بھیونڈی ( شارف انصاری ):- بھیونڈی کے کونارک آرکیڈ میں واقع راشٹر وادی کانگریس پارٹی کے دفتر میں منعقدہ پریس کانفرنس میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شعیب خان گڈو نے کہا کہ بھیونڈی این سی پی شرد پوار کے ساتھ ہے ۔ گذشتہ روز اجیت پوار کے راشٹر وادی کانگریس پارٹی سے بغاوت کرکے این ڈی اے کی بھاجپا سرکار میں شامل ہو کر مہاراشٹر کے ڈپٹی وزیر اعلیٰ کا حلف لینے پر جو سیاسی حالات پیدا ہو گئے ہیں، اسی سلسلے میں راشٹر وادی کانگریس پارٹی بھیونڈی شہر ضلع صدر شعیب گڈو نے پارٹی دفتر میں ایک پریس کانفرنس کا انعقاد کیا ۔ جس میں ان کی پارٹی کے درجنوں عہدیدار اور کارکنان موجود تھے ۔ انہوں نے کہا کہ بھاجپا سرکار دھرم اور ذات کے نام پر پورے ملک میں نفرت کی سیاست کو بڑھاوا دے رہی ہے. آئین کو ختم کرنے کی کوشش کر رہی ہے. وہ روزگار، پٹرول، ڈیزل، رسوئی گیس کی قیمتوں کو کم کرنے کی بات نہیں کرتے. ملک میں لاکھوں نوجوان تعلیم حاصل کرنے کے باوجود بیروزگار ہیں. ملک میں لاء اینڈ آرڈر کے حالات انتہائی خراب ہیں. ان پر بھاجپ حکومت کا کوئی کنٹرول نہیں ہے. منی پور میں جو نسلی تشدد جاری ہے اسے روکنے کی کوشش نہیں کی جا رہی ہے. پہلوانوں کو احتجاج کرنے پر انہیں انصاف نہیں ملا. ان پر لاٹھی چارج کیا گیا. کسانوں کو بھی احتجاجی مظاہرہ کرنے پر ان پر لاٹھی چارج کیا گیا، ان کے ساتھ انصاف نہیں کیا گیا. جبکہ ایسے حالات میں شرد پوار ہر دھرم اور ذات کے لئے کام کر رہے ہیں. صرف وہی بھاجپا کو روک سکتے ہیں. انہوں نے شیو سینا، کانگریس اور این سی پی کو متحد کرکے مہاراشٹر میں مہاوکاس اگھاڑی کی حکومت بنائی، جسے بھاجپ نے اپنے لئے خطرہ سمجھ کر اس میں پھوٹ ڈالی اور ایکناتھ شندے کو وزیر اعلیٰ بنا کر ادھو ٹھاکرے کی شیو سینا میں پھوٹ ڈال دی. اب انہوں نے راشٹر وادی کانگریس پارٹی میں پھوٹ ڈال کر اجیت دادا پوار کو مہاراشٹر کا نائب وزیر اعلیٰ بنا دیا.شعیب گڈو نے کہا کہ ان حالات میں ہم شرد پوار صاحب کے ساتھ ہیں. اقلیتی طبقے میں بہت سے لوگ شرد پوار صاحب کے چاہنے والوں میں سے ہیں. انہوں نے کہا کہ اس سلسلے میں راشٹر وادی کانگریس پارٹی کے ریاستی صدر جینت پاٹل سے بات چیت ہوئی ہے. انہوں نے کہا ہے کہ آئندہ چند روز میں یہ صاف ہو جائے گا کہ کون شرد پوار صاحب کے ساتھ ہے. اس موقع پر این سی پی اقلیتی پردیش صدر ایڈوکیٹ فیصل میمن، ایڈوکیٹ ساجد مومن، سواتی کامبلے، سریندر مولے، ملک مومن، مطلوب سردار، ممتاز انصاری ،ہارون خان سمیت دیگر عہدیداران و کارکنان موجود تھے.