٹنے کی ضرورت نہیں، یہ امت ہمیشہ کے لئے مضبوط، محکم اور فتحیاب ہے۔

13۔ جب شہید عماد مغنیہ شہید ہوۓ تو سید حسن نصر اللہ نے صیہونیوں کو فرمایا تھا کہ شہید عماد دسیوں ہزار شہادت طلب مبارز تیار کر کے گئے ہیں، اور ہم ابھی اپنے خدا پر توکل کرتے ہوۓ اور اس شہید کی روح کی طرف متوجہ ہوتے ہوۓ صیہونیوں کو کہنا چاہتے ہیں:

اے صیہونیوں تم لوگوں نے صرف اپنی جلد کو نوچا ہے اور اپنے ہی گوشت کو کاٹا ہے، تم اپنا حیلہ کرو جو کرنا ہے کر گزرو لیکن ہرگز ہماری یاد کو چھپا نہیں سکتے اور نا ہی وحی (دین الہی) کو نابود کر سکتے ہو۔

آنے والی حکومت اور اس کے بعد آنے والی حکومتیں تم پر اس شہید کے ساتھ کی جانے والی جسارت پر لعنت بھیجیں گی۔

14۔ مقاومت کے پاس ایک ایسا رحم (رحم مادر) موجود ہے جو ہمیشہ رہبروں کو جنم دیتا ہے اور ہمارے رہبروں کی ایسی عظیم ارواح ہیں کہ وہ زندگی اور موت دونوں کے ساتھ سازگار ہیں۔

15۔ سید عزیز کی وصیت اور ان کی دلی تمنا تھی اور ان کی صدا ہمیشہ کانوں میں گونجتی رہے گی اور جو بھی ان کے ساتھ متصل ہیں اس دلی تمنا کی حفاظت کریں گے اور جو بھی ان کو چاہتے ہیں ان کی راہ کو جاری رکھیں گے۔
(وصیت – مقاومت اور القدس)

16۔ شہید جب تک زندہ تھے ہمارے مددگار تھے اور اب شہادت کے بعد بھی مقامات مقدسہ ( القدس ، حجاز ) کی آزادی میں ہماری مدد کریں گے۔

17۔ سربلندی صرف شہیدوں کے لئے ہے بہشت میں، اور فتح و کامیابی صرف مجاہدین کے لئے ہے ہر میدان میں۔

18۔ الطاف الہی اور خدا کی نصرت اس چیز میں ہے جو آپ دیکھ رہے ہیں، نا کہ اس چیز میں جو آپ سن رہے ہیں۔

19۔ سید کی آخری وصیت یہی تھی کہ اپنی نظریں ہمیشہ میدان پر مرکوز رکھیں، اور آنے والا وہ کل بہت نزدیک ہے جس کو دیکھنے کے لیے وہ پرامید تھے۔

والسلام

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here