ممبئی( عالم رضوی) : مہارشٹر میں جیسے جیسے اسمبلی چنائو قریب آتے جا رہے ہیں ویسے ویسے الیکشن فیور میں زبردست اضافہ ہو تا جا رہا ہے۔ یہاں سب سے بڑا مسئلہ مہا وکاس اگھاڑی میں سیٹوںکی تقسیم ہے ۔ پہلے یہ فیصلہ کیا گیا تھا کہ تینوں بڑی پارٹیاں فی پارٹی ۸۵؍ سیٹوں پر چنائو لڑیں گی لیکن اب یہ فیصلہ ہوا ہے کہ تینوں پارٹیاں فی پارٹی ۹۰؍ سیٹوں پر چنائو لڑیںگی ۔ اس کا مطلب ہے کہ اونٹ کسی بھی کروٹ بیٹھنے کیلئے تیار نہیں ہے ۔ اسی دوران تینوں پارٹیوں نے اپنی آدھی ادھوری سیٹوں کا اعلان کر دیا ہے ۔ سب سے زیادہ زیر بحث رہنے والی سیٹ بائیکلہ کی ہے جہاں کانگریس سیٹ کا دعویٰ کر رہی تھی لیکن اب یہ سیٹ ادھو کی پارٹی کے امیدوار منوج جامسوٹکر کو مل گئی ہے ۔ اس حلقہ سے کانگریس کے کئی امیدوار چنائو لڑنےکی کوشش کر رہے تھے جن میں ڈاکٹر سید ذیشان احمد ،شمیم انصاری ،یوسف ابراہانی اور عمر لکڑا والا شامل ہیں جنہیں کافی مایوسی ہو ئی ہے ۔ ایم وی اے میں انتشار :۲؍ اکتوبر سے نامزدگی کا سلسلہ شروع ہوگیا ہے. ۲؍دن باقی ہیں اور مہاوکاس اگھاڑی میں ابھی تک سیٹوں تقسیم پر رسہ کشی جاری ہے. علاوہ ازیں ایم وی اے کی اتحادی سماج وادی پارٹی نے بھی بغاوت کا علم بلند کردیا ہے. جس سے مہا وکاس اگھاڑی میں بغاوت کے آثار نظر آنے لگے ہیں ، سماج وادی پارٹی نے دیگر اتحادی جماعتوں کو کھلا چیلنج دیتے ہوئے کہا ہے کہ انہیں پانچ سیٹیں دیں ورنہ وہ ۲۵؍سیٹوں پر الیکشن لڑیں گے۔ سماج وادی پارٹی نے کانگریس کو بھی نشانہ بنایا ہے اور کہا کہ کانگریس اس لئے ہارتی ہے کیونکہ وہ دہلی جاتے رہتی ہے اور یہاں فیصلے نہیں کئے جاتے۔ سماج وادی پارٹی کے لیڈر ابو اعظمی نے کہا،ہم نے جن ۵؍ امیدواروں کا اعلان کیا ہے وہ جیتنے والے ہیں۔ میں اتنا انتظار نہیں کر سکتا جتنا یہ (مہا وکاس اگھاڑی) لوگ انتظار کر رہے ہیں۔مہا وکاس اگھاڑی کی دیگر پارٹیوں کے کام کرنے کے انداز پر سوال اٹھاتے ہوئے انہوں نے کہا، ‘صرف ۲؍دن رہ گئے ہیں۔ افسوس ہے کہ جو لوگ حکومت بنانے کی بات کر رہے ہیں وہ ٹکٹ نہیں دے رہے ہیں۔ اتنی تاخیر کرنا مہا وکاس اگھاڑی کی بہت بڑی غلطی ہے۔ میں نے اپنے دکھ کا اظہار پوار صاحب (شرد پوار) سے کیا ہے۔ابو عاصم اعظمی کے مطابق، میں نے انہیں بتایا کہ میں نے۵؍ امیدواروں کا اعلان کیا ہے۔ اگر آپ مجھے جواب دے دیں تو ٹھیک ہے، ورنہ میرے پاس ۲۵؍ امیدوار تیار ہیں۔ میں خوفزدہ ہوں کیونکہ کانگریس نے مجھے دو بار دھوکہ دیا ہے۔ انہوں نے مجھے کل تک انتظار کرنے کو کہا ہے۔ کانگریس پر سیدھا نشانہ لگاتے ہوئے ابو عاصم اعظمی نے کہا کہ کانگریس اس لئے ہارتی ہے کیونکہ وہ دہلی جاتی رہتی ہے اور یہاں فیصلے نہیں کرتی ہے۔یہاں مہاوکاس اگھاڑی میں شامل جماعتوں کے درمیان سیٹوں کی تقسیم کو لے کر رسہ کشی جاری ہے۔ اطلاعات کے مطابق ہر پارٹی کے لیے ۸۵؍سیٹوں کا فارمولہ طے کیا گیا ہے تاہم باقی سیٹوں کے لیے تینوں جماعتوں میں رسہ کشی جاری ہے۔۸۵؍ سیٹوں کے فارمولے کے مطابق تینوں جماعتوں میں ۲۵۵؍ سیٹیں تقسیم کی گئی ہیں۔ادھو ٹھاکرے نے اپنی پارٹی کو کانگریس اور شرد پوار گروپ کی کئی سیٹوں پر امیدواروں کا اعلان کرنے اور درخواستیں داخل کرنے کا حکم دیا ہے۔ شرد پوار کے ساتھ منعقدہ پریس کانفرنس میں ایک نمائندہ نے بتایا کہ بہت سی سیٹوں کا تبادلہ ہوگا، لیکن آج تینوں پارٹیاں سیٹوں کی تقسیمکے سلسلہ میں آپس میں ٹکرا گئی ہیں۔