امراؤتی کے ٹیکسٹائل پارک کا دوبارہ سنگ بنیاد، انتخابات کے بعد یہ منصوبہ بھی گجرات منتقل ہو جائے گا: نانا پٹولے

0
3

ممبئی: وزیر اعظم نریندر مودی کے ذریعے پی ایم متر پارک کا سنگ بنیاد رکھنا دراصل اسمبلی انتخابات کے قریب آنے پر مہاراشٹر کو کچھ دینے کا دکھاوا ہے۔ 23 جولائی 2023 کو امراؤتی میں اسی ٹیکسٹائل پارک کا سنگ بنیاد مرکزی وزیر پیوش گوئل، وزیر اعلیٰ ایکناتھ شندے، نائب وزیر اعلیٰ دیویندر فڈنویس اور دیگر وزراء کے ہاتھوں رکھا گیا تھا، لیکن اب تک اس منصوبے پر کوئی کام شروع نہیں ہوا۔ ایک ہی منصوبے کا دوبارہ سنگ بنیاد رکھ کر بی جے پی مہاراشٹر کے عوام کو دھوکہ دے رہی ہے۔ انتخابات کے بعد یہ منصوبہ بھی گجرات چلا جائے گا۔ یہ بات مہاراشٹر کانگریس کے صدر نانا پٹولے نے کہی ہے۔تلک بھون میں صحافیوں سے بات کرتے ہوئے نانا پٹولے نے مودی پر سخت تنقید کی اور کہا کہ وہ مسلسل جھوٹ بولنے والی مشین بن چکے ہیں اور وہ مہاتما گاندھی کی سرزمین سے بھی سچائی کا گلا گھونٹتے ہیں۔ مہاراشٹر کو منصوبے دیے جانے کا دعویٰ جھوٹا ہے، جبکہ دہلی میں گجرات کی لابی مہاراشٹر کو کمزور کرنے میں لگی ہوئی ہے۔ ناگپور کا 18 ہزار کروڑ کا سولر پروجیکٹ بھی گجرات لے جایا گیا حالانکہ فڑنویس اس حوالے سے غلط بیانی کر رہے ہیں۔ مرکزی حکومت کی گجراتی لابی مہاراشٹر کے منصوبے گجرات منتقل کر کے یہاں بے روزگاری کو بڑھا رہی ہے اور اس کے لیے بی جے پی حکومت ذمہ دار ہے۔ ویدانتا فاکسکان کا سیمی کنڈکٹر چپ منصوبہ بھی گجرات لے جایا گیا اور یہ کہا گیا کہ مہاراشٹر کو بڑا منصوبہ دیا جائے گا، لیکن مہاراشٹر کو کچھ نہیں ملا۔کانگریس اور گاندھی خاندان پر مودی کی تنقید کا جواب دیتے ہوئے نانا پٹولے نے کہا کہ مودی ملک کے بدعنوانوں کے سردار ہیں۔ انہوں نے ملک کے تمام بدعنوان عناصر کو بی جے پی میں شامل کیا ہے اس لیے انہیں بدعنوانی پر بولنے کا کوئی حق نہیں۔ ایم وی اے کی حکومت آنے کے بعد یہ تمام بدعنوان افراد اپنے کیے کی سزا پائیں گے۔
دہلی کی سرحدوں پر احتجاج کرنے والے کسانوں کو دہشت گرد اور نکسلوادی کہنے والے مودی کی کسانوں سے ہمدردی جھوٹی ہے۔ سابق وزیر اعظم لال بہادر شاستری نے ’جے جوان، جے کسان‘ کا نعرہ دیا تھا، جبکہ مودی نے جوان اور کسان دونوں کو تباہ کیا ہے۔ گاندھی خاندان پر بات کرنے کا نریندر مودی کو کوئی حق نہیں۔

کرناٹک میں بی جے پی کے کارکنوں نے گنپتی کی مورتی کی بے حرمتی کرنے کی کوشش کی تھی، جسے کرناٹک پولیس نے احترام کے ساتھ وسرجت کیا۔ کئی قومی میڈیا چینلز اور فیکٹ چیک کرنے والی ویب سائٹس نے اس واقعے کی حقیقت بیان کی ہے لیکن وزیر اعظم سمیت بی جے پی کے لیڈران اس معاملے پر جھوٹی خبریں پھیلا کر مذہبی تفریق پیدا کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ ریاستی بی جے پی کے ان رہنماؤں کے خلاف کانگریس نے پولیس میں شکایتیں درج کروائی ہیں۔

شیو سینا کے رکن پارلیمنٹ سنجے راؤت کے بارے میں بات کرتے ہوئے نانا پٹولے نے کہا کہ ان کی باتوں پر زیادہ دھیان نہ دیں، اسمبلی انتخابات ایم وی اے اتحاد کے بینر تلے ہی لڑے جائیں گے۔ نشستوں کی تقسیم پر کوئی اختلاف نہیں ہے اور وزیر اعلیٰ کا فیصلہ انتخابات کے بعد سینئر رہنما کریں گے۔ اس پریس کانفرنس میں سابق وزیر امیت دیشمکھ، ڈی پی ساونت، اقلیتی شعبے کے صدر وجاہت مرزا، نائب صدر نانا گاونڈے، چیف ترجمان اتل لوندھے، رکن اسمبلی مادھوراؤ پٹیل جولگاؤںکر، رکن اسمبلی موہن راؤ ہمبرڈے، ایم ایم شیخ اور دیگر رہنما موجود تھے۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here