اکزٹ پول:کرناٹک میں کانگریس کی کامیابی کا امکان

0
2

؍13مئی کو ووٹوں کی گنتی اور نتائج کا اعلان، عوام میں زبردست تجسس ،بی جے پی کی جانب سے اکزٹ پول مسترد،کہا : نتائج اس کے حق میں

بنگلورو: کرناٹک اسمبلی کے انتخابات اس وقت کانگریس اور بی جے پی کے وقار کا مسلہ بنا ہوا ہے ۔ اس کے نتائج سے ہی آئندہ لوک سبھا چنائو کے سلسلہ میں رائے دہندگان کے رجحانات کا اندازہ لگایا جا سکے۔آج پولنگ کی کارروائی مکمل ہونے کے بعد اکزٹ پول کے جو نتائج سامنے آئے ہیں ان سے صاف ظاہر ہو رہا ہے کہ کرناٹک عوام نے بی جے پی کو مسترد کر دیا ہے اور وہ اس وقت ریاست میں تبدیلی چاہتے ہیں ۔ جس طرح کے نتائج سامنے آئے ہیں ان سے ایک طرف کانگریس کے حوصلے بلند ہو رہے ہیں تو دوسری طرف بی جے پی کو کسی قسم کی کو ئی مایوسی نہیں ہے اور وہ اب بھی پر امید ہے کہ اسے کامیابی حاصل ہو گی کرناٹک کے لوگ بدھ کو ایک انتخاب میں ووٹ ڈال رہے تھے جہاں پری پول سروے نے دکھایا کہ اپوزیشن کانگریس پارٹی وزیر اعظم نریندر مودی کی بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے حق میں ہے۔ریاستی مقننہ کی ۲۲۴؍ نشستوں کے لیے ووٹوں کی گنتی ۱۳؍ مئی کو کی جائے گی اور امکان ہے کہ یہ نتیجہ اگلے سال مئی میں متوقع قومی انتخابات سے قبل ووٹروں کے جذبات کا مظہر ہوگا۔کرناٹک میں ووٹنگ کا عمل انجام پانے کے بعد مختلف ٹی وی چینلز پر ایگزٹ پول پیش کیے جانے کا سلسلہ شروع ہو گیا ہے۔ بی جے پی کو سب سے شدید جھٹکا انڈیا ٹوڈے-ایکسس مائی انڈیا کے ایگزٹ پول کو دیکھ کر لگ رہا ہے، کیونکہ اس نے پارٹی کو محض۶۲؍ سے۸۰؍ سیٹیں ملنے کا امکان ظاہر کیا ہے۔ کانگریس کو انڈیا ٹوڈے-ایکسس مائی انڈیا نے ۱۲۲؍ سے ۱۴۰؍ سیٹیں ملنے کی امید ظاہر کی ہے۔کانگریس لیڈر جگدیش شیٹر کا کہنا ہے کہ کانگریس واضح اکثریت حاصل کرکے حکومت بنائے گی۔ ایگزٹ پولز کے مطابق کانگریس واحد سب سے بڑی پارٹی ہے۔ کانگریس لیڈر جگدیش شیٹر کا کہنا ہے کہ کسی دوسری پارٹی، خاص طور پر جے ڈی (ایس) کے ساتھ اتحاد کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔کرناٹک میں ۲۲۴؍ اسمبلی سیٹوں کے لیے ووٹنگ کا عمل انجام پا چکا ہے اور ۲۶۱۵؍امیدواروں کی قسمت ای وی ایم میں قید ہو گئی ہے۔ اب سبھی کو۱۳؍ مئی کا انتظار ہے جب انتخابی نتیجہ جاری کیا جائے گا۔ آج چھوٹے موٹے واقعات کے درمیان بڑی تعداد میں گھروں سے باہر نکل کر ووٹروں نے اپنے حق رائے دہی کا استعمال کیا۔ ریاست میں اہم مقابلہ کانگریس اور بی جے پی امیدواروں کے درمیان ہی ظاہر ہو رہا ہے، جبکہ کچھ سیٹوں پر جے ڈی ایس امیدوار مضبوط دکھائی دے رہے ہیں۔ بی جے پی کو سب سے بڑا جھٹکا انڈیا ٹوڈے-ایکسس مائی انڈیا کے ایگزٹ پول نے دیا ہے، کیونکہ اس نے پارٹی کو محض۶۲؍ سے۸۰؍ سیٹیں ملنے کا امکان ظاہر کیا ہے۔ کانگریس کو انڈیا ٹوڈے-ایکسس مائی انڈیا نے۱۲۲؍ سے ۱۴۰؍ سیٹیں ملنے کی امید ظاہر کی ہے۔ویسے تو کئی اداروں کے ذریعہ ایگزٹ پول جاری کیے گئے ہیں، لیکن ۱۰؍اہم ایگزٹ پول پر نظر ڈالیں تو ان میں سے ۵؍نے کانگریس کو مکمل اکثریت حاصل کرتا ہوا دکھایا ہے۔ دیگر ۳؍ نے کانگریس کو اکثریت سے دور، لیکن سب سے بڑی پارٹی ہونے کی امید ظاہر کی ہے۔ صرف ۲؍(جن کی بات اور نیوز نیشن-سی جی ایس) ایگزٹ پول نے بی جے پی کو اکثریت حاصل کرتے ہوئے ظاہر کیا ہے۔ جن کی بات نے بی جے پی کو۹۴؍ سے۱۱۷؍، کانگریس کو ۹۱؍سے ۱۰۶؍ اور جے ڈی ایس کو۱۴؍ سے ۲۴؍سیٹیں ملنے کی امید ظاہر کی ہے۔ اسی طرح نیوز نیشن-سی جی ایس نے بی جے پی کو ۱۱۴؍، کانگریس کو۸۶؍ اور جے ڈی ایس کو۲۱؍ سیٹیں ملنے کا امکان ظاہر کیا ہے۔اب سبھی کو انتظار ۱۳؍ مئی کا ہے جب کرناٹک اسمبلی انتخاب کے نتائج برآمد ہوں گے۔ اُس دن یہ دیکھنا دلچسپ ہوگا کہ کون سا ایگزٹ پول ’ایگزیکٹ پول‘ ثابت ہوتا ہے، اور کون سا ایگزٹ پول غلط ثابت ہوتا ہے۔ فی الحال تو ایگزٹ پول دیکھ کر کانگریس پارٹی لیڈران کافی خوش ہیں اور بی جے پی لیڈران بیان دے رہے ہیں کہ انتخابی نتائج ایگزٹ سے بالکل مختلف ہوں گے۔ فکر مند تو جے ڈی ایس بھی ہے کیونکہ وہ ’کنگ میکر‘ بننے کی امید لگائے بیٹھی ہے جس کے آثار ایگزٹ پول میں کم ہی دکھائی دے رہے ہیں۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here