’اڈانی کا پاسپورٹ ضبط کیا جائے‘

0
3

بھائی جگتاپ کا مطالبہ۱۵؍دنوں میں ممبئی کانگریس اڈانی گروپ کی مدد کر نے والوں کے خلاف احتجاج کرے گی، میونسپل کارپوریشن کےبجٹ پر بھی سخت تنقید

ممبئی: ممبئی کانگریس نے میونسپل کاپوریشن کے بجٹ پر سخت تنقید کی اور کہاکہ میونسپل کارپوریشن کا ۵؍ہزار ۶۱۹؍کروڑ کا سب سے بڑا بجٹ میونسپل ایڈمنسٹریٹر اقبال سنگھ چہل نے پیش کیا۔ بات بنیادی طور پر عجیب اور غلط ہے کیونکہ ایک ایڈمنسٹریٹر اتنا بڑا بجٹ کیسے پیش کرسکتا ہے؟ یہ سب عوام کا پیسہ ہے۔ اس لئے اس پر ایوان اور اسٹینڈنگکمیٹی کی میٹنگ میں اس پر چرچا ہوتی ہے پھر اس کے بعد کوئی فیصلہ کیا جاتا ہےلیکن ان سب کو نظرانداز کرتے ہوئے ایک ایڈ منسٹریٹر خود بجٹ پیش کرتا ہے۔ جو انتہائی حیرت کی بات ہے۔ اس بجٹ میں تاریخ میں پہلی بار کمشنر نے یہ کہہ کر اپنی پیٹھ تھپتھپائی ہے کہ اخراجات محصولات کے اخراجات سے زیادہ ہیں۔ بھائی جگتاپ نے کہاکہ اصل میں، 2022-23 کے بجٹ کا صرف 40 فیصد خرچ ہوا تھا لیکن اس سال کے بجٹ کو دوبارہ بڑھا کر 52 ہزار کروڑ کر دیا گیا۔ اس سال کا بجٹ محض اعلانات کا پٹاخہ ہے۔ گزشتہ سال کے مقابلے صحت کے شعبے کے لئے فنڈ میں 624 کروڑ روپے کی کمی ہوئی ہے۔ ممبئی میونسپل کارپوریشن نے اس سال بڑے دھوم سے ’’ اپلاادواخانہ‘‘ اسکیم کا آغاز کیا۔ لیکن ڈیڑھ کروڑ کی آبادی والے شہر ممبئی میں ہمارے اسپتال کے لئے بجٹ میں صرف 50 کروڑ مختص کئے گئے ہیں۔ آج تمام میونسپل اسپتالوں میں ڈاکٹروں کی 45 فیصدی آسامیاں خالی ہیں۔ پیرا میڈیکل اسٹاف کی 40 فیصدی آسامیاں خالی ہیں۔ نرسوں کی 20 فیصدی آسامیاں خالی ہیں۔ حیرت ہے کہ آپ اپنی ڈسپنسری اسکیم کے لئے صرف 50 کروڑ کا اعلان کرتے ہیں جب شعبہ صحت کا برا حال ہے۔ بھائی جگتاپ نے کہاکہ ہمیں آر ٹی آئی کے تحت معلوم ہوا کہ شندے اور فڈ نویس حکومت نے اپنے اشتہارات پر 42 کروڑ خرچ کئے ہیں اور یہ خرچ ممبئی میونسپل کارپوریشن نے کیا ہے۔ حکومت ممبئی والوں کا پیسہ اپنی تشہیر اور تشہیر کے لئے استعمال کر رہی ہے۔ آج ممبئی کے میونسپل اسکولوں کی حالت اتنی خراب ہے کہ کوئی بھی اپنے بچے کو میونسپل اسکول میں نہیں بھیجنا چاہتا۔ کئی مراٹھی اسکول بند ہو رہے ہیں۔ ساتویں اور آٹھویں میں طلباء کا تناسب 28 فیصدیہے۔پریس کانفرنس میں بھائی جگتاپ کے ساتھ ممبئی کانگریس کے ورکنگ صدر چرن سنگھ سپرا، میونسپل اپوزیشن پارٹی کے سابق لیڈر روی راجہ، ممبئی کانگریس کے خزانچی بھوشن پاٹل، جنرل سکریٹری سندیش کونڈولکر اور مشترکہ خزانچی اتل بروے، ترجمان یووراج موہتے موجود تھے۔ اخباری نمائند سوں سے بات چیت کرتے ہوئےبھائی جگتاپ نے مزید کہا کہ ہندنبرگ کی جانب سے پیش کی گئی رپورٹ کے مطابق اڈانی گروپ کے سی ای او گوتم اڈانی نے تاریخ کا سب سے بڑا غبن اور بدعنوانی کی ہے۔ جس کے سبب ملک کے عام لوگوں اور سرمایہ کاروں کا پیسہ ضائع ہو گیا ہے۔ یہاں تک کہ ملک کا سب سے قابل بھروسہ اور ہمیشہ منافع بخش LIC بھی اس گھوٹالے کی وجہ سے آج خسارے میں ہے۔ اس سب کے باوجود مرکزی حکومت کی طرف سے کوئی کچھ نہیں کہہ رہا ہے۔ اڈانی گروپ کی مشترکہ پارلیمانی کمیٹی (جے پی سی) کے ذریعے جانچ کرانے کے مطالبے کے لئے کانگریس کی جانب سے آج ملک بھر میں احتجاج کیا گیا۔ ممبئی میں بھی ممبئی کانگریس نے ایس بی آئی اور ایل آئی سی کے دفاتر کے باہر احتجاج کیا۔ بھائی جگتاپ نے کہاکہ اس احتجاج کے دوران ہم نے وزیر اعظم نریندر مودی سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اڈانی گروپ کے چیئرمین گوتم اڈانی کا پاسپورٹ ضبط کرنے کی ہمت کریں۔ اڈانی گروپ کے چیئرمین گوتم اڈانی کا پاسپورٹ ضبط کریں، جس طرح ہرشد مہتا اور کیتن پاریکھ جیسے لوگوں کو عوامی پیسے کے غلط استعمال کے الزام میں جیل میں ڈالا گیا تھا۔ کانگریس حکومت کے دوران مودی اور وزیر داخلہ امیت شاہ کی بی جے پی حکومت کو دکھانا چاہئے۔ ہم گوتم اڈانی کا پاسپورٹ فوری ضبط کرنے اور ان کے خلاف فوری کارروائی کا مطالبہ کرتے ہیں۔ بھائی جگتاپ نے بتایا کہ اگلے 15 دنوں میں ممبئی کانگریس BSC، NSC اور SEBI کے دفاتر کے باہر احتجاج کرے گی، جو اڈانی گروپ کی مدد کر رہے ہیں۔ ممبئی کانگریس کے صدر بھائی جگتاپ کی قیادت میں انٹاپ ہل میں ایس بی آئی کے دفتر کے سامنے احتجاج کیا گیا۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here