ادھو گروپ کی منقولہ اور غیر منقولہ املاک کو شندے گروپ کے حوالے کرنے کی عرضی خارج

0
2

ممبئی:سپریم کورٹ نے جمعہ کو ممبئی کے وکیل ڈاکٹر آشیش گری کی طرف سے دائر درخواست پر غور کرنے سے انکار کر دیا جس میں ادھو ٹھاکرے کی قیادت والی شیو سینا (یو بی ٹی) سے تعلق رکھنے والی تمام منقولہ اور غیر منقولہ جائیداد کو شنڈے دھڑے کو منتقل کرنے کا مطالبہ کیا گیا تھا۔ الیکشن کمیشن کی طرف سے یہ معاملہ سی جے آئی ڈی وائی چندر چوڑ اور جسٹس پی ایس نرسمہا پر مشتمل بنچ کے سامنے درج تھا۔بالکل شروع میں چندرچوڑ نے پوچھا کہ یہ آرٹیکل۳۲؍ کی پٹیشن ہے، یہ ۳۲؍ پٹیشن کیسے قابل سماعت ہے؟ایڈوکیٹ آشیش گری نے جواب دیا کہ سپریم کورٹ کے سامنے ایک ایس ایل پی ہوا ہے۔ سی جے آئی ڈی وائی چندرچوڑ نے کہا کہ یہ ادھو گروپ کی طرف سے دائر خصوصی رخصت کی درخواست تھی جس میں الیکشن کمیشن کے شندے دھڑے کو تسلیم کرنے کے حکم کو چیلنج کیا گیا تھا۔ “آپ یہ فائل کرنے والے کون ہیں؟ ہم اس طرح کے احکامات پاس نہیں کر سکتے اور عرضی برخاست کر دیا گیا۔ درخواست میں ادھو ٹھاکرے گروپ کو شیوسینا پارٹی کے منقولہ یا غیر منقولہ اثاثوں کو الگ کرنے سے روکنے کی ہدایت کی گئی تھی۔ عرضی میں دلیل دی گئی تھی کہ اثاثے پارٹی کے نئے صدر کو منتقل کیے جائیں۔ای سی آئی کے حکم کے مطابق شیو سینا کے تمام منقولہ اور غیر منقولہ اثاثوں کو فرنٹل تنظیموں اور صف بندی کرنے والی تنظیموں کے ساتھ پارٹی کے نئے صدر کو منتقل کر دیا جائے گا۔ وکیل نے مزید کہا کہ فنڈز اور اثاثے کسی بھی سیاسی جماعت کے تمام کارکنوں اور رہنماؤں نے اکٹھے کیے ہیں اور اگر پارٹی دو یا دو سے زیادہ گروپوں میں تقسیم ہو تو کسی گروپ کا کوئی ذاتی فائدہ یا حق نہیں ہے۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here