شیخ یونس کی حکومت کو چاہیے کہ وہ اقلیتوں کی حفاظت کو یقینی بنائے ورنہ دہلی میں سفارت خانے کا گھیراؤ کیا جائے گا
علامہ اعجاز احمد کشمیری
ہانڈی والی مسجد ممبئی میں رضا اکیڈمی آل انڈیا سنی جمعیۃ العلماء و جمعیت علمائے اہلسنت کی ہنگامی میٹنگ
ہندؤں کی تیسری سب سے بڑی آبادی والا ملک بنگلہ دیش اس وقت چاروں طرف سے تنقید کے نشانہ پر ہے کیونکہ وہاں سے مسلسل اقلیتی برادری ہندؤں پر حملے کی خبر موصول ہورہی ہے ان کی مندروں کی توڑ پھوڑ کی جارہی ہے
ایسی صورت میں بنگلہ دیشی ہندؤں کی حفاظت نہ صرف وہاں کی حکومت کی اولین ذمہ داری ہے بلکہ انسانی حقوق کی خلاف ورزی بھی ہے
بنگلہ دیش میں ہورہے تشدد کے واقعات پر سخت غم و غصّے کا اظہار کرتے ہوئے ممبئی کی ہانڈی والی مسجد میں آل انڈیا سنی جمعیۃ العلماء ورضا اکیڈمی وجمعیت علماء اہلسنت نے مشترکہ طور پر علماے کرام کی ہنگامی میٹنگ طلب کی جس میں قرب و نواح کے علماء ومشائخ نے شرکت کی
مذکورہ احتجاجی نشست کی صدارت کرتے ہوئے رضا اکیڈمی کے بانی و سربراہ قائد ملت الحاج محمد سعید نوری صاحب نے کہا کہ ظلم وزیادتی کا تعلق کسی بھی ملک میں ہو وہ نہ صرف قابل افسوس بلکہ سخت قابل مذمت بھی ہے اب جبکہ پڑوسی ملک بنگلہ دیش جو کہ مسلم اکثریتی ملک ہے وہاں پر بسنے والے ہندؤں پر حملہ کسی بھی صورت میں قابل قبول نہیں ہے بلکہ یہ جہاں اسلامی تعلیمات کے منافی ہے وہیں انسانی حقوق کی بھی خلاف وزری ہے لہذا حکومت بنگلہ کو چاہئے کہ وہ اپنے ملک میں ہورہے ہندؤوں پر حملے کو روکے ان کی مندروں کی حفاظت کے لئے سخت سیکیورٹی کا نظم کرے ورنہ بھارت کے علماء اہلسنت بنگلہ دیش کے خلاف سڑکوں پر اترنے کو تیار ہیں
حضرت نوری صاحب نے کہا کہ
شیخ حسینہ کے وقت جو بدامنی ان کے ملک میں پھیلی اس دوران بنگالی مسلم نوجوانوں کو مسلح افواج کی شکل میں مندروں کی حفاظت کرتے ہوئے دیکھا گیا ہے آخر اب ایسا کیا ہوگیا ہے کہ وہاں اقلیتوں پر تشدد کیا جارہا ہے
شیخ محمد یونس کو چاہیے کہ وہ شرپسندوں پر کڑی نظر رکھتے ہوئے اقلیتوں کے جان و مال اور ان کی عبادت گاہوں کی حفاظت کیلئے خصوصی بندوبست کرے
اگر حکومت بنگلہ دیش نے اس طرح کے اقدامات نہیں کیے تو پھر رضا اکیڈمی دیگر تنظیموں کی اشتراک سے پورے بھارت میں بنگلہ دیش کے خلاف سخت احتجاج کرے گا
شہزادہ شیر ملت مولانا اعجاز احمد کشمیری نے اپنے بیان میں کہا کہ بنگلہ دیش میں پیدا ہوئے حالات کو اگر جلد نہیں روکا گیا تو ایک مسلم ملک ہونے کے ناطے پورے ورلڈ میں بنگلہ دیش کی امیج متاثر ہوگی اور وہ کئ مسائل میں الجھ کر رہ جائے گا
اس لئے قائم مقام وزیراعظم شیخ محمد یونس کو چاہیے کہ وہ ہندؤں پر ہونے والے تمام حملوں کو روکے اور جو بھی تنظیمیں اس طرح کے تشدد میں ملوث ہوں ان کے خلاف کڑی کاروائی کی جائے تاکہ اقلیتی طبقہ اپنے آپ کو محفوظ جانے
حضرت کشمیری صاحب نے کہا کہ بنگلہ دیشی اقلیتوں کے ساتھ ہم ہر صورت میں کھڑے ہیں جہاں جیسی ضرورت پڑے گی ہم ان کیلئے میدان میں اترنے کے لئے تیار ہیں چند دنوں میں حملہ نہیں روکا گیا تو دہلی میں بنگلہ ایمبیسی کا زبردست گھیراؤ ہوگا
حضرت مولانا خلیل الرحمٰن نوری نے کہا کہ ظلم ہر صورت میں ظلم ہے چاہے وہ ہمارے ملک میں ہو یا بنگلہ دیش میں ہو یا فلسطین میں ہم ہر صورت میں مظلوم کے ساتھ ہونگے ظالم کوئ بھی ہو اس کی حمایت کسی بھی صورت میں نہیں ہوگی
یہی ہمارے اسلام کا بھی پیغام ہے جس پر عمل کرکے مظلوم کی مدد کی جاسکتی ہے
حضرت مولانا امان اللہ رضا نے کہا کہ سینکڑوں خبریں بنگلہ دیش سے آرہی ہیں کہ وہاں ہندؤں پر حملہ کیا جارہا ہے ہمیں حقائق کی روشنی میں تحقیقات کرنے کی ضرورت ہے تاکہ وہاں کے ماحول سے ہمارے ملک کے شرپسند عناصر فائدہ نہ اٹھائیں اس لئے حکومت ہند کو چاہئے کہ وہ بنگلہ دیشی سفیر کو طلب کرکے اپنا احتجاج درج کروائے اور وہاں ہندؤں پر مظالم کو فوری طور پر رکوائے بھارت کے تمام مسلمان وہاں کے اقلیتوں کے ساتھ ہیں اور رہیں گے
میٹنگ میں
حضرت سید شمشاد عالم مخدومی گوونڈی
حضرت سید محفوظ رضا گھاٹ کوپر
مولانا عظمت علی گوونڈی
حضرت قاری گلزار احمد رضوی مفتی نظام الدین خان رضوی گوونڈی
مولانا توکل حسین چیمبور
مولانا غلام مصطفیٰ رضا فاؤنڈیشن چیتا کیمپ
مولانا حاتم طائی
قاری محمد سلیمان گوونڈی
قاری علاء الدین ضیائی
قاری سلمان ازہری
قاری شاداب رضا برکاتی
قاری محمد عمران علی اشرفی
حافظ رضی احمد قادری
مولانا علی حسین
قاری علاء الدین مدرسہ فیضان اہلبیت
مولانا صوفی محمد عمران مصطفوی
قاری امام الدین ہانڈی والی مسجد
حافظ جنید رضا رشیدی
عبد القیوم رضا اکیڈمی چیتا کیمپ
قاری محمد ارشاد رضوی